Friday, 20 March 2015

اعتراض نمبر 1 = امام ابوحنیفہ رحمہ الله کی اتباع بہتر ہے یا محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کی ؟

جواب = یہ وسوسہ ایک عام آدمی کو بڑا خوشنما معلوم ہوتا ہے ، لیکن دراصل یہ وسوسہ بالکل باطل وفاسد ہے ، کیونکہ امام ابوحنیفہ رحمہ الله اور محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا تقابل کرنا ہی غلط ہے ، بلکہ نبی کا مقابلہ امتی سے کرنا یہ توہین وتنقیص ہے ، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ کیا محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی اطاعت واتباع امام ابوحنیفہ رحمہ الله ( اور دیگر ائمہ اسلام ) کی راہنمائی میں بہتر ہے یا اپنے نفس کی خواہشات یا ناقص عقل اور آج کل کے نام نہاد جاهل شیوخ کی اتباع میں بہترہے ؟؟

لہذا ہم کہتے ہیں کہ محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی اطاعت واتباع امام ابوحنیفہ تابعی رحمہ الله اور دیگر ائمہ مجتهدین کی اتباع وراہنمائی میں کرنا ضروری ہے ، اور اسی پرتمام اہل سنت عوام وخواص وسلف وخلف کا اجماع واتفاق ہے ، اور یہی طرز راه نجات ہے ، لیکن بدقسمتی سے ہندوستان میں انگریزی دور میں ایک جدید فرقہ پیدا کیا گیا جس نے بڑے زور وشور سے یہ نعره لگانا شروع کیا کہ دین میں ان ائمہ مجتهدین خصوصا امام ابوحنیفہ تابعی رحمہ الله کی اتباع وراہنمائی ناجائز وشرک ہے ، لہذا ایک عام آدمی کو ان ائمہ اسلام کی اتباع وراہنمائی سے نکال کر ان جہلاء نے اپنی اور نفس وشیطان کی اتباع میں لگادیا ، اور ہر کس وناکس کو دین میں آزاد کردیا ، اور نفسانی وشیطانی خواہشات پرعمل میں لگا دیا ، اور وه حقیقی اہل علم جن کے بارے قرآن نے کہا (( فاسئلوا اهل الذکران کنتم لا تعلمون )) عوام الناس کو ان کی اتباع سے نکال کر ان جاہل لوگوں کی اتباع میں لگا دیا جن کے بارے حضور صلی الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا (( فأفتوا بغیرعلم فضلوا وأضلوا )) اور پهر مزید ستم یہ کہ ان جہلاء کی تقلید واتباع کا نام صراط مستقیم رکهہ دیا ، اور عام لوگوں کو قرآن وسنت کے نام پر بلا کر درپرده ان ہی چند جہلاء کی افکار وخیالات کی اتباع پر اوران کی اندهی تقلید میں ڈال دیا جاتا ہے .فإلى الله المشتكى وهوالمستعان(جاری ھے)

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...