نماز میں ہتھیلی پر ہتھیلی رکھ کر ناف کے نیچےبنادھا جائے ۔ اس کے علاوہ ہاتھ باندھنے کے متعلق کوئی صحیح حدیث نہیں
ہے ۔ اس کے ساتھ اوپر کی سطروں میں لکھا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلّم نماز شروع فرماتے وقت اپنے ہاتھوں کو کاندھوں تک اٹھاتے انگلیاں مبارک کانوں کو لی کو چھوتی تھیں ۔ (مختصر زادُالمعاد صفحہ 28 فصل 4 ،بانی وہابی مذہب ابن وہاب نجدی ۔
اب کیا کہتے ہیں اس مسلہ کو ایمان و کفر کا مسلہ بنانے والے غیر مقلدین وہابی حضرات ان کے مذہب وہابیت کا بانی تو یہ لکھ رہا ہے یاد رہے یہی مؤقف ابن قیم جوزی وہابیوں کے امام کا بھی ہے کیونکہ یہ اسی کی کتاب کو مختصر کر کے لکھا ہے ابن وہاب نجدی نے ۔
نوٹ : جواب دیتے وقت اوٹ پٹانگ باتیں نہ کی جائیں
(1) ہاتھ باندھنے کے متعلق کوئی صحیح حدیث نہیں ہے ابن وہاب نجدی ۔
(2) ہاتھ ناف کے نیچے بانھے جائیں یہ ابو داؤد میں ہے ابن وہاب نجدی ۔
(3) ابتدائے نماز میں ہاتھ اٹھاتے وقت انگلیاں کانوں کی لو کو چھوئیں یہ سنت ہے۔
معلوم ہوا مسلمانان اہلسنت احناف کا مؤقف صحیح ہے الحمد للہ ۔
No comments:
Post a Comment