Tuesday 31 March 2015

ہمارا عقیدہ انبیاء علیہ اسّلام کے علوم پر لفظ علم غیب کا اطلاق سلف سے تواتر کے ساتهه مروی ہے.جبکہ لفظ "عالم الغیب" کا اطلاق صرف الله ربّ العزّت پر جائز ہے اور یہ خاصہ ربّ العزّت ہے. مخلوق کے علم پر "عالم الغیب" کا اطلاق شرک ہے.

0 comments
مفسّرقرآن امام قاضی البيضاوي ؒ (المتوفى: ۶۸۵هـ) اور لفظ علم غیب کا اطلاق

امام قاضی البيضاوي ؒ سورة الكهف ( 65 ) وَعَلَّمْناهُ مِنْ لَدُنَّا عِلْماً کی تفسیر میں فرماتے ہیں، ( خضرعلیہ اسّلام ) کو ہم نے ( الله ربّ العزّت نے ) اپنے پاس سے علم دیا ہے جس کو ہمارے دیے بغیر کوئ نہی جان سکتا اور وہ " علم غیب ہے ".

خضرعلیہ اسّلام جنکے نبی ہونے پر اختلاف ہے جب ان کے علم پر علم غیب کا اطلاق جائز ہے تو امام الانبیاء حضور محمّد ﷺ کے علم پر بدرجہ اولَی جائز ہے.

ایک منافق منکر نے اسکا یہ جواب دیا کہ یہاں پر صرف خضرعلیہ اسّلام کے علم غیب کا ذکر ہے حضور محمّد ﷺ کے علم غیب کا ذکر نہی ہے..میں نے جواب دیا ہزار افسوس ہو تیری منافقت پر خضرعلیہ اسّلام کے لئے ِاستشناء کی دلیل کیا ہے ؟؟؟ خضرعلیہ اسّلام کے لیے شرک جائز ہے ؟؟ تم حضور محمّد ﷺ کے خلاف بغض و عناد میں اتنے اندهے ہو چکے ہو کی حضور محمّد ﷺ کے کسی فضائل کا ذکر تمہارے نزدیک وبال جان ہو گیا ؟؟؟ ہزار افسوس ہو تیری منافقت پر.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔