Monday 23 March 2015

سوال نمبر 22 : کیاکوئی ایسی کتاب ہے، جس کا رکھنا اور پڑھنا اور اس پر عمل کرنا علماء دیوبند کے نزدیک عین اسلام اور باعث ثواب ہے ؟

0 comments
جواب :ہاں وہ کتاب مولوی اسمٰعیل دہلوی کی" تقویۃ الایمان" ہے۔ اس کارکھنا دیوبندی مذہب میں عین اسلام ہے جیسا کہ مولوی رشید احمد صاحب نے لکھا ہے۔
حوالہ : فتاوی رشیدیہ حصہ سوم صفحہ ۵۰ ۔ اس کا (یعنی تقویۃ الایمان کا ) رکھنا اور پڑھنا اور عمل کرناعین اسلام اورموجب اجر کا ہے ۔
فائدہ : جب "تقویۃ الایمان" کا رکھنا اور پڑھنا عین اسلام ہے، توضروری ہے کہ جس شخص نے تقویۃ الایمان نہ پڑھی اور جس نے اپنے پاس نہ رکھی، وہ شخص اسلام سے خارج ہے۔ جس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ تقویۃ الایمان کے لکھنے اور چھپنے سے پہلے کوئی شخص بھی مسلمان نہ تھا اور چھپنے کے بعد بلکہ اسوقت بھی اگر اس معیار سے مسلمان کوجانچاجائے، تو کم ازکم پچانوے فیصد مسلمان یقینا اسلام سے خارج ہوجائیں گے ۔
مسلمانو ! مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی کی اس کھری متین کو دیکھو کہ اہلسنت کو مشرک بناتے ۔بناتے انہوں نے خود اپنے ہم مذہبوں کوبھی جن کے پاس تقویۃ الایمان نہیں ہے یا اس کتاب کو جن لوگوں نے پڑھا نہیں، کافر کہنے لگے۔ گنگوہی صاحب کے مذہب میں تقویۃ الایمان کا مرتبہ قرآن مجید سے زائد ٹھہرتا ہے ۔ مسلمان کے لئے یہ بے شک ضروری چیز ہے کہ قرآن مجید پرایمان لائے مگر اس کا رکھنا یا پڑھنا عین اسلام نہیں ۔ کیونکہ جس مسلمان کے گھر قرآن مجید نہیں یا جس نے قرآن نہیں پڑھا ہے وہ بھی مسلمان ہے مگر گنگوہی صاحب کے نزدیک جو تقویۃ الایمان نہیں رکھتا ہے اورنہیں پڑھتا ہے وہ مسلمان نہیں ۔ لاحول ولا قوۃ الا باﷲ۔
سوال نمبر ۲۲: علمائے دیوبند کے نزدیک وہابی کس کو کہتے ہیں؟
جواب :اعلیٰ درجہ کے دین دار اور متبع سنت کو وہابی کہتے ہیں جیساکہ علمائے دیوبند کے پیشوا مولوی رشید احمد صاحب فرماتے ہیں ۔
حوالہ ۔ فتاویٰ رشیدیہ حصہ دوم صفحہ ۱۱۔ اس وقت اوران اطراف میں وہابی متبع سنت اور دیندار کو کہتے ہیں ۔
فائدہ: ۔ پھروہابی کہنے سے دیوبند ی کیوں چڑھتے ہیں؟ کیادین دار اور متبع سنت ہونا، برامعلوم ہوتا ہے ؟

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔