حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ہمارا امام بنایا نماز دین کا ستون ہے جب ابوبکر ہمارے امام ہو چکے تو ہم نے انہیں اپنا دنیا کا سردار پسند کرلیا تو بلا تکلف ہم سب نے اُن کی بیعت کر لی ۔ (شاہ ولی اللہ کے افکار و نظریات صفحہ نمبر 251)
حضرت سیدنا مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ نے حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر باقاعدہ مسجد میں لوگوں کے سامنے بیعت کی تھی ۔ صحیح بخاری شریف میں ہے : فقال علی لابی بکر موعدک العشية للبيعة فلما صلی ابو بکر الظهر رقی المنبر فتشهد فسر بذالک المسلمون وقالوا اصبت ۔
ترجمہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا میں پچھلے پہر آپ کے پاس بیعت کے لیے حاضر ہوں گا، پھر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نماز ظہر ادا کی اور منبر پر تشریف فرما ہوئے، توحید و رسالت کی گواہی دی، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کا حال ، بیعت میں تاخیر اور آپ رضی اللہ عنہ کی معذرت تاخیر بیان فرمائی ۔ اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے توحید و رسالت کی گواہی دی اور سارا ماجرا بیان کیا ۔ اس پر سارے مسلمان خوش ہوئے اور کہا اے علی (رضی اللہ عنہ) آپ نے بہت اچھا کیا ۔ (شرح بخاری 906) ۔ نوٹ : اس پر جلد تفصیل سے مکمل دلائل پیش کرینگے ان شاء اللہ ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment