سیاہ لباس پہننا شیعہ کتب کی روشنی میں
محترم قارئینِ کرام : اہل سنت و جماعت کے نزدیک علی العموم سیاہ لباس پہننا محض مباح ہے ۔ کالے رنگ کی چادر اور عمامہ وغیرہ کا استعمال نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے ثابت ہے ، لیکن مکمل طور پر سیاہ رنگ کا لباس پہننا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے ثابت نہیں ، اور کسی حدیث میں اس کی ممانعت بھی منقول نہیں ، لہٰذا سیاہ کپڑوں کا استعمال فی نفسہ جائز ہے ۔ تاہم چونکہ سیاہ رنگ کا لباس محرم کے مہینہ میں پہننا روافض کا شعار بن چکا ہے ، اس وجہ سے ان ایام میں اس لباس کو ترک کرنا چاہیے ، تاکہ روافض کے ساتھ مشابہت نہ ہو ، لیکن جہاں روافض کے ساتھ مشابہت کا اندیشہ نہ ہو تو ایسا لباس پہننا جائز ہوگا ۔ بہرحال ، کالا کپڑا پہننے کو علی الاطلاق حرام کہنا کسی طرح درست نہیں بلکہ اس میں مندرجہ بالا تفصیل کو مدنظر رکھنا ضروری ہے جو شخص کالا کپڑا پہننے کو حرام کہتا ہے اس کی رائے غلط ہے ، اسے اعتدال والے طریقہ کو اختیار کر کے اپنی رائے سے رجوع کرنا چاہیے ۔
عن عائشۃ رضی اللہ عنھا انھا قالت خرج النبی صلی اللہ علیہ وسلم وعلیہ مرط مرحل من شعراء سود (رواہ مسلم ۴/۱۶۴۶ الحلبی)
عن جابر رضی اللہ عنہ قال رأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دخل یوم فتح مکۃ وعلیہ عمامۃ سوداء (رواہ مسلم ۲/۹۹۰،چشتی)
(وکرہ لبس المعصفر والمز عفر الاحمر والاصفر للرجال) مفادہ انہ لایکرہ للنساء (ولا بأس بسائرا لالوان) (درمختار ۵/۲۵۲)
ومکروہ وھو اللبس للمتکبر ویستحب الابیض وکذا الاسود لانہ شعار بنی العباس ودخل علیہ الصلاۃ والسلام مکۃ وعلی رأسہ عمامۃ سودائ ۔ (شامیۃ ۵/۲۴۸ رشیدیۃ)
نہ تو اس پر کسی قسم کا ثواب مرتب ہوتا ہے ، نہ گناہ ۔ البتہ ماتم کی غرض سے سیاہ کپڑے پہننا شرعا ضرور ممنوع ہے ۔ شیعہ اثناء عشریہ کے مذہب میں ماتم کا موقع ہو یا نہ ، ہر حال میں سیاہ لباس سخت گناہ و ممنوع و حرام ہے ۔ پھر اسے ثواب جاننا بالکل الٹی گنگا بہانا اور شیعہ مذہب کے مطابق ڈبل گناہ کا مرتکب ہوتا ہے ۔ چنانچہ شیعہ لٹریچر کی انتہائی مستند کتب سے دلائل ملاحظہ ہوں ۔
مشہور شیعہ عالم شیخ صدوق لکھتے ہیں : حضرت علی رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا : لا تلبسوا لباس اعدائی ۔
ترجمہ : میرے دشمنوں کا لباس مت پہنو اور میرے دشمنوں کے کھانے مت کھائو اور میرے دشمنوں کی راہوں پر مت چلو، کیونکہ پھر تم بھی میرے دشمن بن جاؤ گے جیسا کہ وہ میرے دشمن ہیں۔ اس کتاب کا مصنف (شیخ صدوق شیعی) کہتا ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے دشمنوں کا لباس ، سیاہ لباس ہے ۔ (عیون اخبار الرضا، شیخ صدوق باب 30، الاخبار المنشور حدیث 51،چشتی)
شیعہ حضرات کے یہی صدوق رقم طراز ہیں : حضرت علی رضی اﷲ عنہ نے اپنے شاگردوں کو تعلیم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ : لا تلبسوا السواد فانہ لباس فرعون ۔
ترجمہ : سیاہ لباس نہ پہنا کرو کیونکہ سیاہ لباس فرعون کا لباس ہے ۔ (من لایحضرہ الفقیہ، شیخ صدوق باب یصلی فیہ من الثیلب حدیث 17)
مشہور شیعہ محدث جعفر محمد بن یعقوب کلینی اپنی سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں کہ امام جعفر صادق نے فرمایا : انہ لباس اہل النار ۔
ترجمہ : بے شک وہ (سیاہ لباس) جہنمیوں کا لباس ہے ۔ (الکافی کلینی کتاب الزی والتجمیل باب لباس السواد)
شیعوں کے مشہور محدث شیخ صدوق لکھتے ہیں کہ : امام جعفر صادق سے سیاہ ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے جواب میں فرمایا :
لاتصل فیہا فانہا لباس اہل النار ۔
ترجمہ : سیاہ ٹوپی میں نماز مت پڑھو بے شک وہ (سیاہ لباس) جہنمیوں کا لباس ہے ۔ (من لایحضرہ الفقیہ باب ما یصلی فیہ حدیث 19765، حلیۃ المتقین ملا باقر مجلسی باب اول در لباس پوشیدن فصل چہارم در بیان رنگہائے،چشتی)
شیعہ حضرات کے یہی صدوق رقم طراز ہیں : حضرت علی رضی ﷲ عنہ نے اپنے شاگردوں کو تعلیم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ : لا تلبسوا السواد فانہ لباس فرعون ۔
ترجمہ : سیاہ لباس نہ پہنا کرو کیونکہ سیاہ لباس فرعون کا لباس ہے ۔ (من لایحضرہ الفقیہ، شیخ صدوق باب یصلی فیہ من الثیلب حدیث 17)
مشہور شیعہ محدث جعفر محمد بن یعقوب کلینی اپنی سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں کہ امام جعفر صادق نے فرمایا : انہ لباس اہل النار ۔
ترجمہ : بے شک وہ (سیاہ لباس) جہنمیوں کا لباس ہے ۔ (الکافی کلینی کتاب الزی والتجمیل باب لباس السواد)
شیعوں کے مشہور محدث شیخ صدوق لکھتے ہیں کہ : امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے سیاہ ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے جواب میں فرمایا : لاتصل فیہا فانہا لباس اہل النار ۔
ترجمہ : سیاہ ٹوپی میں نماز مت پڑھو بے شک وہ (سیاہ لباس) جہنمیوں کا لباس ہے ۔ (من لایحضرہ الفقیہ باب ما یصلی فیہ حدیث 19765، حلیۃ المتقین ملا باقر مجلسی باب اول در لباس پوشیدن فصل چہارم در بیان رنگہائے) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment