Tuesday, 2 April 2019

حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اکابرین اسلام علیہم الرّحمہ کی نظر میں

حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اکابرین اسلام علیہم الرّحمہ کی نظر میں

حضرت امام مالک رضی ﷲ عنہ نے کہا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو برا کہنا اتنا بڑا جرم ہے جتنا بڑا جرم حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی ﷲ عنہما کو برا کہنا ہے ۔ (صواعق محرقہ ص 102)

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ نے حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کے ساتھ اگر جنگ میں ابتدا کی تو صلح میں بھی ابتدا کی ۔ (صواعق محرقہ ص 105)

حضرت امام شافعی رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اسلامی حکومت کے بہت بڑے سردار ہیں ۔ (صواعق محرقہ ص 105)

امام احمد بن حنبل رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں تم لوگ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے کردار کو دیکھتے تو بے ساختہ کہہ اٹھتے بے شک یہی مہدی ہیں ۔
(صواعق محرقہ ص 106)

حضرت امام اعمش رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر تم معاویہ رضی ﷲ عنہ کا زمانہ دیکھ لیتے تو تم کو معلوم ہوتا کہ حکمرانی اور انصاف کیا چیز ہے‘ لوگوں نے پوچھا کیا آپ ان کے حلم کی بات کررہے ہیں تو آپ نے فرمایا نہیں ! خدا کی قسم ان کے عدل کی بات کہہ رہاہوں ۔ (العواصم ص 333‘ اور المتقی ص 233)

حضرت عوف بن مالک مسجد میں قیلولہ فرما رہے تھے کہ خواب میں ایک شیر کی زبانی آواز آئی جو منجانب ﷲ تھی کہ حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ کو جنتی ہونے کی بشارت دے دی جائے ۔ (بحوالہ طبرانی)

حضرت مجاہد نے کہا کہ اگر تم حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ کو دیکھتے تو کہتے یہ مہدی ہیں ۔ (البدایہ والنہایہ)

قاضی عیاض رحمۃ ﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صحابی‘ برادر نسبتی‘ اور کاتب وحی ہیں جو آپ کو برا کہے اس پر لعنت ہو ۔ (البدایہ والنہایہ)

امام ابن خلدون نے فرمایا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے حالات زندگی کو خلفائے اربعہ کی ساتھ ذکر کرنا ہی مناسب ہے کیونکہ آپ بھی خلیفہ راشد ہیں ۔
(تاریخ ابن خلدون‘ ج 2‘ص 1141)

حضرت ملا علی قاری رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ مسلمانوں کے امام برحق ہیں ان کی برائی میں جو روایتیں لکھی گئی ہیں سب کی سب جعلی اور بے بنیاد ہیں ۔ (موضوعات کبیر ص 129،چشتی)

امام ربیع بن نافع فرماتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ اصحاب رسول کے درمیان پردہ ہیں جو یہ پردہ چاک کرے گا وہ تمام صحابہ رضی ﷲ عنہم پر طعن کی جرات کرسکے گا ۔ (البدایہ ج 8‘ ص 139)

علامہ خطیب بغدادی رحمۃ ﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ مرتبے میں حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ سے افضل ہیں لیکن دونوں رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صحابی ہیں بلکہ مملکت اسلامیہ کے دوستوں میں سے ہیں ان کے باہمی اختلافات کے فتنہ کا تمام گناہ سبائی فرقہ پر ہے ۔ (البدایہ والنہایہ)

علاّمہ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ آپ کی سیرت نہایت عمدہ تھی اور آپ بہترین عفو کرنے والے تھے اور آپ سب سے بہتر درگزر کرنے والے تھے اور آپ بہت زیادہ پردہ پوشی کرنے والے تھے ۔ (البدایہ ج 8‘ ص 126،چشتی)

حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے خود اس شخص کو کوڑے مارے تھے جو حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ پر سب و شتم کیا کرتا تھا ۔ (الصارم المسلول)

حضرت معانی بن عمران سے سوال کیا گیا کہ حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ افضل ہیں یا حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ ﷲ علیہ ؟ انہوں نے کہا کیا تم ایک تابعی کا صحابی سے مقابلہ کرتے ہو ۔ (البدایہ)

حضرت ابن عمران نے کہا کہ جو حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو برا بھلا کہے اس پر ﷲ تعالیٰ کے فرشتوں کی لعنت ہو اور اس پر تمام مخلوقات کی لعنت ہو ۔ (البدایہ)

حضرت قیصہ بن جابر اسدی فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے بڑھ کر محبوب دوست اور ظاہر اور باطن کو یکساں رکھنے والا کسی کو نہیں دیکھا ۔ (تاریخ طبریٰ مترجم ج 5ص 175)

حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ ﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ: حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حقوق ﷲ اور حقوق العباد کے پورا کرنے میں خلیفہ عادل ہیں ۔ (مکتوبات دفتر اول ص 441)

حضرت شاہ ولی ﷲ علیہ الرحمہ نے لکھا حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے حق میں کبھی بدظنی نہ کرنا اسی طرح حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کی بدگوئی کرکے ضلالت کا ورطہ نہ لینا ۔ (ازالۃ الخفاء)

امام شہاب الدین خفاجی رحمۃُ اللہ علیہ رحمہ ﷲ تعالٰی علیہ نے نسیم الریاض شرح شفاء امام قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللہ علیہ میں فرمایا: ومن یکون یطعن فی معٰویۃ فذالک کلب میں کلاب الہاویۃ ۔
ترجمہ جو امیر معاویہ پر طعن کرے وہ جہنم کے کتّوں سے ایک کُتا ہے ۔ (نسیم الریاض جز رابع صفحہ 525 مطبوعہ دارالکتب علمیہ بیروت لبنان)

امام اہلسنت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر طعن کرے وہ جہنمی کتوں میں سے ایک کتا ہے ۔ (فتاویٰ رضویہ جلد29 صفحہ 264 ۔ امام اہلسنت اعلیٰحضرت رحمۃ اللہ علیہ)

امام اہلسنت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر طعن کرنے والا جہنّمی کتوں میں سے ایک کتا ہے اور بد تر خبیث تبرائی رافضی ہے ایسے شخص کو امام بنانا جائز نہیں ہے ۔ (احکام شریعت صفحہ نمبر 120 ، 121 ) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...