پسند کی لڑکی سے شادی کے لئے ماں باپ کو کہہنے ، اسکول یا کالج کی لڑکی سے باہر ملنا اور فون پر بات کرنے کا شرعی حکم
اپنی شادی کے سلسلہ میں ماں باپ کے سامنے اظہار خیال کرسکتے ہیں ‘ نکاح میں لڑکا اور لڑکی کی رضامندی ضروری ہے لیکن مال و جمال کے بجائے اخلاق و کردار اور دینداری لڑکی کے انتخاب کا معیار ہونا چاہئے ۔
کسی اجنبی لڑکی سے ملاقات کرنا ‘ نہ اسکول و کالج کے اندر درست ہے اور نہ اسکول و کالج کے باہر کسی اور مقام پر جائز ہے ‘ اور اجنبی لڑکی سے فون پر بات کرنا بھی ممنوع ہے ۔
صحیح مسلم شریف میں روایت ہے : لا یخلون رجل بامراۃ الا و معھا ذو محرم ۔
ترجمہ : سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا میں نے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا " کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہرگز تنہائی نہ اختیار کرے مگر اس کے ساتھ محرم رشتہ دار ہو۔
و عن الحسن مرسلا قال بلغنی ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال : لعن اللہ الناظر والمنظور الیہ۔ رواہ البیہقی فی شعب الایمان ۔
ترجمہ : حضرت حسن بصری رضی اللہ عنہ سے مرسلا روایت ہے ۔ فرمایا مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے ۔ قصداً دیکھنے والے پر اور اس پر جو بلا ضرورت اپنے آپ کو دکھائے ۔ جب اجنبی مرد اور عورت تنہائی میں ہوتے ہیں تو شیطان ان کے ساتھ رہتا ہے ۔ مشکوٰۃ شریف ص 269 میں حدیث پاک ہے : عن عمرعن النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، قال لا یخلون رجل بامرأۃ الا کان ثالثھما الشیطان ۔ رواہ الترمذی ۔
ترجمہ : سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا : کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت نہیں کرتا مگر ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
جب دونوں خلوت و تنہائی میں ہوتے ہیں تو شیطان ان دونوں کو برائی پر ابھارتا ہے اور ان کے دلوں میں ہیجان پیدا کرتا ہے ۔ ان احادیث مبارکہ و احکام اسلامیہ کے پیش نظر لڑکی اور لڑکے کا ایک دوسرے کو دیکھنا ، تنہائی میں باہم ملاقات کرنا ممنوع ہے اور اس سے حد درجہ اجتناب کرنا چاہئے ورنہ فتنہ و فساد اور حرام کاری کے دروازے کھل جائیں گے ۔ طالب دعا و دعا گو : ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔
No comments:
Post a Comment