Wednesday 10 April 2019

حضرت امیر معاویہ اکابرین اسلام کی نظر میں ۔ جناب ڈاکٹر طاہر القادری کے نام

1 comments
حضرت امیر معاویہ اکابرین اسلام کی نظر میں ۔ جناب ڈاکٹر طاہر القادری کے نام

محترم قارئین : جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے ایک کتاب حال ہی میں لکھی ہے عظمتِ صحابہ و حقیقت خلافت اس کتاب میں ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے متعلق اکابرینِ امت علیہم الرّحمہ کے آدھے حوالے پیش کرکے علمی خیانت کی ہے جس کا جلد ہم تفصیلی جواب دینگے ان شاء اللہ ، جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب آپ کے فلاورز آپ ہی کی اسی کتاب کا مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اور کمنٹس میں لکھ کر جلیل القدر صحابی رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخیاں کر رہے ہیں جس کا سہرا آپ کے سر سجتا ہے ، جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب ہم آپ کے فلاورز کی طرح گالیاں نہیں دینگے مگر اس کتاب میں آپ کی علمی خیانتوں کا بھر پور علمی جواب دینگے اور یاد رہے ہم اہلسنّت و جماعت ہیں ہمیں رافضیت ، خارجیت اور ناصبیت کے گستاخانہ نظریاتقبول نہیں ہیں جن میں صحابہ کرام و اہلبیت اطہار رضی اللہ عنہم کی گستاخیاں کی جاتی ہیں ۔ جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کاش آپ اکابرین کے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے متعلق مکمل نظریات لکھتے تو کسی کو ایک جلیل القدر صحابی رضی اللہ عنہ بقول آپ کے ہی ادارہ کے مفتی عبد القیوم خان لکھتے ہیں : حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عظیم المرتبت صحابی، کاتب اور ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے بھائی ہیں۔ قرآنِ مجید صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے گھوڑوں کی ٹاپوں سے اڑنے والے گرد و غبار کی قسمیں کھاتا ہے:

وَالْعٰدِيٰتِ ضَبْحًاo فَالْمُوْرِيٰتِ قَدْحًاo فَالْمُغِيْرٰتِ صُبْحًاo فَاَثَرْنَ بِهِ نَقْعًاo

’’(میدانِ جہاد میں) تیز دوڑنے والے گھوڑوں کی قَسم جو ہانپتے ہیں۔ پھر جو پتھروں پر سم مار کر چنگاریاں نکالتے ہیں۔ پھر جو صبح ہوتے ہی (دشمن پر) اچانک حملہ کر ڈالتے ہیں۔ پھر وہ اس (حملے والی) جگہ سے گرد و غبار اڑاتے ہیں۔‘‘

العاديت، 100: 4

جن شہسواروں سے گھوڑوں کو، گھوڑوں سے گرد وغبار کو یہ مقام ملا، ان شہسواروں کی شان کیا ہو گی۔ ان میں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ بھی یقینا شامل ہیں۔ لہٰذا کوئی مسلمان ان کی شان میں گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا اور جو گستاخی کرے وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ۔ یہ فتویٰ ماہنامہ منہاج القرآن میں اور آپ کے ادارہ کے فتویٰ آن لائن پر موجود ہے ، کی شان میں گستاخیاں کرنے کا موقعہ نہ ملتا یہ دروازہ آپ نے کھولا ہے جس کا جواب بروز محشر بھی آپ کو دینا ہوگا ، اب آیئے اکابرین امت علیہم الرّحمہ کے ارشادات گرامی پڑھتے ہیں :

حضرت امام مالک رضی ﷲ عنہ نے کہا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو برا کہنا اتنا بڑا جرم ہے جتنا بڑا جرم حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی ﷲ عنہما کو برا کہنا ہے ۔ (صواعق محرقہ ص 102)

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ نے حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کے ساتھ اگر جنگ میں ابتدا کی تو صلح میں بھی ابتدا کی ۔ (صواعق محرقہ ص 105)

حضرت امام شافعی رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اسلامی حکومت کے بہت بڑے سردار ہیں ۔ (صواعق محرقہ ص 105)

امام احمد بن حنبل رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں تم لوگ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے کردار کو دیکھتے تو بے ساختہ کہہ اٹھتے بے شک یہی مہدی ہیں ۔
(صواعق محرقہ ص 106،چشتی)

حضرت امام اعمش رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر تم معاویہ رضی ﷲ عنہ کا زمانہ دیکھ لیتے تو تم کو معلوم ہوتا کہ حکمرانی اور انصاف کیا چیز ہے‘ لوگوں نے پوچھا کیا آپ ان کے حلم کی بات کررہے ہیں تو آپ نے فرمایا نہیں ! خدا کی قسم ان کے عدل کی بات کہہ رہاہوں ۔ (العواصم ص 333‘ اور المتقی ص 233)

حضرت عوف بن مالک مسجد میں قیلولہ فرما رہے تھے کہ خواب میں ایک شیر کی زبانی آواز آئی جو منجانب ﷲ تھی کہ حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ کو جنتی ہونے کی بشارت دے دی جائے ۔ (بحوالہ طبرانی)

حضرت مجاہد نے کہا کہ اگر تم حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ کو دیکھتے تو کہتے یہ مہدی ہیں ۔ (البدایہ والنہایہ)

قاضی عیاض رحمۃ ﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صحابی‘ برادر نسبتی‘ اور کاتب وحی ہیں جو آپ کو برا کہے اس پر لعنت ہو ۔ (البدایہ والنہایہ)

امام ابن خلدون نے فرمایا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے حالات زندگی کو خلفائے اربعہ کی ساتھ ذکر کرنا ہی مناسب ہے کیونکہ آپ بھی خلیفہ راشد ہیں ۔
(تاریخ ابن خلدون‘ ج 2‘ص 1141)

حضرت ملا علی قاری رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ مسلمانوں کے امام برحق ہیں ان کی برائی میں جو روایتیں لکھی گئی ہیں سب کی سب جعلی اور بے بنیاد ہیں ۔ (موضوعات کبیر ص 129،چشتی)

امام ربیع بن نافع فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اصحاب رسول کے درمیان پردہ ہیں جو یہ پردہ چاک کرے گا وہ تمام صحابہ رضی ﷲ عنہم پر طعن کی جرات کرسکے گا ۔ (البدایہ ج 8‘ ص 139)

علامہ خطیب بغدادی رحمۃ ﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ مرتبے میں حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ سے افضل ہیں لیکن دونوں رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صحابی ہیں بلکہ مملکت اسلامیہ کے دوستوں میں سے ہیں ان کے باہمی اختلافات کے فتنہ کا تمام گناہ سبائی فرقہ پر ہے ۔ (البدایہ والنہایہ)

علاّمہ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ آپ کی سیرت نہایت عمدہ تھی اور آپ بہترین عفو کرنے والے تھے اور آپ سب سے بہتر درگزر کرنے والے تھے اور آپ بہت زیادہ پردہ پوشی کرنے والے تھے ۔ (البدایہ ج 8‘ ص 126،چشتی)

حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے خود اس شخص کو کوڑے مارے تھے جو حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ پر سب و شتم کیا کرتا تھا ۔ (الصارم المسلول)

حضرت معانی بن عمران سے سوال کیا گیا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ افضل ہیں یا حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ ﷲ علیہ ؟ انہوں نے کہا کیا تم ایک تابعی کا صحابی سے مقابلہ کرتے ہو ۔ (البدایہ)

حضرت ابن عمران نے کہا کہ جو حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو برا بھلا کہے اس پر ﷲ تعالیٰ کے فرشتوں کی لعنت ہو اور اس پر تمام مخلوقات کی لعنت ہو ۔ (البدایہ)

حضرت قیصہ بن جابر اسدی فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے بڑھ کر محبوب دوست اور ظاہر اور باطن کو یکساں رکھنے والا کسی کو نہیں دیکھا ۔ (تاریخ طبریٰ مترجم ج 5ص 175)

حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ: حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حقوق ﷲ اور حقوق العباد کے پورا کرنے میں خلیفہ عادل ہیں ۔ (مکتوبات دفتر اول ص 441)

حضرت شاہ ولی اﷲ علیہ الرحمہ نے لکھا حضرت امیر معاویہ رضی اﷲ عنہ کے حق میں کبھی بدظنی نہ کرنا اسی طرح حضرت امیر معاویہ رضی اﷲ عنہ کی بدگوئی کرکے ضلالت کا ورطہ نہ لینا۔(ازالۃ الخفاء)

امام شہاب الدین خفاجی رحمۃُ اللہ علیہ رحمہ اﷲ تعالٰی علیہ نے نسیم الریاض شرح شفاء امام قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللہ علیہ میں فرمایا: ومن یکون یطعن فی معٰویۃ فذالک کلب میں کلاب الہاویۃ ۔
ترجمہ جو امیر معاویہ پر طعن کرے وہ جہنم کے کتّوں سے ایک کُتا ہے ۔ (نسیم الریاض جز رابع صفحہ 525 مطبوعہ دارالکتب علمیہ بیروت لبنان)

امام اہلسنت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمۃُاللہ علیہ فرماتے ہیں : جو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر طعن کرے وہ جہنمی کتوں میں سے ایک کتا ہے ۔ (فتاویٰ رضویہ جلد29 صفحہ 264 ۔ امام اہلسنت اعلیٰحضرت رحمۃ اللہ علیہ)

امام اہلسنت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمۃُاللہ علیہ فرماتے ہیں : حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر طعن کرنے والا جہنّمی کتوں میں سے ایک کتا ہے اور بد تر خبیث تبرائی رافضی ہے ایسے شخص کو امام بنانا جائز نہیں ہے ۔ (احکام شریعت صفحہ نمبر 120 ، 121 ) ۔

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ بلا شبہ صحابی ہیں انہیں بُرا کہنے والا اہلسنت سے خارج ، گمراہ وبے دین ہے ۔ ( فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم صفحہ 32 شارح بخاری فقیہ اعظم ہند رحمۃ اللہ علیہ)

فقیہ اعظم ہند شارح بخاری حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ بلا شبہ صحابی ہیں انہیں بُرا کہنے والا اہلسنت سے خارج ، گمراہ وبے دین ہے ۔ یہ ہے اکابرین اہلسنت کا موقف اور ہمیں سنیوں کے لبادے میں چھپے کسی رافضی پیر ، مفتی ، مجدد ، مولوی یا عالم وغیرہ کے کسی فتوے کی ضرورت نہیں ہے ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

1 comments:

  • 2 September 2020 at 11:56

    یہ ایات کب نازل۔ھوی وَالْعٰدِيٰتِ ضَبْحًاo فَالْمُوْرِيٰتِ قَدْحًاo فَالْمُغِيْرٰتِ صُبْحًاo فَاَثَرْنَ بِهِ نَقْعًاo مکہ کے بعد یا پہلے ۔۔

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔