نبی کریم رؤف الرّحیم ﷺ کے ساتھ جنگلی بیل کی محبت
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آل (یعنی اہلِ بیت) کے لئے ایک بیل رکھا گیا۔ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم باہر تشریف لاتے تو وہ کھیلتا کودتا اور (خوشی سے) جوش میں آجاتا اور (حالتِ وجد میں) کبھی آگے بڑھتا اور کبھی پیچھے آتا۔ اور جب وہ یہ محسوس کرتا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اندر تشریف لے گئے ہیں تو پھر ساکت کھڑا ہو جاتا اور کوئی حرکت نہ کرتا جب تک کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم گھر میں موجود رہتے اس ڈر سے کہ کہیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تکلیف نہ ہو۔
أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 6 /112، 150، الرقم: 24862، 25210، وأبويعلی في المسند، 8 /121، الرقم: 4660، وابن راهويه في المسند، 3 /617، الرقم: 1192، والطحاوي في شرح معاني الآثار، 4 /195، والبيهقي في دلائل النبوة، 6 /31، وابن عبد البر في التمهيد، 6 /314، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 /3.
-----------------------------------------------------------------------------------------
عَنْ مُجاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ رضي اﷲ عنها قَالَتْ: کَانَ لِآلِ رَسُوْلِ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم وَحْشٌ. فَکانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم إذا خَرَجَ لَعِبَ وَاشْتَدَّ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ. فَإِذَا أَحَسَّ أنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم قَدْ دَخَلَ، رَبَضَ فَلَمْ يَتَرَمْرَمْ، مَا دَامَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم فِي الْبَيْتِ، مَخَافَةَ أَنْ يُؤْذِيَهُ.
حضرت مجاہد سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ رضی اﷲ عنہا نے فرمایا: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اہلِ بیت کے لئے ایک بیل تھا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب باہر تشریف لاتے تو وہ کھیلتا اور (فرحتِ دیدار سے) جوش میں آجاتا اور(وجد کرتا ہوا) کبھی آگے بڑھتا اور کبھی پیچھے آتا ۔ جب وہ یہ محسوس کرتا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اندر تشریف لے گئے ہیں تو پھر اس ڈر سے کہ کہیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تکلیف نہ ہو سکون سے کھڑا ہوجاتا اور کوئی حرکت نہ کرتا جب تک کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم گھر میں موجود رہتے ۔
أخرجه أبو يعلی في المسند، 8 /121، الرقم: 4660، وأحمد بن حنبل في المسند، 6 /112، الرقم: 24862، وابن راهويه في المسند، 3 /617، الرقم: 1192، والبيهقي في دلائل النبوة، 6 /31، والطحاوي في شرح معاني الآثار، 4 /195، وابن عبد البر في التمهيد، 6 /314.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ
حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment