Thursday, 13 September 2018

علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ ، یزید اور دیوبندیوں کے جھوٹ کا جواب

علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ ، یزید اور دیوبندیوں کے جھوٹ کا جواب

یزید کے حامی یزید کی طرح جھوٹے ہیں : علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃُ اللہ علیہ نے یزید کے جرائم گنوائے اور اہلبیت کے قتل کا ذمے دار قرار دیا اور شاہ ولی اللہ رحمۃُ اللہ علیہ کے حوالے سے لکھا حدیث قسطنطنیہ کی طرح یزید کی مغفرت کی دلیل نہیں ہے اور خود علامہ سعیدی رحمۃُ اللہ علیہ نے اس کا رد فرمایا ۔ (نعمۃُالباری جلد 5 کا صفحہ799 )

یزید کے حامیوں کا جھوٹ بے نقاب : علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃُاللہ علیہ فرماتے ہیں : یزیدکے تین بڑے گناہ :

(1) اہلبیت پر مظالم کرائے اور انہیں قتل کروایا۔

(2)مدینۃُ المنورہ پر حملہ کرایا صحابہ رضی اللہ عنہم کا قتل کروایا پاک دامن خواتین کی عزتیں لٹوائیں۔

(3) کعبۃُ اللہ پر حملہ کروایا غلاف کعبہ جلوایا۔یزید شدید ترین عذاب کا مستحق ہے ۔اس کی مغفرت مشیت باری تعالیٰ کے تحت ہے ۔ (نعمۃُ الباری جلد5 صفحہ 800)

یزید کے حامی اپنی یہودیانہ فطرت سے باز نہ آئے علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃُ اللہ علیہ کی کتاب سے آدھی عبارت لے کر یزید کی حمایت میں پوسٹ بنا ڈالی جبکہ علامہ رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں جن کے نزدیک یزید کافر ہے ان کے نزدیک یزید کی مغفرت نہیں ہوگی اور جن کے نزدیک کافر نہیں باالآخر عذاب پاکر مغفرت ہو جائے گی،جبکہ امام احمد بن حنبل رحمۃُ اللہ علیہ اور امام نسفی رحمۃُ اللہ علیہ کے نزدیک یزید کافر ہے اور اس پر لعنت جائز ہے ۔ امام احمد رضا بریلوی رحمۃُ اللہ علیہ کے مؤقف میں یزید کے گھناؤنے کردار سے پردہ اٹھایا گیا ہے ۔ (نعمۃُ الباری شرح بخاری جلد5 صفحہ 798) یزید کے حامیو کچھ تو شرم کرو ۔

علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃُ اللہ علیہ علامہ بدر الدین عینی شارح بخاری رحمۃُ اللہ کے حوالے سے لکھتے ہیں : یزید اہل ہی نہیں تھا کہ و صحابہ رضی اللہ عنہم کی قیادت کرتا اور مغفرت والی بشارت کی شرائط پر یزید پورا نہیں اترتا اور اگر کوئی مرتد ہوجائے تو وہ اس کا مستحق نہیں ۔ (نعمۃُ الباری شرح بخاری جلد 5 صفحہ 797) یزید کے حواریو مکمل بات کیا کرو ۔









No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...