میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر کس نے غم منایا تھا ؟
امام یوسف صالح شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ : ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (سبل الھدیٰ والرشاد فی سیرت خیر العباد جلد اول باب سوم کا ترجمہ)
امام ابو نعیم اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 430 ہجری لکھتے ہیں :ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (حلیۃ الاولیاء جز ثالث صفحہ نمبر 299 عربی،چشتی)
علامہ ابن کثیر البدایۃ والنہایۃ میں لکھتے ہیں : أَنَّ إِبْلِیسَ رَنَّ أَرْبَعَ رَنَّاتٍ حِینَ لُعِنَ، وَحِینَ أُہْبِطَ، وَحِینَ وُلِدَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَحِینَ أُنْزِلَتِ الْفَاتِحَۃُ ۔
ترجمہ : ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (بحوالہ البدایۃ والنہایۃ جلد نمبر 3 صفحہ نمبر 391)
علامہ ابن کثیر البدایۃ والنہایۃ میں لکھتے ہیں : أَنَّ إِبْلِیسَ رَنَّ أَرْبَعَ رَنَّاتٍ حِینَ لُعِنَ، وَحِینَ أُہْبِطَ، وَحِینَ وُلِدَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَحِینَ أُنْزِلَتِ الْفَاتِحَۃُ ۔
ترجمہ : ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (بحوالہ البدایۃ والنہایۃ مترجم اردو جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 723)
علامہ ابن کثیر البدایۃ والنہایۃ میں لکھتے ہیں : أَنَّ إِبْلِیسَ رَنَّ أَرْبَعَ رَنَّاتٍ حِینَ لُعِنَ، وَحِینَ أُہْبِطَ، وَحِینَ وُلِدَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَحِینَ أُنْزِلَتِ الْفَاتِحَۃُ ۔
ابلیس (شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (بحوالہ البدایۃ والنہایۃ مترجم اردو جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 166،چشتی)
امام ابو طاہر بن یعقوب فیروز آبادی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (بصائر ذوی التمیز فی لطائف کتاب العزیز جلد نمبر 1صفحہ 132)
امام ابن رجب حنبلی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ابلیس(شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (لطائف المعارف صفحہ نمبر 334،چشتی)
امام محمد بن عبد اللہ شبلی دمشقی حنفی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ابلیس (شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (آکام المرجان فی احکام الجان صفحہ نمبر 179)
امام محدث عبد الرّحمٰن سہیلی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ابلیس (شیطان) چار بار بلند آواز سے رویا ہے ، پہلی بارجب اللہ تعالیٰ نے اسے لعین ٹھہرا کراس پر لعنت فرمائی ، دوسری بار جب اسے آسمان سے زمین پر پھنکا گیا ، تیسری بار جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت ہوئی ، چوتھی بار جب سورۃ الفاتحہ نازل ہوئی ۔ (الرّوضُ الاُنُف فی شرحالسّیرۃ النبویہ لابن ھشام جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 149 عربی)
نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاول
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں
No comments:
Post a Comment