Monday, 23 March 2015

سوال نمبر 21 : یہ مشہور "کوّا" جوبستیوں میں پھرتا ہے ۔نجاست بھی کھاتاہے ۔عموماً مسلمان اس کو حرام جانتے ہیں مگر ہم نے سُنا ہے کہ علمائے دیوبند کے نزدیک حلال ہے ۔ اور اس کاکھانا جائز ہے ۔کیا یہ بات ٹھیک ہے ؟


جواب :دیوبندیوں کے نزدیک یہ" کوّا" بلاشبہ جائز ہے بلکہ بعض صورتوں میں تو علمائے دیوبند کے نزدیک اس "کوّے" کاکھانا ثواب ہے ۔ فتاویٰ رشیدیہ کاسوال وجواب ملاحظہ ہو۔
حوالہ ۔ فتاویٰ رشیدیہ حصہ دوم صفحہ ۱۴۵ ۔سوال۔ جس جگہ زاغ ِ معروفہ کو اکثر حرام جانتے ہوں اور کھانے والے کو بُرا کہتے ہوں، ایسی جگہ اس" کوّا" کھانے والے کو کچھ ثواب ہوگا۔ یا نہ ثواب ہوگا نہ عذاب ؟
الجواب : ثواب ہو گا ۔فقط
فائدہ :۔ مولوی رشید احمد صاحب پیشوائے دیوبند نے تصریح فرمادی کہ "کوّا" کھا نا ثواب ہے مگر نہ معلوم بعض دیوبندی لوگ اس ثواب سے کیوں محروم ہیں اور یہ مفت کا ثواب کیوں چھوڑے ہوئے ہیں؟ کار ثواب میں شرم نہیں چاہیے بلکہ باعلان" کوّا" کھا نا چاہئیے ۔ مفت میں ہم خرما و ہم ثواب ، مرغ تو مباح ہی ہے مگر "کوّا "کھانے پر جب ثواب ملتا ہے، تو علمائے دیوبند کی دعوت میں کوّا ہی پیش کرنا چاہیئے تاکہ ہم خرماوہم ثواب دونوں باتیں حاصل ہوں۔

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...