(1) کھانے پینے کے شرعی احکام
نفع دہ اشیاء اورپاک چیزوں میں اصل حلت ہے اورنقصان دہ اورخبیث چیزوں میں اصل حرمت ہے اورتمام چیزوں میں اصل حلت واباحت ہے مگرجن کے بارے میں شریعت سے نہی وارد ہو,یاجن کے بارے میں متحقق واضح مفاسد ثابت ہو .
جن کھانے پینےاورپہننے کی چیزوں میں روح اوربدن کیلئے نفع ہے اللہ تعالى نے انکواپنے بندوں کیلئے حلال کیا ہے تاکہ وہ اللہ کی اطاعت پران سے مدد حاصل کرسکیں ۔
اللہ تعالى فرماتا ہے : يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُواْ مِمَّا فِي الأَرْضِ حَلاَلاً طَيِّباً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ۔ (البقرۃ:168)
ترجمہ : اے لوگو!زمین میں جتنی بھی حلال اورپاکیزہ چیزیں ہیں انھیں کھاؤ پیو اورشیطان کی راہ پرنہ چلو,وہ تمہاراکھلا ہوا دشمن ہے ۔
جس چیزمیں ضررہے یا جسمیں نفع سے زیادہ نقصان ہے اللہ تعالى نے اسکوحرام ٹھرایا ہے ۔
نفع بخش چیزوں میں اصل حلت ہے اورنقصان دہ چیزوں میں اصل حرمت ہے-
آدمی جوکھانا کھاتا ہے اسکا اثراسکے اخلاق وسلوک پرہوتا ہے پس اگروہ پاک روزی کھاتا ہے تواسپراسکا اچھا اثرہوتا ہے ,اوراگروہ ناپاک روزی کھاتا ہے تواسکا برااثرپڑتا ہے ,اسی لئے اللہ تعالی نے بندوں کوپاک اورحلال روزی کھانے کا حکم دیا ہے اورناپاک وحرام کھانے سے منع کیا ہے ۔
کھانے پینے میں اصل حلت ہے
ہرکھانے پینےکی چیزجوپاک ہواورجسمیں کوئی نقصان نہ ہووہ حلال ہے جیسے گوشت ,غلہ,پھل ,شہد ,دودھ,کھجوروغیرہ اورہرنجس ونقصان دہ چیزجیسے مردار,دم مسفوح(بہتا خون),زہر,شراب ,حشیش,نشہ آوراشیاء تمباکو,تاڑی وغیرہ حرام ہے یہ سب چیزیں جسم ومال اورعقل کیلئے نقصان دہ ہیں اورنجس ہیں ۔
سنت یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان کسی مسلمان کے پاس جائے اوروہ اسکواپنا کھانا کھلائے توکھالے اوراسکے بارے میں کچہ نہ پوچھے اوراگروہ اپنے مشروب میں سے کوئی چیزپلائے توپی لے اوراسکے بارے میں کچہ نہ پوچھے ۔
اگردوآدمی ریاکاری اورشہرت کے لئے مہمان نوازی میں مقابلہ آرائی کریں توانکی دعوت قبول نہ کی جائے اورانکا کھانا نہ کھایا جائے ۔
سب سے بہترین غذا کھجورہےاورجس گھرمیں کھجورنہیں سمجھواسکے لڑکے بھوکے ہیں اوراس سے زہراورجادو سے بچا جاسکتا ہے ,اورسب سے افضل مدینہ کی کھجورہے اورسب سے بہترعجوہ کھجورہے ۔
حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلى اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : جوشخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجورکھالے اس دن کوئی زہریا جادواس پراثرنہیں کرے گا ۔ (بخاری ومسلم)
کھجورمقوی جگر ہے وہ طبیعت کونرم بناتی ہے , بلڈپریشرکم کرتی ہے , وہ پھلوں میں سب سے زیادہ بدن کوغذاپہنچانے والی ہے,اسمیں شکرپوری طرح پائی جاتی ہے,اسے نہارمنہ کھانے سے پیٹ کے کیڑے مرتے ہیں ,وہ پھل ,غذا دواء اورحلوہ سب ہے .
جوشخص پرانی کھجورکھائے تووہ اسے خوب دیکہ بھال کرکھائے اورگھن نکال دے-
اللہ تعالی نے ہمارے لئے ہرپاک چیزوں کوحلال کیا ہے اورنجس چیزوں کوحرام کیا ہے ۔
اللہ تعالی اپنے رسول صلى اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فرماتا ہے : يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَآئِثَ ۔(اعراف:157)
ترجمہ : وہ انکونیک باتوں کا حکم فرماتے ہیں اوربری باتوں سے منع کرتے ہیں اورپاکیزہ چیزوں کوحلال بتاتے ہیں اورگندی چیزوں کوان پرحرام فرماتے ہیں .
یہ سلسلہ نمبر وار جاری رہے گا ان شاء اللہ اپنی قیمتی آراء سے نوازیں کہ یہ سلسلہ کیسا رہے گا جزاکم اللہ خیرا ۔ (طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment