Sunday 22 March 2015

تقلید کے انکار کی ابتداء اور انجام

0 comments
هندوستان میں جب انگریزی عمل داری شروع هوئی تو اس زمانہ میں کچھ لوگوں نے یہ نعره لگانا شروع کیا کہ اگلوں کے فتاوی پر چلنے کی کوئی ضرورت نہیں اور ان کی تقلید تو شرک هے ، همیں تو خود هی قرآن وحدیث سے مسائل نکالنے هیں ، ان کو لوگوں نے اپنا نام " اهل حدیث یا غیر مقلد " رکها ، اگرچہ بعد میں مختلف اوقات و ادوار میں یہ لوگ اپنا نام بدلتے رهے ، لیکن " اهل حدیث یا غیر مقلد " کے نام سے یہ لوگ زیاده مشہور هوئے ، اگرچہ حقیقت میں یہ لوگ بهی مقلد هی هیں ، لہذا اس ترک تقلید کا نتیجہ یہ هوا کہ هندوستان میں دین کے اندر فتنوں کے دروازے کهل گئے ، هر شخص مجتهد بن بیٹها ، سب سے پہلے سر سید احمد خان نے اس راه میں قدم رکها تقلید سے منہ موڑنے کے بعد "غیر مقلد " بنا پهر ترقی کرکے " نیچریت " پر معاملہ جاپہنچا ، جب فقہاء کرام کی تقلید واتباع حرام ٹهہری تو پهر دین پرعمل کس کی تشریح وتعلیم کے مطابق هوگا ؟؟ ظاهر هے اس کے بعد تو نفس وشیطان هی باقی ره جاتا هے ، یہی حال مرزا غلام قادیانی کذاب ودجال کا هوا تقلید سے منہ موڑنے کے بعد "غیر مقلد " بنا پهر " غیر مقلدیت " میں ترقی کرکے کہاں سے کہاں پہنچا ، اسی طرح " انکارتقلید " نے هی انکار حدیث کا دروازه بهی کهولا چنانچہ اسلم جیراج پوری کے والد مولوی سلامت الله غیر مقلد تها ، اسلم جیراج پوری پہلے "غیر مقلد " بنا ، پهر اپنے باپ سے بهی ایک قدم آگے بڑهایا اور انکارحدیث کا سب سے بڑا داعی بن گیا ، اسی طرح خاکسار تحریک کا بانی عبدالله چکڑالوی پہلے "غیر مقلد " بنا پهر انکار حدیث کا داعی بنا ، اس کے بعد مرزا قادیانی کا هم نام غلام احمد پرویز پہلے "غیر مقلد " بنا پهر اسی چور دروازے سے ترقی کرتے کرتے گذشتہ تمام گمراه لوگوں کو مات دے گیا ، اور انکارحدیث کا جهنڈا اٹهایا اور ساری عمر حدیث و سنت کے خلاف اپنے زبان وقلم سے مذاق اڑاتا رها ، اور انکارحدیث کی تحریک کو گمراهی کے انتہائی حدوں تک پہنچادیا ، اسی طرح ابوالاعلیٰ مودودی بهی اسی چور دروازے سے پہلے نکلا پهر اپنے قلم سے جو کچھ گمراهیاں پهیلاتا رها وه کسی سے مخفی نہیں هیں ، اسی طرح آج کل " الهدی انٹرنیشنل " کے نام سے ایک فتنہ بڑهتا چلا جارها هے ، جس نے عورتوں کو گمراه کرنے کی ذمہ داری اٹهائی هے ، یہ فتنہ بهی " ترک تقلید " کی پیداوار هے ، اسی طرح کے اورجتنے بهی فتنے هیں سب " انکار تقلید " کے شاخسانے هیں ، پہلے آدمی تقلید ائمہ سے منکرهوتا هے ، پهر غیرمقلد بنتا هے پهر بدزبانی بدگمانی اور خودرائی اور دین میں آزادی اس کو گمراهی کے گڑهے میں ڈال دیتی هے ، تاریخ شاهد هے کہ جب سے مذاهب اربعہ کا جمع وتدوین هوا تمام عوام وخواص نے ائمہ اربعہ کی راهنمائی میں دین پرعمل کرتے رهے ، اور نئے نئے فرقے پیدا هونا بند هوگئے ، اور جب سے تقلید واتباع سلف کا بند ٹوٹا هے لامذهبی اور دینی آزادی کا دور دوره هوگیا ، هرطرف سے نئے نئے فتنے سر اٹهانے لگے ، اور آج ان فتنوں کی تعداد اتنی زیاده هے کہ شمارکرنا مشکل هے ، اور یہ سب فتنے " غیرمقلدیت " کی پیٹ سے هی نکلے هیں اور نکلتے چلے جارهے هیں ، الله تعالی اپنے فضل وکرم سے فتنوں کے اس دروازے کوبند کردے ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔