اسماعیل دہلوی کے فتوے کی روشنی میں تھانوی اور اس کے ماننے والے مشرک
دیوبندی وہابی کہتے ہیں جو اللہ کے علاوہ کسی کو داتا مانتا ہے وہ مشرک ہو ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ "داتا" اللہ کا نام ہے ۔ وہابیہ دیوبندیہ کا امام مولوی اسماعیل دہلوی لکھتا ہے کہ : جو اولیاء کی شان میں لفظِ داتا بولے اس پر شرک ثابت ہوتا ہے ۔ (تقویة الایمان صفحہ نمبر 26 مطبوعہ دار الکتب السلفیہ اردو بازار لاہور)
یعنی جو اللہ کے علاوہ کسی نبی یا کسی ولی کو "داتا" کہے وہ مشرک ہو جائے گا ۔
اب آیئے دیوبندیوں کے حکیم الاّمت کا واقعہ پڑھتے ہیں
تھانوی کے ملفوظات میں اسی واقعہ پر یہ سرخی لکھی ہے ”خانقاہ حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللّٰہ علیہ میں“ یہ سرخی دے کر آگے لکھا ہے ۔ اس سلسلہ میں حضرت علی ہجویری معروف بہ داتا گنج بخش رحمۃ اللّٰہ علیہ کے مزار پر پہنچ کر دیر تک مراقب رہے ۔ وصل صاحب مرحوم بلگرامی ساتھ تھے اور انہوں نے ہی یہ واقعہ مجھے سے تھانہ بھون میں بیان فرمایا تھا کہ داتا بخش کے مزار سے لوٹتے ہوئے فرمایا کہ کوئی بہت بڑے شخص معلوم ہوتے ہیں ۔ میں نے ہزارہ ملائکہ کو ان کے سامنے صف بستہ دیکھا ۔ (ملفوظاتِ حکیم الامت جلد30 نمبر صفحہ نمبر 59 مطبوعہ ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ ملتان،چشتی)،(عالَمِ برزخ، صفحہ 25، مکتبہ مدنیّہ اردو بازار لاہور مہتمم دار العلوم دیوبند قاری طیب دیوبندی)،اسی واقعہ کو تھانوی کے سفر نامہ میں بھی نقل کیا گیا ملاحظہ ہو الاصفار عن برکات لبعض الاسفار، صفحہ 74 مطبوعہ ھند)،اسی واقعہ کو دیوبندیوں کے شیخ الحدیث قاری بدر الرشید نے "حفظ الایمان" کے مقدمہ میں بھی لکھا ملاحظہ ہو مقدمہ حفظ الایمان معہ تغیر العنوان صفحہ نمبر 68 ناشر انجمن ارشاد المسلمین کراچی)
دیوبندیوں کے حکیم الاُمّت جناب اشرف علی تھانوی کے اس عمل سے درج ذیل چیزیں ثابت ہوئیں ۔
(1) اشرف علی تھانوی مزارات پر گیا جو کہ دیوبندی دھرم میں شرک وبدعت ہے ۔
(2) مراقبہ کیا جو کہ تقویة الایمانی فتوے کی رُو سے شرک ہے ۔
(3) قبر پر جا کر ایصالِ ثواب کیا ۔
(4) تھانوی نے ہزاروں فرشتے داتا کے دربار میں صف بستہ دیکھے ۔ جس سے پتہ چلا کہ مزارات پر اللہ کی خاص رحمت کا نزول ہوتا ہے اور ایسے مقامات پر دعائیں جلد قبول ہوتی ہیں ۔
(5) تھانوی نے حضرت علی ہجویری رحمۃ اللّٰہ علیہ کو داتا کہا ۔ دیوبندی بتائیں کہ اگر اللہ کے علاوہ کسی کو داتا ماننا شرک ہے تو تھانوی کون ہوا ؟
No comments:
Post a Comment