Saturday 12 September 2015

حج کے متعلق اھم مسائل سوال و جواب کی صورت میں حصّہ اوّل

سوال  : حج کس سن ہجری میں فرض ہوا؟

جواب : حج 9 ہجری میں فرض ہوایہ اسلام کا ایک اہم رکن ہےاس کا فرض ہونا قطعی اور یقینی ہےجو اس کی فرضیت کا انکار کرے وہ کافر ہو جاتا ہے اور استطاعت کے باوجود اس کی ادائیگی میں تاخیر کرے وہ گناہگار ہے اور اس کو ترک کرنے والا فاسق اور عذاب جہنم کا سزاوار ہے
سوال  : قرآن و حدیث میں حج کی فرضیت کے بارے میں کیا حکم دیا گیا ہے؟

جواب : حج ارکانِ اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو ہر عاقل و بالغ، صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میںایک بار فرض ہےقرآن و حدیث میں حج کی فرضیت کے بارے میں ارشاد ہوتا ہے :

وَلِلّٰهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلاً.

(آل عمران، 3 : 97)

’’اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔‘‘

درج بالا آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کیلئے حج کرنا لازم قرار دے دیا ہے جو صاحب استطاعت ہیں اور مالی حیثیت و استطاعت کے ساتھ ساتھ بیت اللہ پہنچنے کی توفیق اور طاقت رکھتے ہیں۔

حضرت ابن عمر رضی اﷲ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا : یا رسول اﷲ! کس چیز سے حج فرض ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : سامانِ سفر اور سواری سے۔

(ترمذی، الصحيح، کتاب الحج، باب ما جاء فی إيجاب الحج بالزاد والرحلة، 3 : 177، رقم : 813)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا : اے لوگو! تم پر حج فرض کردیا گیا ہے پس حج کرو ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! کیا ہر سال حج فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے یہاں تک کہ ایک شخص نے عرض کیا : یارسول اﷲ! کیا ہر سال حج فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے یہاں تک کہ تین مرتبہ اس نے یہی عرض کیااس کے بعد حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو (ہرسال) فرض ہو جاتا اور پھر تم اس کی طاقت نہ رکھتے پھر فرمایا : میری اتنی ہی بات پر اکتفا کیا کرو جس پر میں تمہیں چھوڑوں، اس لئے کہ تم سے پہلے لوگ زیادہ سوال کرنے اور انبیاء علیہم السلام سے اختلاف کرنے کی بناء پر ہی ہلاک ہوئے تھے، لهٰذا جب میں تمہیں کسی شے کا حکم دوں تو بقدرِ استطاعت عمل کیا کرو اور جب کسی شے سے منع کروں تو اسے چھوڑ دیا کرو۔‘‘

(مسلم، الصحيح، کتاب الحج، باب فرض الحج مرة في العمر، 2 : 975، رقم : 1337)
سوال : صاحبِ استطاعت ہونے کے باوجود اگر کوئی شخص حج نہ کرے تو اس کے لئے کیا وعید ہے؟

جواب : صاحب استطاعت ہونے کے باوجود اگر کوئی شخص حج نہ کرے تو ایسے شخص کے بارے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سخت وعید فرمائی ہے

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جس شخص کو فریضہ حج کی ادائیگی میں کوئی ظاہری ضرورت یا کوئی ظالم بادشاہ یا روکنے والی بیماری (سخت مرض) نہ روکے اور وہ پھر (بھی) حج نہ کرے اور (فریضہ حج کی ادائیگی کے بغیر) مر جائے تو چاہے وہ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر (اﷲ تعالیٰ کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔‘‘

(ترمذی، السنن، کتاب الحج، باب ماجاء فی التغليظ فی ترک الحج، 3 : 176)
سوال  : حج کرنے کی فضیلت کیا ہے؟

جواب : احادیث مبارکہ میں حج ادا کرنے کے بے شمار فضائل بیان کے گئے ہیںحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’حج اور عمرہ کرنے والے اﷲ تعالیٰ کے مہمان ہیں، وہ اس سے دعا کریں تو ان کی دعا قبول کرتا ہے اور اگر اس سے بخشش طلب کریں تو انہیں بخش دیتا ہے۔‘‘

(ابن ماجه، السنن، کتاب المناسک، باب فضل دعاء الحجاج، 3 : 411، رقم : 2892)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

اَلْحَجُّ الْمَبْرُوْرُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ.

(بخاری، الصحيح، ابواب العمرة، باب وجوب العمرة وفضلها، 2 : 629، رقم : 1683)

’’حج مبرور کا بدلہ جنت ہی ہے۔‘‘

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جس نے اس گھر (کعبہ) کا حج کیا پس وہ نہ تو عورت کے قریب گیا اور نہ ہی کوئی گناہ کیا تو (تمام گناہوں سے پاک ہو کر) اس طرح واپس لوٹا جیسے اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔‘‘

(بخاری، الصحيح، ابواب الإحصار والجزا الصيد، باب قول اﷲ تعالیٰ فلا رفث، 2 : 645، رقم : 1723)

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انصار میں سے ایک آدمی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میں آپ سے چند باتیں پوچھنا چاہتا ہوںاے اﷲ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! جو میں پوچھنے آیا ہوں آپ مجھے بتائیںآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم مجھ سے حاجی کے متعلق پوچھنے آئے ہو کہ جب وہ گھر سے روانہ ہوتا ہے تو اسے کتنا ثواب ملتا ہے اور جب وہ میدان عرفات میں قیام کرتا ہے تو اسے کتنا ثواب ملتا ہے اور جب وہ جمرات کو کنکریاں مارتا ہے تو اسے کتنا ثواب ملتا ہے؟ اور جب وہ سر منڈاتا ہے تو اسے کتنا ثواب ملتا ہے؟ اور بیت اﷲ کا آخری طواف کرتا ہے تو اسے کتنا ثواب ملتا ہے؟ اس نے عرض کیا : اے اﷲ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! مجھے اس ذات کی قسم ہے جس نے آپ کو دین حق دے کر بھیجا ہے جو میرے دل میں تھا آپ اس سے ذرا بھی آگے پیچھے نہیں ہوئےآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب حاجی اپنے گھر سے چلتا ہے تو اس کی سواری کے اٹھنے والے ہر قدم کے بدلے اسے ایک نیکی ملتی ہے اور اس کا ایک گناہ ختم ہوتا ہے جب وہ میدان عرفات میں قیام کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ آسمان دنیا پر نازل ہو جاتا ہے اور فرماتا ہے میرے بندوں کو دیکھو وہ شکستہ حال اور غبار آلود ہیں، گواہ ہو جاؤ کہ میں نے ان کے (تمام) گناہ بخش دیئے خواہ وہ بارش کے قطروں اور ٹیلے کے ذروں کے برابر بھی ہوں اور جب وہ جمرات کو کنکریاں مارتا ہے تو اسے اندازہ نہیں کہ اسے کتنا ثواب ملتا ہے (اس کے ثواب کا صحیح علم) مرنے کے بعد قیامت کے دن ہی ہو گا اور جب وہ بیت اﷲ کا آخری طواف کر لیتا ہے تو اپنے گناہوں سے ایسے پاک ہو جاتا ہے جیسے وہ پیدائش کے دن تھا۔
سوال  : سب سے پہلے حج کس نے ادا کیا؟

جواب : سب سے پہلے اﷲ تعالیٰ کے گھر کا حج فرشتوں نے ادا کیا، حضرت علی بن حسین رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا حضرت آدم رضی اللہ عنہ کی پیدائش سے دو ہزار سال قبل فرشتوں نے بیت اﷲ شریف تعمیر کیازمین پر رہنے والے ملائکہ کو اﷲتعالیٰ نے اس کے طواف اور حج کرنے کا حکم دیا تھا۔

(ملا علی القاری، مرقاة المفاتيح، 5 : 263)

اَوَّلُ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ الْمَلاَئِکَةُ.

(الاحاديث المختارة، 10 : 281، رقم : 293)

’’سب سے پہلے بیت اﷲ کا طواف فرشتوں نے کیا۔‘‘

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب حضرت آدم رضی اللہ عنہ طواف سے فارغ ہوئے تو فرشتوں سے ملاقات ہوئی انہوں نے آپ کو حج کی مبارک باد دیتے ہوئے عرض کیا :

قَدْ حَجَجْنَا هَذَا الْبَيْتَ قَبْلَکَ بِاَلْفَي عَامٍ.

’’ہم نے آپ سے دو ہزار سال پہلے اس کا حج کیا۔‘‘

فرمایا تم دوران طواف کیا پڑھتے ہو عرض کیا ہم یہ کلمات پڑھتے ہیں :

سُبْحَانَ اﷲِ وَ الْحَمْدُِ ﷲِ وَلَا اِلَهَ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرَ.

(ابن جوزی، العلل المتناهية، 2 : 80)

’’اﷲ کی ذات پاک ہے، تمام ثناء و تعریف اﷲ تعالیٰ کے لئے ہے، اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اﷲتعالیٰ سب سے بزرگ و برتر ہے۔‘‘

شیخ ازرقی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ ایک مرتبہ جبریل امین رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں آئے تو وہ غبار آلود تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا یہ غبار کیسا ہے؟ عرض کیا میں بیت اﷲ کی زیارت کرکے آ رہا ہوں۔

فَازْ دَحَمْتِ الْمَلَائِکَةُ عَلَی الرُّکْنِ فَهَذَا الْغُبَارُ الَّذِی تَرَی مِمَا تَثِيْرُ بِاَجْنِحَتِهَا.

(ازرقی، اخبار مکہ ، 1 : 35)

’’حجرِ اسود کے پاس فرشتوں کا ازدحام (ہجوم) تھا یہ وہ غبار ہے جو ان کے پروں کی وجہ سے اڑا۔‘‘

اور انسانوں میں سب سے پہلے حج کرنے والے سیدنا آدم رضی اللہ عنہ ہیں، ابن خزيمہ نے حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے نقل کیا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حضرت آدم رضی اللہ عنہ نے تمام حج پیدل فرمائے، ان کے حج کی تعداد تین سو اور عمروں کی سات سو ہےپہلے حج کے موقعہ پر عرفات میں جبریل امین رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا اے آدم آپ کا حج مقبول ہو، ہم نے آپ کی ولادت سے پچاس ہزار سال پہلے اس گھر کا طواف کیا ہے۔

(صحيح ابن خزيمة، 2798)

سوال  : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کل کتنے حج ادا کئے؟

جواب : ہجرت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صرف ایک حج 10ھ میں ادا فرمایا اسی کو حجۃ الوداع کہا جاتا ہے جبکہ ہجرت سے پہلے حج کرنے کے بارے میں درج ذیل آرا ہیں :

1حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہجرت سے پہلے دو حج ادا فرمائے۔

(ترمذی، السنن، کتاب الحج، باب ماجاء کم حج النبی صلی الله عليه وآله وسلم ، 3 : 178-179، رقم : 815)

2حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہماسے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہجرت سے پہلے تین حج ادا فرمائےیاد رہے یہ وفودِ انصار کی ملاقات کے حوالے سے ہے یہی وجہ ہے کہ امام قسطلانی نے اس قول کے بعد کہا :

وَهَذَا لَا يَقْتَضِي نَفْيَ الْحَجِّ قَبْلَ ذَلِکَ.

’’یہ بات اس سے پہلے ادائیگی حج کے منافی نہیں۔‘‘

امام زرقانی رقمطراز ہیں :

فَهَذَا بَعْدَ النُّبُوَّةِ وَقَبْلَهَا لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اﷲُ.

(شرح زرقانی، 11 : 328)

’’یہ تو اعلانِ نبوت کے بعد کی بات ہےرہا معاملہ بعثت سے پہلے کا تو اسے اﷲ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔‘‘

3امام حاکم نے صحیح سند کے ساتھ حضرت سفیان ثوری سے نقل کیا ہے :

حَجَّ النَّبِيُ صلی الله عليه وآله وسلم قَبْلَ اَنْ يُهَاجِرَ حججاً.

(حاکم، المستدرک علی الصحيحين، 3 : 57)

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہجرت سے پہلے متعدد حج ادا فرمائے۔

4امام ابن جوزی کا قول ہے :

حَجَّ قَبْلَ أَنْ يُهَاجِرَ حِجَجًا لَا يُعْلَمُ عَدَدُهَا.

(مرقاة المفاتيح، 5 : 263)

’’ہجرت سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو حج ادا فرمائے ان کی تعداد معلوم نہیں۔‘‘

5حافظ ابن اثیر فرماتے ہیں :

يَحُجُّ کُلَّ سَنَةٍ قَبْلَ اَنْ يُهَاجِرَ.

(ملا علی قاری، مرقاة المفاتيح، 5 : 263)

’’حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہجرت سے پہلے ہر سال حج ادا فرمایا۔‘‘
سوال  : سفرِ حج و عمرہ سے پہلے کے آداب و ہدایات کیا ہیں؟

جواب : حج اور عمرہ کرنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ اس بابرکت سفر سے پہلے درج ذیل آداب و ہدایات کو بطورِ خاص اپنے پیش نظر رکھتے ہوئے ان پر عمل کریں :

1سب سے پہلے نیت کو اﷲتعالیٰ کے لئے خالص کرلیں کہ اس سفر سے مقصود صرف اﷲتعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا حاصل کرنا ہےعلاوہ ازیں ناموری، شہرت، سیر و تفریح یا تجارت وغیرہ کا ہرگز ہرگز دل میں خیال نہ لائے جیسا کہ احرام باندھنے کے بعد کی مسنون دعا میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم دی :

اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا حَجَّةً غيرَ رِيَآءٍ وَلَا مَنًّا ولا سُمْعَةً.

(1. البدايه والنهايه، 5 : 103
2. الترغيب والترهيب، کتاب الحج الترغيب فی الحج والعمرة، 2 :116، رقم : 1731)

’’یا اﷲ میں ایسا حج کر رہا / رہی ہوں جس میں نہ ریا ہے نہ احسان اور نہ کسی شہرت کی طلب مقصود ہے۔‘‘

2 نماز کی پابندی کریں، نماز میں پڑھی جانے والی آیات قرآنی، اذکار اور دعاؤں کو صحیح تلفظ سے یاد کریں، باجماعت نماز اور نماز جمعہ کے مسائل سیکھیں۔

3 عازمین میں سے کسی کے ذمہ اگر کوئی قرض یاامانت واجب الادا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ لوگوں کے قرض یا امانتیں انہیں واپس لوٹائے اور جن لوگوں کے حقوق اس کے ذمہ واجب الاداء ہیں تو وہ بھی معاف کرائے یا ادا کرےکاروباری معاملات جن کے سپرد کرنے ہیں ان کو روانگی سے قبل یہ ذمہ داری سونپ دے، اگر سرکاری یا نجی ادارے میں ملازم ہے تو بروقت حج کی چھٹی کے لئے درخواست دےعلاوہ ازیں جو گھر میں پیچھے رہ جانے والے ہیںماں باپ، بیوی، بچے، ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مناسب رقم بھی چھوڑ کر جائےان تمام چیزوں سے فارغ/سبکدوش ہو کر سفر حج و عمرہ کے لئے روانہ ہو۔

4 سفر حج پر روانگی سے کم از کم دو ماہ قبل اپنا میڈیکل چیک اپ کروائیں اور یہ چیک اپ کسی ایسے ڈاکٹر سے کروائیں جو حج کے معاملات سے مکمل آگاہی رکھتا ہواپنی صحت کا خاص خیال رکھیںاس میں لاپرواہی نہ کریںبیماریوں کے عمومی مسائل مثلاً ہائی بلڈ پریشر، شوگر، امراض قلب کنٹرول کرنے کی کوشش کریں۔

5 حج پر جاتے وقت اپنی شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی ادویہ کے ساتھ ساتھ حسب ذیل ادویہ بھی ضرور رکھ لیں لیکن یہ ادویہ اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بعد رکھیںان میں چکر، متلی، قے، سر درد، الرجی، پیٹ درد، نزلہ زکام اور کھانسی کی گولیاں شامل ہونی چاہئیںیاد رکھئے! سفر حج پر آپ کوئی شربت یا کیسپول نہیں لے جا سکتے صرف گولیاں لے جا سکتے ہیں لہذا تمام ادویات بازار سے خرید کر مع نسخہ حاجی کیمپ میں موجود ڈاکٹر سے تصدیق کروا کر پیک کروا لیں۔

6 اچھی طرح جان لیں کہ سفرِ حج روحانی طور پر بڑا پر کیف سفر ہےلیکن جسمانی طور پر مشقت طلب بھی ہے لہٰذا ابھی سے زیادہ سے زیادہ چلنے اور خود کو مشقت کا عادی بنائیںاس لئے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ حاجی کو اس کی مشقت کے مطابق ثواب ملتا ہے۔

7 اپنے حلال اور طیب مال سے رقم یا زادِ راہ ساتھ لے کر چلیں بصورت دیگر حج مقبول ہونے کی اُمید نہیں اگرچہ فرض ادا ہو جائے گاحضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’اے لوگو! ایک شخص دور دراز کا سفر کر کے آیا، گرد و غبار سے اٹا ہوا اور یا رب یا رب پکارتا ہے لیکن اس کا کھانا حرام ہے، اس کا پینا حرام ہے، اس کا لباس حرام ہے اور وہ حرام میں پلا بڑھا ہےبخدا ایسے شخص کی دعا کیسے قبول کی جائے گی۔

(مسلم، الصحيح، کتاب الزکاة، باب قبول الصدقة من الکسب الطيب وتربيتها، 2 : 703، رقم : 1015)

8 اپنی ضروریات کے مطابق سفر کا سامان اپنے ساتھ لے جائیں تاکہ سفر میں تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑےعازمین حج اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ تیس کلو گرام تک وزن لے جا سکتے ہیںواپسی پر تحائف کی خریداری کی وجہ سے وزن زیادہ ہو جاتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ جاتے وقت سامان کم ہو سامان جتنا کم ہو گا واپسی پر اتنی ہی آسانی ہو گیاپنے بیگ پر نام، پتہ، گھر کا فون نمبر، گروپ نمبر، معلم کا نام یا مکتب نمبر لکھیں جو حاجی کیمپ سے آپ کو جاری ہو گاسفر شروع کرنے سے پہلے تمام سامان کی پڑتال ایک دفعہ پھر کر لیں اور ضروری کاغذات چیک کر لیں۔

9 سفر حج و عمرہ کی جملہ دستاویزات رکھنے کے لئے اچھی کوالٹی کا بیگ لیں جس میں پاسپورٹ، شناختی کارڈ، ٹکٹ، ہیلتھ سر ٹیفکیٹ، بینک کی رسید، بینک ڈرافٹ اور حمائل شریف آسانی سے آ سکیںدوران سفر بیگ کو ہمیشہ گلے میں ڈالے رکھیں اور اس کی حفاظت کریں۔

10 سفر حج و عمرہ کی صحیح تاریخ اور وقت معلوم کریں اور ہر کام مقررہ وقت پر کریں، بے جا تفکرات سے بچیں، ہر وقت مطمئن و خوش رہیں۔
سوال  : دورانِ حج حجاجِ کرام کو روز مرہ معمولات کی سہولت کے لئے کن عربی الفاظ و اعداد کا جاننا ضروری ہے؟

جواب : دوران حج حجاج کرام کو کم از کم درج ذیل عربی الفاظ کا جاننا ضروری ہے :
(ا)
اردو     عربی     اردو     عربی
اخبار     جَرِيْدَۃٌ     انگور     عِنَبٌ
اچار     مُخَلَّلٌ     انار     رُمَّانٌ
اخروٹ     جَوْزٌ     ازار بند     مِئْزَرٌ
استری     مِکْویٰ، مِکْوَاۃٌ     انجیر     تِيْنٌ
ابلا ہوا انڈا     مَسْلُوْقَۃٌ     ادرک     زَنْجَبِيْلٌ
امرود     کُمَّثْریٰ     استرہ     مُوْسٰی، مِحْلَقٌ
انڈا / انڈے     بَيْضَۃٌ / بَيْضٌ     اسٹیشن     مَحَطَّۃٌ
(آ)
اردو     عربی     اردو     عربی
آلو بخارہ     اِجَّاصٌ     آنکھ دکھنا     رَمِدَتِ الْعَيْنُ
آلو     بَطَاطَۃٌ     آڑو     خَوْخٌ
آواز     صَوْتٌ     آٹا (پسا ہوا)     طَحِيْنٌ، دَقِيْقٌ
(ب)
اردو     عربی     اردو     عربی
بلند (اونچا)     شَامِخَۃٌ     بکسوا (سیفٹی پن)     بُکْلَسٌ
برف     ثَلْجٌ     بادام     لَوْزٌ
بوٹ کے تسمے     حِبَاکٌ     بیوی     زَوْجَۃٌ
باریک     دِقِيْقٌ     برش     فُرْشَۃٌ
باورچی خانہ     مَطْبَخٌ     بوڑھی عورت     عَجُوْزٌ
باپ     اَبٌ     بھائی     اَخٌ
بہن     اُخْتٌ     بہت ہی کڑوا     مُرٌّ، مُمْقَرٌ
بیٹا     اِبْنٌ     بیٹی     اِبْنَۃٌ، بِنْتٌ
بہت ترش     حَامِضٌ بَاسِلٌ     بہت ہی میٹھا     حُلُوٌّ، حَامِتٌ
بسکٹ     بَسْکُوِيْت     بارش     مَطَرْ
(پ)
اردو     عربی     اردو     عربی
پانی     مَاءٌ     پنکھا     مِرْوَحَۃٌ
پیٹ     جَوْفٌ / بَطْنٌ     پاسپورٹ     جَوَازُ السَّفَر
پولیس اسٹیشن     شُرْطَۃ     پولیس مین     شُرْطِیٌّ
پتھر     حَجَرٌ     پولیس     ضِبْطِيَّۃٌ وَشُرْطِیٌّ
پانڈی (مزدوری)     حَمَّالٌ     پھلکا (روٹی)     رَغِيْفٌ
(ت)
اردو     عربی     اردو     عربی
تولیہ     مِنْشَفَۃٌ     توا     طَابشقٌ
تکیہ     مِخَدَّۃٌ     ترکھجور     رُطَبٌ
ترازو     مِيْزَانٌ     تایا     عَمٌّ
(ٹ)
اردو     عربی     اردو     عربی
ٹکٹ     تَذْکِرَۃٌ     ٹھوڑی     ذَقَنٌ
ٹونٹی     حَنَفِيَّۃ     ٹماٹر     طَمَاطَمٌ
(ج)
اردو     عربی     اردو     عربی
جائے نماز (مصلیٰ)     سَجَّادَۃٌ     جوتا     حِذَاءٌ
جنرل پوسٹ آفس     بُوْسَطَۃٌ عَمُوْمِيَّۃٌ     جھاڑو     مِکْنَسَۃٌ
جیب     جَيْبٌ     جراب     جَوْرَبٌ
(چ)
اردو     عربی     اردو     عربی
چھتری     مِظَلَّۃٌ، شَمْسِيَّۃٌ     چشمہ     عَيْنٌ
چائے     شاءٌ     چٹنی     طُرَشِیٌّ ولَعُوْقٌ
چادر     رِدَاءٌ     چولہا     کَانُوْنٌ
چابی     مِفْتَاحٌ     چائے کی پیالی     فِنْجَانٌ
چاول     اَرُزٌّ     چائے دانی     بَرَّادَۃٌ
چھری، چاقو     سِکِّيْنٌ     چمچہ     مِلْعَقَۃٌ
(ح)
اردو     عربی     اردو     عربی
حجام     حَلَّاقٌ     حمام     حَمَّامٌ
حقہ     نَار جِيْلَۃٌ     حلوہ     حَلْوٰی، خَيْصٌ
(خ)
اردو     عربی     اردو     عربی
خارش     جَرْبٌ     خالص میٹھا     عَذْبٌ نُقَاحٌ
خربوزہ     بِطِّيْخٌ     خشک کھجور     تَمَرٌ
خوبانی     مِشْمِشٌ     خالہ     خَالَۃٌ
(د)
اردو     عربی     اردو     عربی
دوکان     دُکَّانٌ     دکھ، درد     اَلَمْ وَجْعٌ
درزی     خَيَّاطٌ     دیا سلائی     کِبْرِيْت عُلْبَۃُ نَار
دھاگہ     خَيْطٌ     دودھ والا     لَبَّانٌ
دھاگے کی نلکی     بُکْرَۃُ الخَيْطَان     دھاگے کا گچھا     کُوْفِيَّۃ
دودھ     حَلِيْبٌ     دندان ساز     طَبِيْبُ الْاَسْنَانِ
(ڈ)
اردو     عربی     اردو     عربی
ڈاک خانہ     بَرِيْدٌ     ڈبل روٹی     عَيْشٌ اِفْرَنْجِیٌ
ڈسپنسری     صَيْدَلِيَّۃٌ     ڈاڑھ     ضِرْسٌ / اَضْرَاسٌ
(ر)
اردو     عربی     اردو     عربی
راستہ     طَرِيْقٌ سِکَّۃٌ     روٹی     خُبْزٌ
روغن زیتون     زَيْتُ زَيْتُوْن     رومال     مِنْدِيْلٌ
(ر)
اردو     عربی     اردو     عربی
زخم     جُرْحٌ     زمین     اَرْضٌ
زکام     رَشْحٌ     زردہ     اَرُزٌّ / مُزَعْفَرٌ
(س)
اردو     عربی     اردو     عربی
سیب     تُفَّاحٌ     سڑک     دُرَبٌ، سِکَّۃٌ، شَارِعٌ
سنگترہ     بُرْتَقَالٌ، اُتْرُجٌ     سگریٹ     سِجَارٌ / سِيْکَارَۃٌ
سوئی     اِبْرَۃٌ     سکنجبین     سَکَنْجَبِيْنٌ
سر درد     وَجْعُ الرَّاس     سونا     ذَهَبٌ
سبزی فروش     خَضْرِیٌّ     سلیپر (جوتا)     مَدَاسَۃٌ
سفید (رنگ)     اَبْيَضُ     سبز (رنگ)     اَخْضَرُ
سوٹ کیس     شَنْطَۃ     سردی     بُرُوْدَۃٌ
سانس     نَفَسٌ     سلائی مشین     اٰلَةُ خَيَاطَۃ مَکْنَۃٌ
سر چکرانا     صُدَاع     کرسی     کُرْسِیٌّ
(ش)
اردو     عربی     اردو     عربی
شہد     عَسَلٌ     شلوار / پاجامہ     سِرْوالٌ
شہر     بَلَدٌ / مِصْرٌ / مَدینَۃٌ     شوربا     مَرَقٌ
(ص)
اردو     عربی     اردو     عربی
صندوق، بکس     صَنْدُوْقٌ     صابن     صَابُوْنٌ
(ع)
اردو     عربی     اردو     عربی
عینک     نَظَّارَۃٌ     عارضی طور پر     مُوَقَّتًا
(غ)
اردو     عربی     اردو     عربی
غم     حُزْنٌ     غسل خانہ     مُغْتَسَلٌ، حَمَّامٌ
(ف)
اردو     عربی     اردو     عربی
فسٹ کلاس     اَلدَّرَجَةُ الْاُولٰی     فالج     شَلَلٌ
(ق)
اردو     عربی     اردو     عربی
قلی     حَمَّالٌ     قمیض     قَمِيْصٌ
قبض     اِمْسَاکٌ     قینچی     مِقْرَاضٌ
قے     قَيْئٌ     قلم تراش     مِبْرَدَۃٌ
(ک)
اردو     عربی     اردو     عربی
کالر     کُوْلِيْرَا، بَاقَۃٌ     کمزوری     ضُعْفٌ، نَحَافَۃٌ
کپڑا بیچنے والا     قَمَّاشٌ، بَزَّازٌ     کھانسی     سُعَالٌ
کنگھی     مُشْط     کوا     زَاغ / غُرَابٌ
کیلا     مَوْزٌ     کدو     قَرْع، يَقْطِيْن
کیک (میٹھی روٹی)     خَطيْرَۃٌ / کَعْکٌ     کل (گزرا ہوا)     اَمْسِ
کل (آئندہ)     غَدًا     کاغذ     وَرَقْ
(گ)
اردو     عربی     اردو     عربی
گیہوں (گندم)     حِنْطَۃٌ، قُمْعٌ     گرمی (موسم)     صَيْفٌ حَرٌّ
گرم     حَارٌّ     گوبھی     قَرْنَبيْطٌ
گوشت     لَحْمٌ     گفتگو     کَلَامٌ
گھی     سَمَنٌ     گائے     بَقَرَۃٌ
گاجر     جَزْرٌ     گلاس     کُوْزٌ، کُبَّابَۃٌ
(ل)
اردو     عربی     اردو     عربی
لیموں     لَيْمُوْنٌ     لیٹرین     مُسْتَرَاح (حمام)
لوٹا     اِبْرِيْقٌ     لہسن     فُوْمٌ
(م)
اردو     عربی     اردو     عربی
مرغی     دجَاجَۃٌ     مور     طَاؤسٌ
مشکیزہ     قِرْبَۃٌ     مرغ     دِيْکٌ
مٹھائی     حَلَاوَۃٌ     مونگا (پتھر)     مَرْجَانٌ
مٹی     تُرَابٌ     مکھن     زُبْدَۃٌ
مرچ     فلْفِلٌ     مولی     فِجْلٌ
مچھلی     سَمَکٌ     موٹر کار     سَيَّارَۃٌ
منفی     زَبيْبٌ     معدہ     مِعْدَۃٌ
منہ     فَمٌ     میٹھا     حُلْوٌ
منٹ     دَقِيْقَۃٌ     مارکیٹ     سُوْقٌ
مصالحہ (گرم)     تَوَابِل     مچھر دانی     نَامُوْسِيَّۃٌ
ماشکی     سَقَاءٌ     موچی     اِسْکَاف
میوہ فروش     فَاکِہانِی     میدان     سَہْلٌ
نمکین پلاؤ     اُرُزٌّ مُفَلْفَلٌ     ناخن     ظُفْرٌ
نمک     مِلْحٌ     ناف     سُرَّۃٌ
(ہ)
اردو     عربی     اردو     عربی
ہیضہ     ہيْضَۃ / کُوْلِيْرَا     ہاتھ     يَدٌ
ہفتہ     يَوْمُ السَّبْتِ     ہوا     رِيْحٌ
(ی)
اردو     عربی     اردو     عربی
یخنی     يَخْنَۃٌ / يَخْنِيْ     ہوائی جہاز     طَيَّارۃٌ
اعداد
اردو     عربی     اردو     عربی
ایک     وَاحِدٌ     دو     اِثْنَانِ
تین     ثَلٰثَۃٌ     چار     اَرْبَعَۃٌ
پانچ     خَمْسَۃٌ     چھ     سِتَّۃٌ
سات     سَبْعَۃٌ     آٹھ     ثَمَانِيَۃٌ
نو     تِسْعَۃٌ     دس     عَشْرَۃٌ
گیارہ     اَحَدَ عَشَرَ     بارہ     اِثْنَا عَشَرَ
تیرہ     ثَلٰثَةَ عَشَرَ     چودہ     اَرْبَعَةَ عَشَرَ
پندرہ     خَمْسَةَ عَشَرَ     سولہ     سِتَّةَ عَشَرَ
سترہ     سَبْعَةَ عَشَرَ     اٹھارہ     ثَمَانِيَۃ عَشَرَ
انیس     تِسْعَةَ عَشَرَ     بیس     عِشْرُوْنَ
تیس     ثَلَثُوْنَ     چالیس     اَرْبَعُوْنَ
پچاس     خَمْسُوْنَ     ساٹھ     سِتُّوْنَ
ستر     سَبْعُوْنَ     اسی     ثَمَانُوْنَ
نوے     تِسْعُوْنَ     سو     مِائَةُ
دو سو     مِئْتَانِ     تین سو     ثَلٰثُ مِائَةٍ
چار سو     اَرْبَعُ مِائَةٍ     پانچ سو     خَمْسُ مِائَةٍ
پانچ ہزار     خَمْسَةُ اٰلاَفٍ     چھ ہزار     سِتَّةُ اٰلاَفٍ
سات ہزار     سَبْعَةُ اٰلاَفٍ     آٹھ ہزار     ثَمَانِيَةُ اٰلاَفٍ
نو ہزار     تِسْعَةُ اٰلاَفٍ     دس ہزار     عَشْرَةُ اٰلاَفٍ
ایک لاکھ     مِائَةِ اٰلاَفٍ     دس لاکھ     اَلْفَ اٰلاَفٍ

سوال  : حجاجِ کرام کے لئے حرمین شریفین میں کن چند ابتدائی تعارفی جملوں کا جاننا ضروری ہے؟

جواب : حجاج کرام کے لئے حرمین شریفین میں درج ذیل چند ابتدائی تعارفی جملوں کا جاننا ضروری ہے :
اردو     عربی
السلام علیکم     اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ
وعلیکم السلام     وَعَلَيْکُمُ السَّلَامُ
َآپ کیسے ہیں؟     کَيْفَ الاَحْوَال؟ کَيْفَ حَالُکَ؟
میں ٹھیک ہوں     اَلْحَمْدُِﷲ، اَنَا بِخَيْر
آپ کون ہیں؟     مَنْ اَنْتَ؟
میں پاکستانی ہوں     اَنَا بَاکِسْتَانِيٌّ
آپ کا آنا مبارک ہو     اَہلًا وَسَہلًا وَّمَرْحبًا
آپ کا کیا نام ہے؟     مَا اسْمُکَ؟
میرا نام ۔۔۔۔۔۔۔ہے     اِسْمِيْ
کیا آپ اکیلے ہیں؟     ہلْ اَنْتَ وَاحِدٌ؟
میں اکیلا آیا ہوں     جِئْتُ وَاحِدًا
کیا آپ کے ساتھ کوئی دوست ہے؟     ہلْ مَعَکَ رَفِيْقٌ؟
میرے ساتھ ایک دوست بھی ہے     مَعِی رَفِيْقٌ
اب آپ کا کیا ارادہ ہے؟     الآن مَاذَا تُرِيْدُ؟
میں راستہ بھول گیا ہوں     اِنِّي نَسِيْتُ الطَّرِيْقَ
مجھے راستہ بتائیے     اِہْدِنِي الطَّرِيْقَ / دُلَّنِي عَلَی الطَّرِيْقِ
آپ کہاں جا رہے ہیں؟     اَيْنَ تَذْہبُ؟
میں مدینہ منورہ جا رہا ہوں     اَذْہبُ اِلَی الْمَدِيْنَةِ الْمُنَوَّرَةِ
آپ کا معلم کون ہے؟     مَنْ مُعَلِّمُکَ؟
معلم کا دفتر کدھر ہے؟     اَيْنَ مَکْتَبُ الْمُعَلِّمِ؟
مجھے پیاس ہے     اَنَا عَطْشَانُ
پانی لائیے     جِبْ مَاء
مجھے بھوک ہے     اَنَا جَائِع
کیا آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہے؟     ہلْ تَشْتَھِيْ شَيْئًا
میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں؟     کَيْفَ اَنْصُرُکَ؟
ہوٹل کہاں ہے؟     اَيْنَ مَطْعَمْ؟
آپ کے پاس کھانے کو کیا ہے؟     مَاذَا عندَکَ لِلْطَّعَامِ؟
کیا ٹھنڈا پانی ہے؟     ہلِ الْمَائُ الْبَارِدُ مَوْجُوْدٌ؟
مجھے چائے چاہیے     اَشْتَھِيْ الشَّاءَ
سالن مزیدار ہے     اَلادَامُ لَذِيْذٌ
آپ کی مہربانی     شُکْرًا لَّکَ
اﷲ آپ کو جزائے خیر دے     جَزَاکَ اﷲُ خَيْرًا
آپ سے مل کر خوشی ہوئی     اَنَا مَسْرُورٌ بِلِقَائِکَ
آپ مجھے کب ملیں گے؟     مَتَی تُقَابِلُنِي؟
میں آپ سے کل ملوں گا     اُقَابِلُکَ غَدَاً
خدا حافظ     فِی اَمَانِ اﷲِ
ڈاک، تار، فون وغیرہ سے متعلق فقرے
اردو     عربی
مجھے ایک ریال دیں     اَدِّنِي رِيَالًا
یہ رجسٹرڈ ہے یا غیر رجسٹرڈ؟     ہذَا مُسَجَّلٌ امْ غَيْرُ مُسَجَّلٍ؟
میں ٹیلی فون کرتا چاہتا ہوں     انِّی اُرِيْدُ الاتِّصَالَ بِالْہاتِفِ
ٹیلی فون کہاں ہے؟     اَيْنَ التِّلْفُون؟
ٹیلی فون بند نہ کریں     لاَ تَقْطَعِ التِّلْفُوْنَ
تار گھر کہاں ہے؟     اَيْنَ الْبَرْقِيَّۃ؟
تار کہاں سے دی جاتی ہے؟     مِنْ اَيْنَ اَسْحَبُ الْبَرْقِيَّةَ؟
خرید و فروخت میں استعمال ہونے والے جملے
اردو     عربی
بڑا بازار کدھر ہے؟     اَيْنَ السُّوْقُ الکبير؟
جنرل سٹور کدھر ہے؟     اَيْنَ الْبَقَّالَةُ؟
اس کی قیمت کیا ہے؟     بِکَمْ ہذَا؟
اس کی قیمت بہت زیادہ ہے     ہذَا غَالٍ جِدًّا
آخری قیمت کیا ہو گی؟     مَا ہوَ الثَّمَنُ النِّہائِيُّ؟
اس کے علاوہ کوئی اور دکھاؤ؟     اجْلِبْ شَيْئًا آخَرَ
ان تینوں کو باندھ دو     لُفَّ ہذِہ الثَّلاَ ثَةَ
کُل کیا بنا؟     کَمْ جُمْلَةُ الْحِسَابِ؟
ٹیکسی وغیرہ کرایہ پر لینے میں مددگار جملے
اردو     عربی
ڈرائیور رکیئے!     قِفْ يَا سَائِقُ
بیت الحرام تک کیا لو گے؟     کَمْ تَاْخُذُ لِبَيْتِ الْحَرَامِ؟
ہم پانچ افراد ہیں     نَحْنُ خَمْسَةُ نَفَر
آئیے، بیٹھ جائیں     تَعَالْ، اِجْلِسْ
یہاں اتار دیں     ہہنَا نَزِّلْ
ہمارا سامان اتار دو     نَزِّلْ سَلْعَتَنَا
اس جگہ کا نام کیا ہے؟     مَا اسْمُ ہذَا الْمَحَلِّ؟
آپ یہاں سے کب چلیں گے؟     مَتَی تَمْشِي مِنْ هُنَا؟
میں کل روانہ ہوں گا     اَنَا اُسَافِرُ بُکْرَةً

سوال  : عازم حج کی ساتھ لے جانے والے کم از کم سامان کی فہرست کیا ہونی چاہئے؟

جواب : حج کے لئے ایک فرد کے حساب سے ساتھ لے جانے والے کم از کم سامان کی فہرست درج ذیل ہے :

    ایک ریکسین یا چمڑے کا سوٹ کیس اور ایک دستی بیگ۔
    دستی بیگ اگر ایسا ہو کہ کندھے کے پیچھے اٹھایا جا سکے (جسے back pack کہتے ہیں) تو چلنے میںہاتھ خالی ہونے کی وجہ سے آسانی ہوتی ہے۔
    کوشش کریں کہ ہر فرد کا اپنا اپنا بیگ اور سوٹ کیس ہو کیونکہ ایک بیگ میں دو یا زیادہ افراد کا سامان رکھنے سے رہائش الگ ہونے کی صورت میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔
    موسم کی مناسبت سے کم از کم 9 جوڑے رکھیں (کیونکہ مصروفیت اور مشترکہ غسل خانوں کی وجہ سے بار بار دھونا مشکل ہوتا ہے)۔
    خواتین 3 جوڑے کاٹن، 3 جارجٹ اور 3 لان کے جوڑے رکھ لیں (گرمیوں میں) یا تین لینن کے (سردیوں میں)۔
    بغیر آستین کا یا بازو والا سویٹر اور ہلکی گرم چادر (فجر کے وقت مکہ مکرمہ میں بھی ضرورت پڑتی ہے اور مدینہ منورہ میں بھی)۔
    2/3 گاؤن اور سکارف (احرام کے دوران بھی تبدیل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے اور ایسا کرنا جائز ہے)۔
    مناسب تعداد میں بنیان اور جانگیہ (Under Garments)۔
    مردوں کے لئے احرام کے دو سیٹ یعنی چار عدد چادریں ایک کاٹن اور دوسرا تولیے کا، سرد موسم میں تولیئے کا احرام بہتر رہے گا۔
    احرام کے تہبند پر باندھنے کے لئے جیب والا بیلٹ۔
    خواتین کے لئے بند جوتا، کھلی چپل، جرابیں (احرام میں بند جوتا اور جرابیں پہننا منع نہیں ہے)۔
    مردوں کے لئے احرام کی حالت میں پہننے کے لئے ایسا جوتا جس میں وسط قدم کی ہڈی کھلی رہے (چپل، سینڈل، مکیشن کا کوئی سٹائل)۔
    مردوں کے لئے احرام کے علاوہ کے دنوں میں پہننے کے لئے بند جوتا اور جرابیں۔
    بستر کی چادریں 2 عدد (بچھانے اور اوڑھنے کے لئے) ہر فرد کے لئے۔
    ایک زائد چادر (بعض اوقات کمرے میں خواتین اور مردوں کے درمیان پردہ کے لئے باندھنی پڑتی ہے)۔
    سردیوں کے دن ہوں تو ہلکا سا کمبل بھی رکھنے کی ضرورت ہو سکتی ہے یا وہاں سے خریدا جا سکتا ہے۔
    نیل کٹر، چھوٹی قینچی اور چھوٹا چاقویہ دونوں چیزیں دستی سامان میں ہرگز نہ رکھیں بلکہ جہاز میں بُک کروائے جانے والے سامان (luggage) میں رکھیں۔
    سیفٹی پنز (safety pins)، بالوں کی پنز (hair pins) اور بالوں کے لئے بینڈز (hair bands)۔
    نظر کا چشمہ (دو عدد اگر ایک ٹوٹ جائے تو پریشانی اور فوری خرچہ نہ ہو)۔
    نظر کے چشمے کے لئے ڈوری، دھوپ کا چشمہ۔
    احرام کے علاوہ دنوں میں مردوں کے لئے سر پر ڈالنے کا رومال (جو دھوپ سے بچا سکے خصوصاً حلق کروانے کے بعد)۔
    جوتوں کے لئے کپڑے کی تھیلی بنا لیں، جوتوں کی حفاظت کے ساتھ مخصوص رنگ یا پرنٹ نشانی کا کام بھی دے سکتا ہے (جوتا بغیر تھیلی یا لفافے کے ہاتھ میں پکڑنے اور اپنے یا کسی اور کے آگے خصوصاً نماز کے وقت رکھنے سے گریز کریں)۔
    پلاسٹک کی پلیٹ، چمچہ اور گلاس (فی فرد)۔
    پانی کی بوتل (حرم کے علاوہ جہاں بھی جانا ہو اپنے ساتھ ضرور رکھیں)۔
    چھتری (صرف PIA سے سفر کرنے والوں کو چھتری ملتی ہے دیگر ایئر لائنز سے نہیں)۔
    دستاویزات اور نقدی رکھنے کے لئے جسم سے باندھنے والی پیٹی مردوں کے لئے۔
    کاغذات، نقدی رکھنے کے لئے گلے یا کندھے پر لٹکانے والا بیگ خواتین کے لئے۔
    مردوں کا حجامت کا سامان۔
    دانت صاف کرنے کا برش، مسواک (ٹوتھ پیسٹ ساتھ لے جانا منع ہے وہاں جا کر خریدیں)۔
    کنگھی یا ہیئر برش، باریک کنگھی جوؤں کو صاف کرنے والی، شیشہ، سوئی دھاگہ، بٹن۔
    دستی پنکھا۔
    جائے نماز یا پلاسٹک کی چٹائی (حاجی کیمپ یا سعودیہ جا کر بھی خریدی جا سکتی ہے)۔
    ڈوری یا رسی (سوٹ کیس یا بستر وغیرہ باندھنے کے لئے)۔
    موٹا مارکر (سوٹ کیس، بیگ وغیرہ پر نام، پتہ اور معلم کا نام لکھنے کے لئے)۔
    ٹوپی و تسبیح۔
    ٹائلٹ پیپر اور ٹشو پیپر۔
    سادہ صابن (بغیر خوشبو والا)۔
    فالتو سامان کے لئے بڑا اور مضبوط شاپنگ بیگ۔
    صفائی کے لئے رومال۔
    نوٹ بُک، قلم اور خط و کتابت کے لئے سادہ لفافے (اگر ضرورت ہو)۔
    حج کی معلومات سے متعلق کتب۔
    دعاؤں کی کتب یا کارڈز (حج و عمرہ سے متعلق دعائیں، مسنون اور قرآنی دعائیں، صبح و شام کے مسنون اذکار)۔
    دیگر ممالک کے زائرین کو دینے کے لئے چھوٹے چھوٹے تحفے کے طور پر پاکستانی سکے، خوبصورت مناظر پر مبنی کارڈز اور پاکستان کے متعلق معلوماتی بروشر وغیرہ بھی ساتھ لے جا سکتے ہیں۔

اپنے سامان کے تمام نگوں پر حاجی کیمپ سے سٹیکر لے کر چپکا لیں اور اس پر اپنا پورا نام و مکمل پتہ، گروپ نمبر، مکتب نمبر اور پرواز نمبر لکھ لیںسٹیکر کو چپکانے کے لئے گوند کی ضرورت نہیں، پیچھے لگا ہوا کاغذ اتار کر چپکا لیں لیکن اگر کینوس کا بیگ ہے تو اس پر سے سٹیکر اتر جائے گا ایسے بیگ پر مارکر سے اپنے کوائف سٹیکر کے مطابق لکھ لیں۔
سوال  : حجاج کرام عام طور پر کن بیماریوں سے متاثر ہو سکتے ہیں اور ان سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کیا ہیں؟

جواب : حجاج کرام عام طور پر جن بیماریوں سے متاثر ہو سکتے ہیں ان میں نزلہ، زکام، کھانسی، فلو، لو لگنا، ہیضہ، دست، پیٹ کا درد، قبض اور خارش شامل ہیں۔ ان تمام بیماریوں کے علاج کے لئے مفت سہولیات میسر ہوتی ہیں لیکن یہ بات بھی اہم ہے کہ بہت سی احتیاطی تدابیر سے ان بیماریوں سے بچا بھی جا سکتا ہے :

    ۔ کھانا تازہ اور اچھا کھائیں، ہاتھ دھو کر کھائیں، برتنوں اور غذا کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ کھانا سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق اچھی طرح چبا کر آہستہ آہستہ کھانا چاہئے۔
    ۔ قبض نہ ہونے دیں، اسپغول کے چھلکے کا استعمال بھی رکھا جا سکتا ہے اور انناس کا استعمال بھی فائدہ مند رہتا ہے۔
    ۔ سلاد اور رائتہ استعمال نہ کریں اس سے پیٹ خراب ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
    ۔ زیادہ مرغن کھانے نہ کھائیں۔ دہی، دودھ، تازہ پھل اور کھجور بہترین غذا ہیں۔
    ۔ زیادہ ٹھنڈے پانی اور مشروبات کے استعمال سے پرہیز کریں۔
    ۔ پرہجوم مقامات پر اپنے منہ اور ناک کو ڈھانپ کر رکھیں (البتہ حالت احرام میں منہ کو نہ ڈھانپیں)۔
    ۔ سخت گرم موسم میں رہائش گاہ یا حرم شریف میں داخل ہوتے ہی شدید ٹھنڈا پانی فوراً نہ پئیں بلکہ پہلے سادہ پانی پئیں (حرم میں سادہ پانی والے کولر پر ’’زم زم غیر مبرد‘‘ لکھا ہوتا ہے)۔
    ۔ اگر آپ کو زکام ہے تو پانی پینے کے بعد اپنا گلاس استعمال شدہ گلاسوں کی طرف رکھیں یا کوڑے کی ٹوکری میں ڈال دیں اور کسی دوسرے کا استعمال شدہ گلاس بھی استعمال نہ کریں احتیاطاً اوپر کے دو گلاس ہٹا کر اپنے لئے گلاس نکالیں۔
    ۔ گرم موسم میں ایک دم ایئر کنڈیشنڈ کمرے میں داخل ہونے اور ایئر کنڈیشنڈ کمرے سے یکدم باہر آنے سے پرہیز کریں۔
    ۔ نزلہ، زکام یا فلو کی ابتدائی علامتوں (چھینکیں، جسم میں درد، بخار، گلے میں خراش، ناک سے پانی اور سردی لگنے) کی صورت میں فوری طور پر قریبی مرکزِ صحت سے رجوع کریں۔
    ۔ قے اور دست کی صورت میں بھی فوراً مرکزِ صحت سے رجوع کریں، دستوں کی صورت میں پانی کا استعمال زیادہ کریں۔ پینے کے لئے آب زم زم یا بازار سے خریدی ہوئی پانی کی بوتل استعمال کریں نلوں کا پانی استعمال نہ کریں، عام طور پر یہ بھاری ہوتا ہے اور اس کے استعمال سے معدے اور آنتوں کی بیماریوں کے لاحق ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے، نمکول کا استعمال کریں۔
    ۔ لو لگنے سے بچنے کے لئے بھی پانی زیادہ پئیں اور نمکول کا استعمال کریں، بلڈ پریشر کے مریض نمکول صرف ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔
    ۔ رہائش گاہ یا حرم شریف سے باہر نکلتے وقت پانی وافر مقدار میں پی لینا چاہئے۔
    ۔ پیدل یا بس میں سفر کرتے ہوئے پانی کی بوتل ضرور ساتھ رکھیں۔
    ۔ براہ راست دھوپ سے بچیں، دھوپ کا چشمہ لگا کر رکھیں۔ مرد اگر احرام کی حالت میں نہ ہوں تو سر اور گردن کو کپڑے سے ترجیحاً سوتی کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں۔
    ۔ زیادہ تھکاوٹ یا پٹھوں میں کھچاؤ اور درد کی صورت میں مرکزِ صحت سے رجوع کریں۔
    ۔ موسم خشک ہوتا ہے اور خشکی کی وجہ سے خارش ہوتی ہے اس لئے پٹرولیم جیلی (Veseline, Petroleum Jelly) یا کریم کا استعمال کریں، ویزلین میں خوشبو نہیں ہوتی اس لئے احرام کے دوران بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
    ۔ بیماری کی صورت میں پاکستانی مرکزِ صحت کا پتہ معلوم نہ ہو سکے تو قریب ہی موجود سعودی مرکزِ صحت میں بھی جا سکتے ہیں۔

سوال  : دورانِ حج ذیابیطس کے مریض کا شوگر لیول کم ہونے کی کیا علامات ہیں اور اسے کیسے بحال کیا جا سکتا ہے؟

جواب : دورانِ حج چونکہ عام دنوں کے برعکس زیادہ چلنا پڑتا ہے اس لئے اگر کسی ذیابیطس کے مریض کا شوگر لیول کم ہو جائے تو اس کی علامات درج ذیل ہوں گی :

دل کی دھڑکن تیز ہو جائے گی، بھوک زیادہ لگے گی، پسینہ آئے گا، چکر آئیں گے جس کی وجہ سے اچانک سر درد، زبان یا ہونٹوں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہو گا، دھندلا دکھائی دینے لگے گا، توجہ مرکوز کرنے میں کمی ہو گی اور جھنجھلاہٹ محسوس ہو گی۔ اگر اس مرحلے پر توجہ نہ دی گئی تو ذیابیطس کے مریض کے رویے میں تبدیلی آ جائے گی، غصہ بڑھ جائے گا اور اگر یہاں بھی تدارک نہ کیا گیا تو اگلے مرحلے میں بے ہوشی طاری ہو سکتی ہے جو تشویشناک صورتحال ہے۔ اگر ہائپو کی ابتدائی علامات شروع ہوں تو فوراً کوئی پھل لے لیں۔ شوگر چیک کریں اگر پھر بھی کم ہو تو روٹی کھا لیں یا مزید ایک پھل اور لے لیں لیکن شوگر 70 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر سے کم ہو تو ایک گلاس پانی میں دو چمچے چینی یا جوس کا ایک کپ لے لیں۔ اس کے علاوہ حج پر روانگی سے قبل اپنی جیب میں ذیابیطس کا مخصوص شناختی کارڈ ضرور رکھیں۔ اس پر تحریر ہوتا ہے : ’’میں ذیابیطس کا مریض ہوں اگر آپ مجھے غنودگی یا بے ہوشی کی حالت میں دیکھیں تو فوراً کوئی میٹھی شے چٹا کر قریبی طبی امدادی مرکز پر پہنچا دیں۔‘‘ اس کارڈ پر آپ کا پورا نام، معلم کا نام، معلم کا فون نمبر اور حج کے دوران رہائشی پتہ اور فون نمبر بھی تحریر ہوتا ہے اگر یہ لکھا ہوا نہ ہو تو آپ ازخود تحریر کر لیں۔

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امی ہونا محترم قارئینِ کرام : عرب میں  ایک چیز یا شخصیت کے متعدد نام رکھنے کا رواج ہے ا ن کے یہاں یہ بات...