Sunday 29 March 2015

وھابیہ کے امام ابن تیمیہ کا علم غیب واہ نجدیو اپنے امام کےلیئے تو یہ سب کچھ مان لیا شرک نہ ھوا ھم مسلمان اپنے نبی ﷺ کےلیئے یہی عقیدہ رکھیں تو تمہاری شرک شرک کی توپوں کے منہ کھل جاتے ہیں کیوں نہیں لگاتے اپنے دونوں بڑوں پر شرک کے فتوے ؟

0 comments

ترتیب و پیشکش : ۔ ڈاکٹر فیض احمد چشتی لاھور پاکستان
علاّمہ ابن قیم  شیخ الاسلام وھابیہ کے علوم غیبیہ کا تذکره کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ۔

کہ میں نے شیخ الاسلام کی فراست میں عجیب عجیب امور دیکهے اور جو میں نے مشا ہده نہیں کیئے وه بہت بڑے ہیں اور ان کی فراست کے واقعات کو جمع کرنے کیلئے ایک بڑا دفتر چا ھئیے ،فرمایا کہ ابن تیمیہ نے ،،699 ہجری ،، کے سال اپنے ساتهیوں کو خبر دی کہ ،ملک شام ، میں تاتاری داخل ہوں گے اور مسلمانوں کے لشکر کو فتح ملے گی اور ، دِمَشق ، میں قتل عام اور قید و بند نہیں ہو گا اور یہ خبر ابن تیمیہ نے تاتاریوں کی تحریک سے پہلے دی تهی۔پهر ابن تیمیہ نے لوگوں کو خبر دی ،،702 ہجری ،، میں جب تاتاریوں کی تحریک شروع ہوئی اور انهوں نے ملکِ شام میں داخل ہونے کا اراده کیا تو شیخ الاسلام نے فرمایا کہ تاتاریوں کو شکست و هزیمت ہو گی اور مسلمانوں کو فتح ونصرت ملے گی اور شیخ الاسلام نے یہ بات قسم اٹها کر کہی ، کسی نے کہا ان شاء الله بهی بولیں تو فرما یا ان شاء الله یقیناََ ۔

ابن القیم لکھتے ہیں کہ میں نے شیخ الاسلام سے سنا فرمایا کہ ، جب انهوں نے مجھ پر بہت زیاده اصرار کیا تو میں نے کہا کہ مجھ پر زیاده اصرار نہ کرو الله تعالی نے ،،لوح محفوظ ،، پر لکھ دیا ہے کہ تاتاریوں کو اِس مرتبہ شکست ہو گی اور فتح مسلمان لشکروں کی ہو گی ، اور ایسا ہی ہوا الخ ۔ابن القیم ؒ فرماتے ہیں کہ مجهے کئی مرتبہ ابن تیمیہ ؒ نے ایسے باطنی امور کی خبر دی جو میرے سا تھ تهی میں نے صرف اراده کیا تها زبان سے نہیں بولا تها ، اور مجهے بعض ایسے بڑے واقعات کی بهی خبر دی جو مستقبل میں ہونے والے تهے ، ان میں سے بعض تو میں نے دیکھ لیئے ہیں باقی کا انتظار کرہا ہوں ، اور جو کچھ شیخ الا سلام کے بڑے اصحاب نے مشاہده کیا ہے وه اُس سے ،دوگنا ، ہے جو میں نے مشاہده کیا۔
. (. مدارج السا لكين ج 2 ص 490-489 .).

ضروری نوٹ : ۔

مدارج السالکین ، امام الوھابیہ ابن القیم کی کتاب ہے اور یہ کتاب شرح ہے کتا ب ، مَنا زِلُ السا ئرین ،کی اور اس کتا ب کے مصنف کا نا م ہے علامہ ابو اسما عیل عبدالله بن محمد الاَنصاری الهروی الحنبلی الصوفی اوران کی یہ کتاب علم تصوف اور مسائل تصوف پر مشتمل ہے ،ابن القیم ؒ نے اس کتا ب کی شرح ۳ جلدوں میں لکهی اور اس صوفی بزرگ کی بڑی تعریف کی اور اس صوفی عالم کو شیخ الاسلام کا لقب دیا اور جنت میں اُس کے ساتھ جمع ہو نے کی دعا کی اور اپنے آپ کو اس کا مُرید کہا الخ لہٰذا جو لوگ تصوف کو شرکت و بدعت اور صوفیہ کو مشرک کہتے ہیں اُن کی اِن بکواسا ت سے ابن تیمیہ اور ابن القیم کیسے محفوظ ہوں گے ؟ کیونکہ دونوں استاد شاگرد صوفی ہیں اور شاگرد استاد سے بهی بڑا صوفی ہے کما لا یخفی علی العلما ء۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔