Saturday, 11 November 2017

میلاد حکیم الامت دیوبند کی زبانی فیصلہ خود کیجیئے


حکیم الامت دیوبند تھانوی صاحب فرماتے ہیں : میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلّم مستحب عمل ہے اس شامل منکرات کو ترک کرنا چاہیئے نہ کہ مستحب عمل کو ۔ ( مجالس حکیم الامت صفحہ نمبر 160 مطبوعہ دارالاشاعت اردو بازار کراچی )

اے اہلیان دیوبند آپ کے حکیم الامت علامہ اشرف علی تھانوی صاحب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلّم کو مستحب عمل قرار دے رہے ہیں ذرا بتایئے مستحب عمل کرنے پر ثواب ملتا ہے یا گناہ ؟ سنیئے ہم بھی مستحب سمجھ کر میلاد مناتے ہیں فرض یا واجب نہیں ۔

رہی بات منکرات کی تو ہم سخت مخالف ہیں اور رد کرتے ہیں ان غیر شرعی افعال کا جو کچھ جہلا شامل کر لیتے ہیں آیئے منکرات کا رد کریں مستحب عمل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلّم کو دھوم دھام سے منائیں ۔

حکیم الامت دیوبند جناب تھانوی صاحب فرماتے ہیں میلاد ہر جگہ تو بدعت ہے مگر کالج میں منانا نہ صرف جائز ہے بلکہ واجب ہے ۔ ( انفاس عیسیٰ حصّہ اوّل صفحہ نمبر 326 )
اب دیوبندی حضرات سے سوال ھے کہ میلاد ہر جگہ بدعت کیوں ہے ؟ اور کالج میں جائز بلکہ واجب کیوں ھے ؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں اس تضاد بیانی کا جواب دیا جائے اوٹ پٹانگ باتوں سے پرھیز فرمائیں موضوع اور پوسٹ کے مطابق جواب عنایت فرمائیں جاہلانہ کمنٹ کرنے والوں سے ایڈوانس معذرت ایسے لوگ پوسٹ سے دور رہیں ۔ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

No comments:

Post a Comment

مروجہ نعت خوانی کے آداب و شرعی احکام

مروجہ نعت خوانی کے آداب و شرعی احکام محترم قارئین کرام : میوزک یا مزامیر کے ساتھ نعت شریف کی اجازت نہیں کہ میوزک بجانا ناجائز ہے ۔ یہی حکم ا...