Saturday, 26 December 2015

حضرت عداس رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں میں

حضرت عداس رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں میں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
طائف کے بازاروں میں اوباش لڑکوں نے شقاوتِ قلبی کی انتہا کر دی تھی، جسمِ اطہر پر اتنے پتھر برسائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ٹخنوں سے خون بہنے لگا۔ مضروبِ طائف حضور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کچھ دیر کے لئے ایک باغ میں رکے، یہ باغ ربیعہ نامی شخص کا تھا جو اسلام اور پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بدترین دُشمن تھا۔ اس کے دونوں بیٹے عتبہ اور شیبہ اس وقت باغ میں موجود تھے۔ اُنہوں نے ایک طشتری میں انگور کا ایک خوشہ دے کر اپنے غلام عداس کے ذریعے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کیا۔ آقائے محتشم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر انگورکے دانے توڑے تو عداس کی نظریں چہرۂ اقدس پر جم کر رہ گئیں۔ وہ جانتا تھا کہ یہاں کے لوگ بسم اللہ پڑھ کر کھانا نہیں کھاتے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غلام سے پوچھا : تم کس ملک کے رہنے والے ہو۔ اور تمہارا تعلق کس دین سے ہے؟ اُس نے بتایا کہ میں ایک عیسائی ہوں اور نینویٰ کا رہنے والا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : وہ نینویٰ جو یونس بن متی کا شہر ہے؟ عداس تصویرِ حیرت بن گیا اور بولا : آپ یونس بن متی کو جانتے ہیں؟ ارشادِ گرامی ہوا کہ یونس بن متی میرے بھائی ہیں، وہ بھی ربِ ذوالجلال کے نبی تھے اور میں بھی نبی ہوں۔ عداس فرطِ عقیدت سے اُٹھ کھڑا ہوا، پہلے رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سرِ انور کو چوما اور پھر آقائے مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پائے اقدس کے بوسے لینے لگا۔ واپس اپنے مالکان کی خدمت میں پہنچا تو اُنہوں نے اسے ڈانٹا لیکن غلامِ بے نوا کے لبوں پر یہ الفاظ مچل اُٹھے :

ما فی الأرض خير من هذا. ’’روئے زمین پرآج ان سے بہتر کوئی نہیں۔‘

ابن هشام، السيرة النبويه، 2 : 268، 2269
ابن حبان، الثقات، 1 : 378
ابن عبد البر، الدرر، 1 : 463
قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، 16 : 4211
ابن کثير، البدايه والنهايه، 3 : 5136
طبري، تاريخ الامم والملوک، 1 : 554، 6555
ابن اثير، الکامل في التاريخ، 2 : 792
عسقلاني، الاصابه، 4 : 8467
سيوطي، الخصائص الکبري، 1 : 9300
حلبي، السيرة الحلبيه، 1 : 355، 356

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...