فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم میر ے صحابہ ہدایت کے درخشاں ستارے ہیں
محترم قارئین : نبی کریم کرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے حضرات اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کو سفینۂ نجات اور سلامتی کا ذریعہ قراردیا اور حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ہدایت کے درخشاں ستارے قرار دیا ارشاد فرمایا : حَدَّثَنَا الْقَاضِي أَبُو عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ ، وَأَبُو الْفَضْلِ ، قَالا : حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَى ، حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ السِّنْجِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ ، حَدَّثَنَا التِّرْمِذِيُّ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ رَبْعيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” اقْتَدُوا بِاللَّذِينَ مِنْ بَعْدِي أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ ” ، وَقَال : أَصْحَابِي كَالنُّجُومِ بِأَيِّهِمُ اقْتَدَيْتُمُ اهْتَدَيْتُمْ ۔
ترجمہ : ترجمہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا میرے بعد ابی بکر و عمر رضی اللہ عنہما کی پیروی کرنا اور کہا کہ میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ستاروں کے مانند ہیں جس کی پیروی کرو گے ہدایت پا جاؤ گے ۔ (مشکوۃ المصابیح صفحہ نمبر 554 ، زجاجۃ المصابیح جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 334،چشتی)،(الشفا بأحوال المصطفى للقاضي عياض الْقَسَمَ الثاني : فِيمَا يجب عَلَى الأنام من حقوقه الْبَابِ الثالث : فِي تعظيم أمره ووجوب توقيره وبره رقم الحديث: 61, الحكم: إسناده حسن)
مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوۃ المصابیح میں حضرت امام ملاعلی قاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے رقمطراز ہیں :نحن معاشر اهل السنة بحمد الله رکبنا سفينة محبة اهل البيت واهتدينا بنجم هدی اصحاب النبی صلی الله عليه وسلم فنرجوا النجاة من اهوال القيامة ودرکات الجحيم والهداية الی مايوجب درجات الجنان والنعيم المقيم ۔
ترجمہ : الحمد للہ ہم اہل سنت وجماعت ، اللہ کے فضل و کرم سے اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کی محبت کی کشتی میں سوار ہیں اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہدایت کے ستاروں سے رہبری پا رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ قیامت کی ہولناکیوں سے اورجہنم کے طبقات سے نجات عطا فرمائے گا ، ہمیشہ رہنے والی اور نعمتوں والی جنت کے اونچے مقاما ت پر پہونچائیگا ۔ (حاشیہ زجاجۃ المصابیح جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 315، باب مناقب اہل بیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،مرقاۃالمفاتیح جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 610،چشتی)
حدیث : أَصْحَابِي كَالنُّجُومِ بِأَيِّهِمُ اقْتَدَيْتُمُ اهْتَدَيْتُمْ کے تمام راوی ثقہ ہیں
تخریج حدیث امام قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللہ علیہ
اس حدیث کے رجال تمام کے تمام ثقہ ہیں
الْقَاضِي أَبُو عَلِيٍّ الحسين بن محمد الصدفي
ان کے بارے میں امام ذہبی کا کہنا ہے کہ لإمام العلامة الحافظ، برع في الحديث متنا وإسنادا مع حسن امام علامہ الحافظ جن کی حدیث متن و سند کے لحاظ سے حسن ہوتی ہے
أَبُو الْحُسَيْنِ المبارك بن عبد الجبار الطيوري
ان کے بارے میں ابن حجر اور امام ذہبی کہتے ہیں کہ یہ ثقہ ثبت ہیں
وَأَبُو الْفَضْلِ أحمد بن الحسن البغدادي
ان کے بارے میں یحی بن معین السمعانی اور امام ذہبی کہتے ہیں کہ ثقہ حافظ تھے
أَبُو يَعْلَى أحمد بن عبد الواحد البغدادى
خطیب بغدادی کہتے ہیں کہ یہ حدیث میں حسن تھے
أَبُو عَلِيٍّ السِّنْجِيُّ الحسن بن محمد السنجي
خطیب بغدادی کہتے ہیں یہ بڑے شیخ تھے اور ثقہ تھے
مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ محمد بن أحمد المحبوبی
یہ امام ترمذی کے شاگرد ہیں ان کے بارے میں امام حاکم صاحب مستدرک اور امام ذہبی کا کہنا ہے کہ یہ ثقہ حافظ تھے
لتِّرْمِذِيُّ محمد بن عيسى الترمذی
یہ امام ترمذی ہیں صاحب السنن الترمزی جن کے حفظ ع ثقات میں کوئی شک نہین ہے
الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الواسطی
ان کے بارے میں امام احمد کہتے ہیں کہ ثقہ ہیں سنت کے پیرو ہیں اور ابو حاتم و ابن حجر کہتے ہیں صدوق ہیں
سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ
یہ ثقہ و امام ہیں
زائدة بن قدامة الثقفي
ابو حاتم ، امام نسائی ، ابن حجر کہتے ہیں کہ یہ ثقہ ہیں
عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ
امام ذہبی ، ابو حاتم ، ابن حجر نے اس کی توثیق کی ہے
رَبْعيِّ بْنِ حِرَاشٍ
ابن سعد ، ذہبی ، ابن حجر نے اسے ثقہ کہا ہے
حُذَيْفَةَ رضی اللہ عنہ
یہ صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جن کی عدالت پر شق کرنا ہی نقص ایمان کی نشانی ہے۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment