Saturday 26 December 2015

حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کے الوداعیہ کلمات اور محبت رسول ﷺ

0 comments
حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کے الوداعیہ کلمات اور محبت رسول ﷺ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت سیدنا سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ غزوۂ اُحد میں شدید زخمی ہوگئے۔ بارہ نیزے ان کے جسم کے آر پار ہوئے، تلوار اور تیر کے زخم جو اس کے علاوہ تھے سَتّر (70) کے لگ بھگ تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جاں نثاروں سے فرمایا کہ سعد بن ربیع کی خبر کون لائے گا تو حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کی تلاش میں نکلے اور ڈھونڈتے ڈھونڈتے انہیں شہیدوں کے درمیان شدید زخمی حالت میں پایا۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے اُنہیں بتایا کہ مجھے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہارا حال دریافت کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ اس پر اُنہوں نے اپنا حال بیان کرتے ہوئے فرمایا :

فاذهب إليه فأقرئه منّي السلام، وأخبره أني قد طعنت اثنتي عشرة طعنة، وأني قد أنفذت مَقاتلي، و أخبر قومک أنّه لا عذر لهم عند اﷲ، إنْ قتل رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، و واحد منهم حیّ.

میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور میرا سلام پیش کرنا اور کہنا کہ مجھے نیزے کے بارہ زخم لگے ہیں اور میں نے اپنے مقابل کے جسم سے نیزہ آر پار کر دیا ہے۔ اپنے لوگوں سے کہنا کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کچھ ہوا اور تم میں سے ایک فرد بھی زندہ بچا تو قیامت کے دن اللہ کی بارگاہ میں ان کا کوئی بھی عذر قابلِ قبول نہ ہو گا۔

مالک بن انس، موطا، 2 : 465 - 2466
ابن عبد البر، الاستيعاب، 2 : 3590
ابن عبد البر، التمهيد، 24 : 494
ابن سعد، الطبقات الکبري، 3 : 5524
ابن جوزي، صفوة الصفوه، 1 : 6481
عسقلاني، الاصابه، 3 : 759
زرقاني، شرح علي موطا، 3 : 59

یہ ان کا جذبۂ جاں نثاری تھا کہ بدن زخموں سے چور ہے اور زندہ بچ جانے کی کوئی اُمید نہیں مگر پھر بھی تصورِمحبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی میں کھوئے ہوئے ہیں اور اُن کے بارے میں نہ صرف فکر مند ہیں بلکہ اپنی قوم کو یہ پیغام بھی دے رہے ہیں کہ خبردار! اسی محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دامن سے وابستہ رہنا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔