Saturday, 15 September 2018

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ماتم کیا تھا شیعہ کے جھوٹ کا جواب

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ماتم کیا تھا شیعہ کے جھوٹ کا جواب

شیعہ جب بھی دلیل دیتے ہیں تو صرف اپنے مطلب کی بات کرتے ہیں اور پوری بات نہیں کرتے۔ جس طرح حضرت عائشہ کا ماتم ثابت کرنا چاہ رہے ہیں لیکن مکمل روایت نقل نہیں کی اور یہ مکمل روایت ہے اور فیصلہ خود کریں:
حدثنا يعقوب قال حدثنا أبي عن ابن إسحاق قال حدثني يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير عن أبيه عباد قال سمعت عاشة تقول مات رسول الله صلى الله عليه وسلم بين سحري ونحري وفي دولتي لم أظلم فيه أحدا فمن سفهي وحداثة سني أن رسول الله قبض وهو في حجري ثم وضعت رأسه على وسادة وقمت ألتدم مع النسا وأضرب وجهي ۔ (مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 6258 – إسناده حسن)
ترجمہ : ترجمہ : ام المومنین حضرت سیّدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کرم صلی اللہ علی و آلہ وسلم کا وصال میری گردن اور سینہ کے درمیان اور میری باری کے دن میں ہوا تھا ، اس میں میں نے کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا تھا، لیکن یہ میری بیوقوفی اور نوعمری تھی کہ میری گود میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا وصال ہوا اور پھر میں نے ان کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود عورتوں کے ساتھ مل کر رونے اور اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی ۔

(1) : ۔ اس میں ماتم کا جواز نہیں ملتا بلکہ ام المومنین حضرت سیّدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرما رہی ہیں کہ "یہ میری بیوقوفی اور نوعمری تھی ۔

(2) : ۔ یہ وفات کسی عام بندے کی نہیں تھی بلکہ افضل البشر ورحمۃ اللعالمین کا وصال مبارک تھا اور ام المومنین حضرت سیّدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے یہ عمل ہو بھی گیا ہے تو اس کو ماتم کرنے کی دلیل نہیں لی جا سکتی ۔

(3) : ۔ اہلسنت کے نزدیک انبیاء علیہم السّلام کے علاوہ کوئی بھی معصوم عن الخطاء نہیں لیکن شیعہ حضرات جنہیں امام معصوم سمجھتے ہیں انہیں کے متعلق لکھتے ہیں ان سے غلطیاں ہوئیں جیساکہ شیعہ کتاب "ملاذ الاخیار / ج10/ صفحہ نمبر 126 پر لکھا ہے حضرت علی علیہ السّلام نے غلطی سے آدمی کے چوری کے الزام میں ہاتھ کٹوا دیئے لیکن اصل چور کوئی اور تھا ۔

(4) : ۔ اگر ام المومنین حضرت سیّدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ایک بارماتم ثابت ہے اور جس میں وہ خود اپنی غلطی کا اظہار بھی فرماس رہی ہیں تو کیا اسے جس طرح شیعہ ماتم کرتے ہیں اس کی دلیل لی جا سکتی ہے ؟ کیا ام المومنین حضرت سیّدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ہر سال ماتم کیا ؟

(5) : ۔ اگر شیعہ سمجھتے ہیں کی ماتم کرنا محبت کی نشانی ہے تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وصال مبارک پر حضرت علی ، فاطمہ ، امام حسن و امام حسین رضی اللہ عنھم اجمعین نے ماتم کیوں نہ کیا ؟
کیوں سینہ نہیں پیٹا ؟
کیوں تلوار سے ماتم نہیں کیا ؟
کیوں قمی زنی نہیں کی ؟
کیا ان حضرات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت نہیں تھی ؟

(6) : ۔ کیا شیعہ حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات پر ہر سال ماتم کرتے ہیں ؟ کیونکہ ماتم تو شیعہ کے نزدیک عبادت ہے ، اور بعض کے نزدیک تو اصل نماز ہی ماتم ہے ۔ ہم شیعہ حضرات کو دعوت دیتے ہیں کہ اللہ عزوجل سے ڈریں اور جب بھی بات کریں تو مکمل کیا کریں صرف اپنے مطلب کی بات کاٹ کر لوگوں کو گمراہ نہ کریں ۔ اللہ عزوجل نے ہمیں اشرف المخلوقات میں سے پیدا کیا اگر وہ چاہتا تو ہمیں جانوروں میں سے بھی پیدا کر سکتا تھا اس وجہ سے اللہ کا شکر ادا کریں اللہ سبحان وتعالی نے ہمیں صحت جیسی نعمت دی، ہمیں دماغ دیا سوچنے کیلئے اس وجہ سے اللہ کی دی ہوئی نعمت کا کفر نہ کریں اپنا خون بہا کر ۔ اللہ ہم سب کو حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ان صبر کرنے والوں میں سے کردے جنہیں اللہ نے قرآن میں بشارت دی ہے آمین ۔ القرآن۔ سورۃ البقرۃ ۔ آیت 155-156 ۔ ترجمہ : اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے، دشمن کے ڈر سے، بھوک پیاس سے، مال وجان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیئے ۔ جنہیں ، جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔ (طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...