وندے ماترم ، بھارت ماتا کی جے ، یا جے ہند بولنا کیسا ھے ایسا بولنے والوں کے لئے شریعت کا کیا حکم ھے ، نیز گاندھی کو مہاتما کہنا کیسا ھے ؟
فقیہ اعظم ہند نائب حضور مفتی اعظم ہند شارح بخاری حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی رحمۃُ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ : وند ے ماترم*گانے والے ، مہاتما گاندھی اور بھارت ماتا ، کی جے لگانے والے دین سے خارج ھوگئے ان کے سارے اعمال حسنہ اکارت ھو گئے ان کی بیویاں ان کے نکاحوں سے نکل گئیں ان سب پر فرض ھے کہ فوراً بلا تاخیر ان کفری اقوال سے *توبہ کریں اور پھرسے کلمہ پڑھ کر مسلمان ھوں اور اپنی بیویوں کو رکھنا چاہیں تو پھرجدید نکاح بمہر جدید کریں ، وندے ماترم ، مشرکانہ گیت ھے ، بھارت ماتا کی جے، پکارنا بھی کفر ھےجو لوگ یہ جے بولیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ھے یہ ہندووں کے شرکیہ اعتقاد کی ترجمانی ھے ان کے اعتقاد کے مطابق ایک دیوی ھے جس کو بھارت ماتا کہتے ہیں جو ہندوستان کی مالک و مختار اور اس میں متصرف ھے جیسے گنگا جمنا کے بارے میں ان کا اعتقاد یہ ھے کہ یہ دونوں دریا نہیں دو دیوی ہیں۔ فتاوی شارح بخاری جلد 2 صفحہ 598)
جے ہندبولنا جائز نہیں ھے ۔ ( فتاوی شارح بخاری جلد 2 صفحہ 463 )
اعلی حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ : گاندھی خواہ کسی مشرک یا کافر یا بد مذہب کو مہاتما کہنا حرام اور سخت حرام ھے مہاتما کے معنی ہیں روح اعظم یہ وصف سیدنا جبریل امین علہ الصلاة والسلام کاھے مخالفان دین کی ایسی تعریف اللہ عزوجل ورسول اللہ کو ایزا دینا ھے ۔ ( فتاوی رضویہ جلد 9 صفحہ 285 )(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment