Saturday, 7 July 2018

ولی اللہ اور ولی من دون اللہ

ولی اللہ اور ولی من دون اللہ

ولی بمعنی دو ست یامدد گار دو طرح کے ہیں

ایک اللہ کے ولی

دوسرے اللہ کے مقابل ولی

اللہ کے ولی وہ ہیں جو اللہ سے قرب رکھتے ہیں اور اس کے دوست ہوں اور اسی وجہ سے دنیا والے انہیں دوست رکھتے ہیں

ولی من دون اللہ کی دو صورتیں ہیں۔
ایک یہ کہ خدا کے دشمنوں کو دوست بنایا جائے جیسے کافر وں یابتوں یا شیطان کو ،
دوسرے یہ کہ اللہ کے دوستوں یعنی نبی ،ولی کو خدا کے مقابل مدد گار سمجھا جائے کہ خدا کا مقابلہ کرکے یہ ہمیں کام آئیں گے ۔

ولی اللہ کو ماننا عین ایمان ہے اور ولی من دون اللہ بنانا عین کفر وشرک ہے ۔

ولی اللہ کے لئے یہ آیت ہے :

(1) اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللہِ لَاخَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ ﴿ۚ۶۲﴾الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَکَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾

خبردار ! اللہ کے دوست نہ ان پر خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہونگے وہ ہیں جو ایمان لائے اور پرہیز گاری کرتے ہیں۔(پ11،یونس:62،63)
اس آیت میں ولی اللہ کا ذکر ہے۔

(2) لَا یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوۡنَ الْکٰفِرِیۡنَ اَوْلِیَآءَ مِنۡ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیۡنَ

مسلمان کافروں کو دوست نہ بنائیں مسلمانوں کے سوا۔(پ3،اٰل عمرٰن:28)

(3) مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللہِ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّلَا نَصِیۡرٍ ﴿۱۰۷﴾

اللہ کے مقابل نہ تمہارا کوئی دوست ہے اور نہ مدد گار (پ1،البقرۃ:107)

ان دو آیتو ں میں ولی من دون اللہ کا ذکر ہے۔
پہلی آیت میں دشمنان خدا کو دوست بنانے کی ممانعت ہے ۔
دوسری میں خدا کے مقابل دوست کی نفی ہے یعنی رب تعالیٰ کے مقابل دنیا میں کو ئی مد د گار نہیں نہ ولی ، نہ پیر ، نہ نبی۔ یہ حضرات جس کی مدد کرتے ہیں اللہ کے حکم اور اللہ کے ارادے سے کرتے ہیں ۔

ولی یا اولیاء کے ان معانی کابہت لحاظ رکھنا چاہیے۔ بے موقع تر جمہ بدعقیدگی کا باعث ہوتا ہے
مثلا ۔
اگرنمبر۱کی آیت اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللہُ وَرَسُوْلُہ، (المائدۃ:55) کا ترجمہ یہ کردیا جائے کہ تمہارے معبود اللہ، رسول اور مومنین ہیں شرک ہوگیا

اور اگر وَمَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللہِ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّلَا نَصِیۡرٍ ﴿۱۰۷﴾ (البقرۃ:۱۰۷)
کے یہ معنی کردیئے جائیں کہ خدا کے سوا کوئی مددگا ر نہیں تو کفر ہوگیاکیونکہ قرآن نے بہت سے مدد گا روں کا ذکر فرمایا ہے اس آیت کا انکار ہوگیا۔

رب تعالیٰ فرماتا ہے کافر وں ، ملعونوں کا کوئی مددگار نہیں۔ معلوم ہواکہ مومنوں کے مدد گار ہیں۔

(1) وَمَنۡ یَّلْعَنِ اللہُ فَلَنۡ تَجِدَ لَہ نَصِیۡرًا ﴿۵۲)

اور جس پر خدا لعنت کردے اس کے لئے مدد گار کوئی نہیں پاؤگے۔(پ5،النسآء:52)

(2) وَ مَنۡ یُّضْلِلِ اللہُ فَمَا لَہ مِنۡ وَّلِیٍّ مِّنۡۢ بَعْدِہ (پ25،الشورٰی:44)

اور جسے اللہ گمراہ کردے اس کے پیچھے کوئی مدد گار نہیں۔

(3) وَمَنۡ یُّضْلِلْ فَلَنۡ تَجِدَ لَہ وَلِیًّا مُّرْشِدًا ﴿٪۱۷﴾ (پ15،الکھف:17) ترجمہ : جسے اللہ گمراہ کردے اس کیلئے ہادی مرشد آپ نہ پائیں گے۔(طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...