۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب: ہم لوگ نہیں کہتے بلکہ علمائے اسلام کا فتویٰ ہے کہ شب میلاد، شب قدر سے بھی افضل ہے۔
1۔ گیارہویں صدی کے مجدد محقق شاہ عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ اپنی معرکۃ الآراء کتاب ’’ماثبت من السنہ‘‘ میں رقم طراز ہیں۔
شب میلاد، شب قدر سے بلاشبہ افضل ہے اس لئے کہ میلاد کی رات خود حضورﷺ کے ظہور کی رات ہے اور شب قدر حضورﷺ کو عطا کی گئی ہے اور ظاہر ہے جس رات کو ذات مقدسہ سے شرف ملا وہ، اس رات سے ضرور افضل قرار پائے گی جو حضورﷺ کو دیئے جانے کی وجہ سے شرف والی ہے۔ نیز شب قدر نزول ملائکہ کی وجہ سے مشرف ہوئی اور شب میلاد حضورﷺ کے ظہور سے شرف یاب ہوئی اور اس لئے بھی کہ شب قدر امت مسلمہ پر فضل واحسان ہے اور شب میلاد میں تمام موجودات عالم پر اﷲ تعالیٰ نے فضل و احسان فرمایا کیونکہ حضورﷺ رحمتہ للعالمین ہیں جن کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ کی نعمتیں تمام خلائق اہل سمٰوٰت والارض پر عام ہوگئیں (بحوالہ: ماثبت من السنہ صفحہ نمبر 78)
2۔ امام قسطلانی علیہ الرحمہ اپنی کتاب مواہب اللدنیہ جلد اول ص 27/26 پر فرماتے ہیں کہ شب میلاد، شب قدر سے بھی افضل ہے۔
No comments:
Post a Comment