Tuesday 31 March 2015

امام احمد رحمتہ الله کے احناف کے خلاف قول کی تحقیق

0 comments

امام احمد رحمتہ الله کے احناف کے خلاف قول کی تحقیق

راوی :
امام اسحاق بن منصور بن بھرام الکوسج (م ۲۵۱ھ)

امام اھل السنہ احمد بن حنبل ؒ نے قسم اٹھا کر جواب دیا کہ اصحاب ابی حنیفہ سے بغض رکھنے والے کو اجر ملے گا ۔۔۔

{ مسائل الإمام أحمد بن حنبل وإسحاق بن راهويه براویة الکوسج :۳۴۴۱}

الجواب

سلفی قلفی مذکورہ قول کو الله و رسول ﷺ کا فرمان سمجهتے ہیں ؟؟ یا امام احمد رحمتہ الله کے قول کی تقلید جامد کر رہے ہیں ؟؟؟ امام احمد رحمتہ الله کے قول سے ثابت ہوتا ہے کی امام احمد رحمتہ الله کے زما نے سے ہی احناف پر جروہات بغض میں ڈوب کر ثواب کمانے کی نیّت سے کیے جاتے تهے. اس لیے امام احمد رحمتہ الله انکے اصحاب و شاگردوں مثل امام بخاری رحمتہ الله ،ابوحاتم رازی رحمتہ الله، عبدالله بن امام احمد رحمتہ الله اور دوسرے اونے پونے مثل ابن عدی ، عقیلی ، خطیب بغدادی وغیرہ کی امام ابو حنیفہ رحمتہ الله و اصحاب رحمتہ الله پر نقل کی گئی جروہات مردود ہونگے، کیوں کی اصول جرح و تعدیل کا مسلّمہ اصول ہے

محدّث حافظ ابن حجر رح فرماتے..

لسان الميزان (۱ ۲۱۲)

اور جن لوگوں كا قول كو جرح كے بارے ميں قبول كرنے سے توقف كرنا چاهيئے ان ميں وه بهي هے جس كے اور مجروح كے مابين ايسي عدوات هو جس كا سبب عقيدے كا اختلاف هو.

محدّث حافظ تاج الدين عبد الوهاب بن تقي الدين السبكي ( المتوفى: ۷۷۱هـ ) "طبقات الشافعية الكبرى " میں فر ماتے ہیں

یعنی ، اور ضروری ہے کہ جرح کے وقت جارح و مجروح کے عقائد و اختلاف عقائد کا حال دریافت کیا جائے ' بعض دفع جارح عقیدے میں مجروح کا مخالف ہو تا ہے ' اس لیے اس پر جرح کرتاہے..( جو کی مردود و باطل ہے ).

تنبیہ بلیغ .....اہم نوٹ

مذکورہ قول امام احمد رحمتہ الله پر جهوٹ ہے، اور کتاب میں یہودیانہ تحریف و دسیسہ کاری کی گئی ہے...مذکورہ کتاب کا سلفی وہابی محقّق حاشیہ میں تحریف کا اعتراف کر رہا ہے


۔۔اس مسئلے کو ابن حامد نے تھذیب الاجوبۃ میں نقل کیا ہے اور ابن القیم نے اعلام الموقعین میں نقل کیا ہے اور اسمیں کسی طرف نسبت نہیں کی گئی یعنی اعلام الموقعین میں اس بات کی نسبت حنفیہ کی طرف نہیں کی گئی بلکہ اس کو ابوعلی الھاشمی کی کتاب سے نقل کیا ہے ان مسائل میں جن میں امام احمد نے حلف اٹھایا ہے [یعنی قسم کھایا ہے ] اور اس میں اصحاب ابی حنیفہ ؒ کے بجائے یہ الفاظ ہیں ـجس نے حدیث رسول اللہ ﷺ کی مخالفت کی ہےـ اور ابن ابی یعلی ؒ نے اس اپنے جزئ میں نقل کیا ہے ان مسائل میں جن میں احمد بن حنبل ؒ نے قسم کھایا ہے : لیکن اس کے محقق نے کہا ہے کہ اس کتاب کے قلمی نسخے میں اس جگہ خالی سفید جگہ ہے [بیاض ہے] اور اس نے اس عبارت کو یہاں اعلام الموقعین سے نقل کرکے پورا کردیا [مطلب خالی جگہ کو اعلام الموقعین کی مڈ سسے پُر کردیا ۔۔۔۔ابن ابی یعلی کی کتاب میں دیکھنا ہوگا کہ کونسا لفظ ہے اصحاب ابی حنیفہ یا من خالف حدیث رسول اللہ ﷺ۔۔]

اور ابن حامد نے اسی عبارت کے ساتھ [میرے خیال میں اس سے مراد اصحاب ابی حنیفہ ہے ] مروزی سے تھذیب الاجوبۃ میں نقل کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔محقق کہتا ہے کہ یہ بات تو یقینی ہے کہ اس سے مراد امام ابوحنیفہ ؒ کے وہ شاگرد مراد نہیں جنہوں نے ان سے علم حاصل کیا جیسا کہ امام ابویوسفؒ اور امام محمد بن حسن ؒ وغیرہ جو کہ علم ،فقہ اور عقیدے کی سلامتی میں مشہور ہیں تو شاید اس سے مراد واللہ اعلم وہ ہیں جو احناف میں سے رائے میں غرق ہیں اور جنہوں نے حدیث کی قصدا مخالفت کی ہے جیسا کہ اعلام الموقعین کی روایت کے الفاظ بتارہے ہیں اور یا اس سے مراد وہ ہیں جن سے جہمی اور معتزلی ہونا ظاہر ہوگیا ہو اور یہ بات احناف میں زیادہ ہے بنسبت دوسروں کے..


0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔