Thursday, 13 September 2018

فضائل اہل بیت رضی اللہ تعالیٰ عنہم احادیث مبارکہ کی روشنی میں

فضائل اہل بیت رضی اللہ تعالیٰ عنہم احادیث مبارکہ کی روشنی میں

عن امیر المؤمنین علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم: من صنع الی احد من اہل بیتی یدا کا فأ تہ ۔
ترجمہ : امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو میرے اہلبیت میں کسی کے ساتھ اچھا سلوک کریگا میں روز قیامت اسکا صلہ اسے عطا فرماؤں گا ۔
(کشف الخفا للعجلونی ،۲/ ۳۱۳ ٭الکامل لا بن عدی ،کنز االعمال للمتقی، ۳۴۱۸۲، ۱۲/ ۹۵٭ الجامع الصغیر للسیوطی ، ۲/ ۵۳۳)

عن امیر المؤمنین عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : من صنع صنیعۃ الی احد من خلف عبد المطلب فی الدنیا فعلی مکافأتہ اذا لقینی ۔
ترجمہ : امیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص اولاد عبد المطلب میں کسی کے ساتھ دنیا میں نیکی کر ے گا اسکا صلہ دینا مجھ پر لازم ہے جب وہ روز قیامت مجھ سے ملے گا ۔ (تاریخ بغداد للخطیب ،۱/ ۱۰۳ ٭کنز العمال للمتقی ، ۳۴۱۵۳، ۱۲/ ۹۵)

عن عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : سألت ربی ان لا یدخل احدا من اہل بیتی النار فاعطانیہا ۔
ترجمہ : حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میں نے اپنے رب عزوجل سے مانگا کہ میرے اہلبیت سے کسی کو دوزخ میں نہ لیجا ئے اس نے میری مراد عطا فرمائی ۔ (کنز العمال للمتقی ، ۳۴۱۴۹، ۱۲/ ۹۵،چشتی)

عن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما قال : من رضاء محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ان لا یدخل احد امن اہل بیتہ النار ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی ٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی رضا میں یہ ہے کہ حضور کے اہلبیت سے کوئی شخص دوزخ میں نہ جائے ۔(التفسیر لا بن جریر)

عن انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : وعدنی ربی فی اہل بیتی من اقرمنہم بالتوحید ولی بالبلاغ ان لا یعذ بہم ،۔
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میرے رب نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ میرے اہلبیت سے جو شخص اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور میری رسالت پر ایمان لائیگا اسے عذاب نہ فرمائیگا ۔(المستدرک للحاکم، ۳/ ۱۵۰۔ الکامل لا بن عدی کنز العمال للمتقی، ۳۴۱۵۶،۱۲/ ۹۶۔الجامع الصغیر للسیوطی ، ۲/ ۵۷۱)

عن امیر المؤمنین علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یا علی ! ان اول اربعۃ یدخلون الجنۃ انا و انت والحسن والحسین وذرارینا خلف ظہورنا ۔
ترجمہ : امیر المؤمنین حضرت علی مرتضی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے علی ! سب سے پہلے وہ چار کہ جنت میں داخل ہونگے ، میں ہوں ، اور تم اور حسن و حسین ، اور ہماری ذریتیں ہمارے پس پشت ہونگی ۔( تاریخ دمشق لا بن عساکر،۴/ ۳۲۱۔کنز العمال للمتقی ۳۴۲۰۵، ۱۲/۱۰۴)

عن امیر المؤمنین علی المرتضی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم قال: قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : اول من یرد علی حوض اہل بیتی و من احبنی من امتی ۔
ترجمہ : امیرالمؤمنین حضرت علی المرتضی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : سب سے پہلے میرے پاس حوض کوثر پر آنیوالے میرے اہلبیت ہیں اور میری امت سے میرے چاہنے والے ۔ (تاریخ دمشسق لا بن عساکر، ۴/ ۳۲۱۔کنز المعال للمتقی۳۴۲۰۵، ۱۲ /۱۰۴،چشتی)

عن امیر المؤمنین علی المرتضی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم قال: دعا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : اللہم ! انہم عترۃ رسولک فہب مسیئہم لمحسنہم وہبہم لی ، ثم قال : ففعل ، قال علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم ما فعل ؟ قال : فعلہ ربکم بکم ، و یفعلہ بمن بعد کم ۔
ترجمہ : امیر المؤمنین حضرت علی مرتضی کر م اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دعا کی ،الہی ! وہ تیرے رسول کی آل ہیں تو ان کے بد کار ان کے نکوکاروں کو دے ڈال اور ان سب کو مجھے ہبہ فرما دے ۔پھر فرمایا : مولی تعالیٰ نے ایساہی کیا امیر المؤمنین نے عرض کی :کیا کیا ؟ فرمایا؛ یہ تمہارے ساتھ کیا اور تہارے بعد جوآنے والے ہیں ان کے ساتھ بھی ایسا ہی کریگا۔ (اتحاف السادۃ لزبیدی،۱۰/ ۵۰۸،کنز العمال للمتقی ۳۴۱۷۸، ۱۲/ ۱۰۰)

اہلبیت کوایذا دینے والے پر اللہ تعالی کی لعنت

عن ام المؤمنین عائشۃ الصدیقۃ رضی اللہ تعالی عنہا قالت : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم: ستۃ لعنتہم ولعنہم اللہ،وکل نبی مستجاب ، الزائد فی کتاب اللہ ، والمکذب بقدر اللہ والمتسلط بالجبروت فیعز بذلک من اذل اللہ و یذل من اعزاللہ والمستحل لحرم اللہ ، والمستحل من عترتی ما حرم اللہ ، والتارک لسنتی ۔
ترجمہ : ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : چھ شخص ہیں جن پر میں نے لعنت کی ، اللہ انہیں لعنت کرے اور ہر نبی کی دعا قبول ہے، کتاب اللہ میں بڑھانے والا، جیسے رافضی کچھ آیتیں ، سورتیں ، پارے جد ا بتا تے ہیں ، اور تقدیر الہی کا جھٹلانے والا، اور وہ جو ظلم کے ساتھ تسلط کرے کہ جسے خدا نے ذلیل بنایا اسے عزت دے اور جسے خدا نے معزز کیااسے ذلیل کرے ، اور حرم مکہ کی بے حرمتی کرنے والا ، اور میری عترت کی ایذا و بے تعظیمی روا رکھنے والا ، اور جو سنت کو برا ٹھرا کر چھوڑ دے۔(الجامع للترمذی ، الجامع الصغیر للسیوطی ، ۲/ ۲۸۶،مجمع الزائد للہیثمی،۱/ ۱۷۶)

اہلبیت کو ایذا دینے والے کی عمر میں برکت نہیں ہوتی

عن عبد اللہ بن بدر الخطمی عن ابیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : من احب ان یبارک لہ فی اجلہ ، و ان یمتعہ اللہ بما خولہ فلیخلفنی فی اہلی خلافۃ حسنۃ، و من لم یخلفنی فیہم تبک امرہ وورد یوم القیامۃ مسودا وجہہ۔
ترجمہ : حضرت بدر خطمی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جسے پسند ہو کہ اس کی عمر میں برکت ہو اور خدا اسے اپنی دی ہوئی نعمت سے بہرہ مند کرے تو اسے لازم ہے میرے بعد میرے اہلبیت سے اچھا سلوک کرے، جو ایسا نہ کرے اس کی عمر کی برکت اڑ جائے اور قیامت میں میرے سامنے کالا منہ لیکر آئے ۔(کنز المعال للمتقی ، ۳۴۱۷۱، ۱۲/ ۹۹،چشتی)

عن ابی سعید الخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : ان للہ عزوجل ثلث حرمات ، فمن حفظہن حفظ اللہ دینہ ودنیا ہ ، و من لم یحفظہن لم یحفظ اللہ دینہ و دنیاہ ،حرمۃ الاسلام وحرمتی ، و حرمۃ رحمی،۔
ترجمہ : حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ عزوجل کی تین حرمتیں ہیں جو ان کی حفاظت کرے اللہ تعالیٰ اس کے دین و دنیا محفوظ رکھے ، اور جو ان کی حفاظت نہ کرے اللہ تعالیٰ اس کے نہ دین کی حفاظت فرمائے اور نہ دنیا کی ، ایک اسلام کی حرمت، دوسری میری حرمت ، تیسری میری قرابت کی حرمت ۔ (المعم الکبیر للطبرانی، ۳/ ۱۳۵،مجمع الزوائد للہیثمی، ۱/۸۸،کنز العمال للمتقی ،۳۰۸،۱/ ۷۷،میزان الاعتدال للذہبی ، ۲۳۰۸، لسنان المیزان لا بن حجر، ۵/۱ )

اہلبیت کی قدر نہ کرنے والا منافق ہے

عن امیر المؤمنین علی المرتضی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : من لم یعرف عترتی والانصار والعرب فہو لا حدی ثلث ، اما منافق ، و اما ولد زنیہ ، و اما امرأ حملتہ امہ بغیر طہر ۔
ترجمہ : امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ تعالی و جہہ الکریم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو میری عترت و انصار اور عرب کا حق نہ پہچانے وہ تین حال سے خالی نہیں ، یاتو منافق ہے ، یا حرامی ، یا حیضی بچہ۔(مسند الفردوس للدیلمی، ۵/۳۳۳،الاما لی للشجری ،۱/ ۱۵۷، الکامل لا بن عدی ، ۳/ ۲۰۳ )

اہلبیت سے محبت دخول جنت کا سبب ہے

قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : الزموا مودتنا اہل البیت فانہ من لقی اللہ وہو یودنا دخل الجنۃ بشفاعتنا ، والذی نفسی بیدہ ! لا ینفع احدا عملہ الا بمعرفۃ حقنا۔
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ہم اہل سنت کی محبت لازم پکڑو، کہ جو اللہ تعالیٰ سے ہماری دوستی کے ساتھ ملے گا وہ ہماری شفاعت سے جنت میں جائیگا ،قسم اس کی جسکے ہاتھ میں میری جا ن ہے کہ کسی کوا س کا عمل نفع نہ دیگا جب تک ہمارا حق نہ پہچانے ۔ (المعم الکبیر للطبرانی) ۔ (طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)








No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...