Tuesday 28 November 2017

دیابنہ اور وہابیہ کے اصولِ بدعت کے مطابق’’ ایمان مفصل و مجمل ‘‘ بدعت ہیں

0 comments

دیابنہ اور وہابیہ کے اصولِ بدعت کے مطابق’’ ایمان مفصل و مجمل ‘‘ بدعت ہیں
دیابنہ اور وہابیہ کی مساجد و مدارس میں بھی بچوں کو ایمان مفصل و مجمل یاد کروایا جاتا ہے۔ اور علماے دیوبند کی کتب میں اس کا ثبوت بھی موجود ہے۔ چناں چہ دیوبندی علامہ نذیر الحق کی کتاب میں ایمان مفصل ومجمل ان الفاظ میں لکھا۔
*’’امنت باللہ و ملئکتہ و کتبہ و رسلہ والیوم الاخر والقدر خیرہ و شرہ من اللہ تعالیٰ والبعث بعد الموت‘‘ ۔
*’’امنت باللہ کما ھو باسماۂ وصفاتہ و قبلت جمیع احکامہ‘‘ ((نماز کی سب سے بڑی کتاب صفحہ ۳۹ ، صفحہ ۴۰ مکتبہ الحی والمدنی )
دیابنہ اور وہابیہ سے ہمارے سوال ؟
دیابنہ اور وہابیہ بتائیں کہ کیا ایمان مفصل و مجمل مذکورہ بالا الفاظ و ہیئت کے ساتھ قرآن پاک سے ثابت ہیں ؟
کیا ایمان مفصل و مجمل مذکورہ بالا الفاظ و ہیئت کے ساتھ نبی پاک صلی الله عليه و علیٰ وآله و صحبہ وسلم سے کسی حدیث مبارکہ سے ثابت ہیں ؟
کیا ایمان مفصل و مجمل مذکورہ بالا الفاظ و ہیئت کے ساتھ آپ صلی الله عليه و علیٰ وآله و صحبہ وسلم نے اپنے کسی صحابی کو یاد کروایا تھا ؟
کیا ایمان مفصل و مجمل مذکورہ بالا الفاظ و ہیئت کے ساتھ کسی صحابی رضی اللہ عنہ نے یاد کیا یا اپنے بچوں کو کروایاتھا ؟
کیا ایمان مفصل و مجمل مذکورہ بالا الفاظ و ہیئت کے ساتھ کسی تابعی رضی اللہ عنہ نے یاد کیا یا اپنے بچوں کو یاد کروایا تھا ؟
وہابی حضرات عام طور پر یہی کہتے ہیں کہ جو کام رسول اللہ صلی الله عليه و علیٰ وآله و صحبہ وسلم ،صحابہ و تابعین علہیم الرضوان اجمعین نے نہیں کیا ،وہ بدعتِ ضلالہ ہے یا ایسا نیا کام جو دین و ثواب سمجھ کر کیا جائے وہ بدعت ضلالہ ہے تو اب ہم پوچھتے ہیں کہ وہابی دیوبندی حضرات اپنی مساجد و مدارس میں بچوں کو ایمان مفصل و مجمل دین و ثواب سمجھ کر یاد کرواتے ہیں یا دین سے خارج و گناہ سمجھ کر ؟
اگر ثواب و دین سمجھ کر، تو بدعت کی وہابی تعریف کے مطابق یہ عمل بدعت ضلالہ قرار پاتا ہے ۔ اور اگر علماے وہابیہ اس کو دین سے خارج و گناہ سمجھ کر یاد کرتے، کرواتے، لکھتے یا پڑھواتے ہیں تو ایسے عمل کے بارے میں حکم نبوی صلی الله عليه و علیٰ وآله و صحبہ وسلم ہے کہ: ’’ما لیس منہ فھو رد‘‘جو دین میں سے نہ ہو وہ رد ہے ‘‘(حدیث)۔لہٰذا ان کا ایسا عمل بدعت ٹھہرا ۔ (طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔