Monday 23 March 2015

سوال نمبر19۔بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ محفل میلاد شریف میں قیام تعظیمی ہوتا ہے اورغلط روایتیں پڑھی جاتی ہیں ۔ اس وجہ سے علمائے دیوبند محفل میلاد شریف کو ناجائز کہتے ہیں۔ورنہ اور کوئی وجہ نہیں ۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسی مجلس میلاد منعقد کرنا، جس میں صحیح روایتیں پڑھی جائیں اور قیام بھی نہ کیا جائے اور کوئی بھی خلاف شرع کام نہ ہو ۔ ایسی محفل میلاد شریف بھی علماء دیوبند کے نزدیک جائز ہے یانہیں؟

0 comments

جواب : مجلس میلاد میں اگرچہ کوئی بات خلاف شرع نہ ہو۔ قیام بھی نہ ہو، روایتیں بھی صحیح پڑھی جائیں۔ تب بھی علمائے دیونبد کے نزدیک جائز نہیں۔ اسکے ثبوت میں فتاویٰ رشیدیہ کا سوال وجواب ملاحظہ ہو ۔
حوالہ ۔فتاویٰ رشیدیہ حصہ دوم صفحہ ۸۳۔ سوال:انعقاد مجلس میلاد بدون قیام، روایت درست ہے یانہیں؟
الجواب :انعقاد مجلس مولود ہر حال ناجائز ہے، تداعی امر مندوب کے واسطے منع ہے ۔ فقط واﷲتعالےٰ اعلم ۔
فائدہ :۔ مجلس میلاد کو ہر حال ناجائز بتایا یعنی مطلقاً حرام ہے۔ اس کے جائز ہونے کی کوئی صورت ہی نہیں۔ جبھی توکہا ہر حال ناجائز ہے۔ جودیوبندی مولوی بغیرقیام کے میلاد شریف کوجائز کہتے ہیں۔ ان کوفتاوی رشیدیہ دکھاؤ اور پوچھوکہ تم نے اپنے پیشوا مولوی رشید احمد کے فتوے کے خلاف جائز کیوں کہا؟ ناجائز کہنے والا کون ہے تمہارے نزدیک؟ اگرمولوی صاحب کافتوی صحیح ہے تواپنا حکم بتاؤ کہ تم نے جائز کو نا جائز لکھاہے ۔ بولوکیاکہتے ہو ؟بات یہ ہے کہ مسلمانوں کو پھانسنا مقصود ہے ۔جہاں جیسا موقع دیکھا ویسا کہہ دیا۔ کچھ بھی ہومسلمان دام میں پھنسے رہیں ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔