Monday, 23 March 2015

سوال نمبر 25 : جب علمائے دیوبند کے نزدیک مولوی اسمٰعیل دہلوی کی ولایت وشہادت قرآن مجید وحدیث سے ثابت ہے، تو ان کے قول کو علمائے دیوبندبھی ضرور مانتے ہونگے۔ ہم نے سناہے کہ مولوی اسمٰعیل دہلوی نے لکھاہے کہ نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاخیال آنا، گدھے او ر بیل کے خیال میں ڈوب جانے سے بدرجہا بدتر ہے اور اس سے نمازی شرک کی طرف چلاجاتا ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے اور مولوی اسمٰعیل نے کسی کتاب میں ایسا لکھا ہے؟

جواب ۔ مولوی اسمٰعیل کے قو ل کو مانناکیابلکہ ان کی کتابوں کا رکھنا، ان پر عمل کرنا علمائے دیوبند کے نزدیک عین اسلام ہے جیسا کہ حوالہ نمبر ۲۱میں گزرا اور یہ بات صحیح ہے۔ مولوی اسمٰعیل دہلوی نے اپنی کتاب صراط مستقیم میں لکھا ہے کہ نماز میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم ) کا خیال لانا، اپنے گدھے اور بیل کے خیال میں ڈوب جانے سے بدرجہابدتر ہے اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاخیال چونکہ تعظیم کے ساتھ آتا ہے ، لہٰذا شرک کی طرف کھینچ لے جاتا ہے۔ ملاحظہ ہو ۔
حوالہ ۔صراط مستقیم صفحہ ۸۶۔صرف ہمت بسوی شیخ و امثال آں از معظمین گوجناب رسالت مآب باشند بچندیں مرتبہ بدتر انا مستغراق درصورت گاؤخرخوداست کے خیال آں باتعظیم وجلا ل بسویدائے د ل انسان می چپد۔ بخلاف خیال گاؤخرکہ نہ آن قدر سپید گی می بودنہ تعظیم ۔ بلکہ مہمان محترمی بود و ایں تعظیم وجلال غیر کے در نماز ملحوظ و مقصودمی شودبشرک می کشد۔
ترجمہ: اپنی ہمت کو شیخ اور ان جیسے معظم لوگوں خواہ جناب رسالتما ۤب ہی ہوں ، کی طرف مبذول کرنا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغرق ہونے سے کئی گنا بدتر ہے ، کیونکہ ان کا خیال تعظیم اور اجلال کے ساتھ انسان کے دل کی گہرائی میں چسپاں ہوجاتا ہے بخلاف گدھے اوربیل کے خیال میں نہ تو اس قدر چسپیدگی ہوتی ہے اور نہ ہی تعظیم بلکہ ان کاخیال بے تعظیم اور حقیر ہوتا ہے اور یہ غیر کی تعظیم واجلال نماز میں ملحوظ ومقصود ہوتو شرک کی طرف کھینچ لیتی ہے۔۔۔



No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...