Sunday, 22 March 2015

اعتراض = فقہ حنفی اور حدیث میں ٹکراو هے اب عمل کس پرکرنا چائیے ؟ حدیث محمد رسول الله ﷺ کی هے ، اور فقہ اماموں کی بنائی هوئی هے

جواب = یہ بہت پرانا اعتراض اور جهوٹ هے ، جس کو فرقہ جدید اهل حدیث کے جہلاء نقل در نقل چلے آرهے هیں ، اور اس وسوسہ کے ذریعہ عوام کو بآسانی بے راه کرلیتے هیں ، اس وسوسہ کے استعمال کا طریقہ یہ هوتا هے کہ کسی مسئلہ میں اگر مختلف احادیث وارد هوئی هوں ، اور فقہ حنفی کا کوئی مسئلہ بظاهر کسی حدیث کے خلاف نظرآتا هو ، تو یہ حضرات اس کو بڑے زور وشور سے بار بار بیان کرتے هیں ، لمبے چوڑے بیانات وتقریریں کرتے هیں ، اور اس پر کتابچے اور رسائل لکهتے هیں ، اور فقہ حنفی کو حدیث کے مخالف ثابت کرنے کی ناکام ونامراد کوشش کرتے هیں ، اور اس طرح ان وساوس کی ترویج و تشہیر کی کوشش کرتے هیں ، حالانکہ اس فقہی مسئلہ کے موافق حدیث و دلیل بهی هوتی هے ، لیکن یہ اس کوچهپا دیتے هیں ، اس کا بالکل ذکرهی نہیں کرتے ، اور اگرکوئی اس فقہی مسئلہ کے موافق حدیث ودلیل ذکر کربهی دے تو اس پر " ضعیف یا موضوع " کا لیبل لگا دیتے هیں ، اب ایک عام آدمی کو فقہی مسائل اوراحادیث کے علوم کی کیا خبرهے ، خود فرقہ جدید اهل حدیث کے ان نام نہاد شیوخ کو کچھ پتہ نہیں لیکن بس " اندهوں میں کانا راجہ " والی بات هے ، لہذا اگر یہ اعتراض وه قبول کرلے تو پهر وه فقہ حنفی کی مخالفت پرکمر بستہ هوجاتا هے ، بلکہ اپنی گذشتہ زندگی پر توبہ واستغفار بهی کرتا هے ، اور اپنے زعم میں بہت خوش هوتا هے کہ الحمد لله اب میں توحید و سنت کی دولت سے مالا مال هوگیا هوں ، اب مجهے صراط مستقیم مل گیا هے ، حالانکہ اس جاهل کو کیا پتہ کہ جس وسوسہ کی بنا پر میں " فرقہ اهل حدیث یا غیرمقلدیت " قبول کر رها هوں ، یہ تو انگریز کی سیاسی ضرورت تهی ، جس کو چند خوش نما نعروں کے ساتھ هندوستان میں وجود میں لایا گیا ، جیسا کہ قادیانیت ، پرویزیت ، نیچریت ، خاکساریت ، دیوبندیت ، سب استعمار اور اعداء اسلام کی حاجت و ضرورت کا دوسرا نام هے ، هر فرقہ کے بانیان کو علماء حق علماء احناف علماء اھلسنت و جماعت کو بدنام کرنے اوران کی تحریک کو کمزور کرنے کے لیئے مختلف کام و محاذ سپرد کیئے گئے ۔

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...