Friday, 20 March 2015

اعتراض نمبر 3 حصّہ 2 = امام ابوحنيفه رحمه الله ضعيف راوى تهے محدثین نے ان پرجرح کی ہے ؟؟

جواب = دنیائے اسلام کی مستند ائمہ رجال کی صرف دس کتابوں کا نام کروں گا ، جو اس وسوسه کو باطل کرنے کے لیئے اورایک صاحب عقل کی تسلی کے لیے کافی ہیں ،
1 = امام ذهبی رحمه الله حدیث و رجال کے مسنتد امام ہیں ، اپنی کتاب (( تذکرة الحُفاظ )) میں امام اعظم رحمه الله کے صرف حالات ومناقب وفضائل لکهے ہیں ، جرح ایک بهی نہیں لکهی ، اور موضوع کتاب کے مطابق مختصر مناقب وفضائل لکهنے کے بعد امام ذهبی رحمه الله نے کہا کہ میں نے امام اعظم رحمه الله کے مناقب میں ایک جدا و مستقل کتاب بهی لکهی ہے
2 = حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب (( تهذیبُ التهذیب )) میں جرح نقل نہیں کی ، بلکہ حالات ومناقب لکهنے کے بعد اپنے کلام کو اس دعا پرختم کیا ((مناقب أبي حنيفة كثيرة جدا فرضي الله عنه وأسكنه الفردوس آمين )) امام ابوحنيفه رحمه الله کے مناقب کثیر ہیں ، ان کے بدلے الله تعالی ان سے راضی ہو اور فردوس میں ان کو مقام بخشے آمین
3 = حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب (( تقريب التهذيب )) میں بهی کوئ جرح نقل نہیں کی
4 = رجال ایک بڑے امام حافظ صفی الدین خَزرجی رحمه الله نے اپنی کتاب (( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال )) میں صرف مناقب وفضائل لکهے ہیں ، کوئ جرح ذکرنہیں کی ، اور امام اعظم رحمه الله کو ((امام العراق وفقیه الامة)) کے لقب سے یاد کیا ، واضح ہو کہ کتاب (( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال )) کے مطالب چارمستند کتابوں کے مطالب ہیں ، خود خلاصة ، اور
5 = تذهيب تهذيب الكمال في أسماء الرجال . امام ذهبی رحمه الله
6 = ألكمال في أسماء الرجال . امام عبدالغني المَقدسي رحمه الله
7 = تهذيب الكمال . امام ابوالحجاج المِزِّي رحمه الله
کتاب (( ألكمال )) کے بارے میں حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب (( تهذیبُ التهذیب )) کے خطبہ میں لکهتے هیں كتاب الكمال في أسماء الرجال من أجل المصنفات في معرفة حملة الآثار وضعا وأعظم المؤلفات في بصائر ذوي الألباب وقعا اور خطبہ کے آخرمیں کتاب ( ألكمال ) کے مؤلف بارے میں لکها هو والله لعديم النظير المطلع النحرير
8 = کتاب تهذيب الأسماء واللغات . میں امام نووي رحمه الله سات صفحات امام اعظم رحمه الله کے حالات ومناقب میں لکهے هیں ، جرح کا ایک لفظ بهی نقل نہیں کیا
9 = کتاب مرآة الجنان وعبرة اليقظان . میں امام أبو محمد عبدالله بن أسعد اليمني المعروف باليافعي‏ رحمه الله امام اعظم رحمه الله کے حالات ومناقب میں کوئ جرح نقل نہیں کی ، حالانکہ امام یافعی نے ( تاریخ بغداد ) کے کئ حوالے دیئے ہیں ، جس سے صاف واضح ہے کہ خطیب بغدادی کی منقولہ جرح امام یافعی کی نظرمیں صحیح وثابت نہیں ہیں
10 = فقيه إبن العماد الحنبلي رحمه الله اپنی کتاب ((شذرات الذهب في أخبار من ذهب)) میں صرف حالات ومناقب ہی لکهے ہیں ، جرح کا ایک لفظ بهی نقل نہیں کیا
فائده = اصول حدیث کی مستند کتب میں علماء امت نے یہ واضح تصریح کی ہے ، کہ جن ائمہ کی عدالت وثقاہت وجلالت قدر اہل علم اور اہل نقل کے نزدیک ثابت ہے ، ان کے مقابلے میں کوئی جرح مقبول و مسموع نہیں ہے ۔ ( جاری ھے )

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...