درس قرآن موضوع : سورہ اسراء آیت نمبر 74 ، 75 ۔
وَ لَوْ لَاۤ اَنۡ ثَبَّتْنٰکَ لَقَدْ کِدۡتَّ تَرْکَنُ اِلَیۡہِمْ شَیْـًٔا قَلِیۡلًا ﴿74﴾ اِذًا لَّاَ ذَقْنٰکَ ضِعْفَ الْحَیٰوۃِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَکَ عَلَیۡنَا نَصِیۡرًا ﴿75﴾۔(سورہ اسراء آیت نمبر 74 ، 75)
ترجمہ : اور اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ تم ان کی طرف کچھ تھوڑا سا جھکتے۔ اور ایسا ہوتا تو ہم تم کو دُونی عمر اور دو چند موت کا مزہ دیتے پھر تم ہمارے مقابل اپنا کوئی مددگار نہ پاتے ۔
وَ لَوْ لَاۤ اَنۡ ثَبَّتْنٰکَ : اور اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہ رکھتے ۔ اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں کفار کی بات کا رد اور حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کی عظمت و شان اور معصومیت کا بیان فرمایا گیا ہے کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی خاص رحمت ہر وقت اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے شاملِ حال رہتی ہے چنانچہ فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ، اگر ہم تمہیں معصوم بنا کرثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ تم ان کی طرف کچھ تھوڑا سا مائل ہوجاتے لیکن ایسا نہ ہوا بلکہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کو ثابت قدم رکھا اور اگربالفرض ایسا ہوتا کہ آپ ان کی طرف جھکتے تو ہم تمہیں دنیوی زندگی میں دگنی سزا اور موت کے بعد دگنی سزا کا مزہ چکھاتے کیونکہ حضور پُرنورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کا مرتبہ دوسروں سے بلند تر ہے اس لئے آپ سے پاکیزگی اور کردار میں عظمت کا تقاضا بھی دوسروں کی بنسبت زیادہ ہے ۔ (طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment