Wednesday, 4 April 2018

قیمت سے زیادہ بل دینے اور لینے کا شرعی حکم

قیمت سے زیادہ بل دینے اور لینے کا شرعی حکم

بعض لوگ مال خرید کر جتنی قیمت ادا کرتے ہیں ‘ اس سے زیادہ قیمت کی رسید لکھواتے ہیں ۔ یاد رہے جتنی قیمت ادا کی جارہی ہے اس سے زیادہ قیمت کی رسید طلب کرنا ازروئے شریعت حرام ہے ، کیونکہ زیادہ رقم کی رسید طلب کرنے والا اس رسید کے ذریعہ دوسروں کو دھوکہ دے کر قیمت سے زیادہ رقم حاصل کرتا ہے ، یہ دھوکہ بھی ہے اور جھوٹ بھی ۔ جب کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دھوکہ دہی کرنے والے کے متعلق فرمایا جس نے دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں‘ من غش فلیس منا ۔ (جامع ترمذی شریف ج1،باب ماجاء فی کراھیة الغش ،ص 245، حدیث نمبر؛ 1363 )

لہٰذا زیادہ رقم کابل دینا شرعاً ناجائز ہے کیونکہ یہ جھوٹ اور دھوکہ دہی میں تعاون کرنا ہے اور اللہ تعالیٰ نے گناہ اور معصیت میں تعاون کرنے سے منع فرمایا : ارشاد باری تعالیٰ ہے : وتعاونوا علی البر والتقوی ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان ۔
ترجمہ : اور تم نیکی کے کام میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اورتم گناہ اورسرکشی (کے کاموں )میں ایک دوسرے کی مدد مت کرو (سورہ مائدہ-2)

لہٰذا آپ جتنی رقم وصول کررہے ہیں‘ اتنی ہی رقم کا بل دیں اورغلط بیانی ودروغ گوئی میں معاون بننے سے اجتناب کریں ۔ طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...