Tuesday, 20 March 2018

مشائخ کرام علیہم الرّحمہ کے نزدیک تصوف کے چار ارکان ہیں

مشائخ کرام علیہم الرّحمہ کے نزدیک تصوف کے چار ارکان ہیں

(1) شریعت

(2) طریقت

(3) حقیقت

(4) معرفت

قرآن و سنت کے ظاہری احکام کو ’’شریعت‘‘ کہا جاتا ہے - اور ’’طریقت‘‘ ان کے باطن کا نام ہے۔ مثال کے طور پر طہارتِ شرعی یہ ہے کہ بدن کو پاک کرلیا جائے لیکن ’’ طریقت‘‘کی طہارت یہ ہے کہ دل کو تمام برائیوں سے پاک کیا جائے۔ ’’شریعت‘‘ کے احکام پر عمل کرنے سے جو اثرات ذہن و قلب پر مکمل طور پر چھا جائیں اور یقین کی دولت حاصل ہو جائے تو اِسے ’’حقیقت‘‘ کہا جاتا ہے۔’’ معرفت ‘‘سے مراد ہے : اللہ تعالیٰ کی پہچان ۔ اس کا دوسرا نام ’’عرفان‘‘ ہے ۔ جب صوفی پر حقائق کھلتے ہیں تو وہ حق الیقین کی منزل پر پہنچ جاتا ہے ۔ یہی عرفان ہے اور یہی معرفت ہے ۔

حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء قدس سرہ فرماتے ہیں کہ جب سالک سے کوئی غلَطی ہو جاتی ہے تو ’’معرفت‘‘ سے ’’حقیقت‘‘ کی منزل پر آجاتا ہے ۔ جب حقیقت کی منزل پر اس سے غلطی ہوتی ہے وہ ’’طریقت‘‘ کی منزل پر آجاتا ہے۔ جب طریقت کی منزل پر اس سے غلطی ہوتی ہے تو’’شریعت‘‘ کی منزل پر آجاتا ہے ۔ اس لئے ’’شریعت‘‘ کی پابندی ضروری ہے ۔(ماخوذ فوائد الفواد)

اگر یہ سوال کیا جائے : ’’صوفی‘‘ کون ہوتا ہے ؟
تو اس کا مختصر جواب یہ ہے : پاکیزہ خیال ، خیر اندیش ، نیک نیت ، اہل دل ، اہل ذوق ، فائدہ بخش اور دعا گو۔ صوفی انسانیت کا دشمن نہیں بلکہ دوست ہوتا ہے صوفی کو نفرت برے سے نہیں بلکہ برائی سے ہوتی ہے ۔ اگر صوفیا بروں سے نفرت کریں تو کون ہو گا جو بروں کو منزل کی راہنمائی کرےگا - حاشا نہ شریعت و طریقت دو راہیں ہیں نہ اولیاء کبھی غیر علماء ہو سکتے ہیں امام مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : علم باطن نہ جانے گا مگر وہ جو علم ظاہر جانتا ہے ، امام شافعی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ نے کبھی کسی جاہل کو اپنا ولی نہ بنایا یعنی بنانا چاہا تو پہلے اسے علم دے دیا اسکے بعد ولی کیا ۔ شریعت ، طریقت ، حقیقت معرفت میں باہم اصلا کوئی اختلاف نہیں اس کا مدعی اگر بے سمجھے کہے تو نرا جاہل ہے اور سمجھ کر کہے تو گمراہ ، بد دین ۔ شریعت ، حضور اقدس سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اقوال ہیں ، اور طریقت ، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے افعال ، اور حقیقت ، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احوال ، اور معرفت ، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علوم بے مثال ۔ (طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...