فرشتے مؤمنوں کی مدد کرتے ہیں(یعنی مددگار ہیں)(ارکان ایمان کے صفحات 76 تا 80 ۔ مشہور غیر مقلد عالم عبد الرّحمٰن عاجز مالیر کوٹلو
جناب ہمارے بھی کچھ سوال ہیں
(1) بدر میں فرشتوں نے مدد کی آپ کے عالم نے سرخیاں قائم کیں کہ فرشتے اہل ایمان کی مؤمنوں کی مدد کرتے ہیں کیا آپ کا عالم فرشتوں کو مدد گار مان کر مشرک ہوا ؟ اگر ہوا تو اس کتاب کے لکھے جانے کے بعد کتنی وہابیوں نے اپنے اس عالم پر فتوے لگائے ثبوت دیجیئے ؟
(2) جب فرشتے مددگار ہیں تو انبیاء علیہم السّلام و صالحین علیہم الرّحمہ مددگار کیوں نہیں ؟
(3) جب فرشتے مددگار ہیں شرک نہیں تو انبیاء علیہم السّلام و صالحین علیہم الرّحمہ اگر مدد فرمائیں تو شرک کیسے ؟
(4) یاد رکھیئے اہلسنت و جماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ حقیقی مددگار اللہ عز و جل ہے اور اس کی جملہ مخلوق جو بھی مدد کرتی ہے وہ اللہ عز و جل کی عطاء سے کرتی ہے آپ لوگ اللہ عز و جل کی عطاء سے بھی مدد کے منکر ہیں تو ہمارا چوتھا سوال یہ ہے کہ اللہ نے فرشتوں کے ذریعے مدد فرما کر شرک کی تعلیم دی یا آپ کے عالم نے فرشتوں کو مؤمنوں کی مدد کرنے والا لکھ کر شرک کیا ؟ اور فرشتوں نے میدان بدر میں مدد کر کے شرک کیا ؟
ہم امید کرتے علمی اور مہذب انداز میں بحوالہ جواب دیا جائے گا حیلے بہانوں سے کام نہیں چلے گا جواب کا منتظر : ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔
اہم نوٹ : جنہیں پوسٹ کا موضوع اور اس پر سوال سمجھ ہی نہیں آتے وہ اجہل حضرات اوٹ پٹانگ کمنٹس سے دور رہیں ۔
No comments:
Post a Comment