Wednesday 24 April 2019

کیا یزید پلید بھی مجتہد تھا ؟ اس سوال کا جواب

0 comments
کیا یزید پلید بھی مجتہد تھا ؟ اس سوال کا جواب

محترم قارئین : شاید کسی کے ذہن میں یہ خیال آجائے کہ اگر حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ مجتہد تھے تو ہم یہ کیوں نہ کہہ دیں کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور یزید بھی مجتہد تھے ٹھیک ہے حق پر امام حسین رضی اللہ عنہ تھے مگر یزید بھی تو مجتہد تھا۔ لہٰذا اس کے حق میں بھی کچھ مت کہا جائے ۔

اس کا جواب یہ ہے کہ یزید کے متعلق محدثین ، علماء، اسماء الرجال نے خصوصاً امام ذہبی نے ’’میزان الاعتدال‘‘ میں صاف لفظوں میں یہ لکھا ہے کہ یزید بن معاویہ بن سفیان کے متعلق ہم کیا کہیں اور اس کا کیا ذکر کریں کہ ’’وہ روایت حدیث کا بھی اہل نہ تھا‘‘ آپ مجھے بتائیں جو روایت حدیث کا بھی اہل نہ ہو کیا وہ بھی مجتہد ہوسکتا ہے ۔ اتنی بات آپ کے ذہن کو صاف کرنے کے لئے کافی ہے کہ جو روایت حدیث کا بھی اہل نہ ہو تو اس کو مجتہد تو وہی کہے گا جس کا دماغ بالکل ماؤف ہوچکا ہو ۔

بہر حال میں یہ مانتا ہوں کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ بالکل حقانیت ، صداقت اور اخلاص کی بنیادوں پر تشریف لے گئے تھے لیکن میں یہ ماننے کے لئے تیار نہیں ہوں کہ یزید بھی مجتہد تھا لہٰذا اس کو بھی خطائے اجتہادی پر اجر مل جائے گا ۔ لاحول و لا قوۃ الا باللّٰہ ۔ اور جو لوگ یزید کے بارے میں زمین و آسمان کے قلابے ملا رہے ہیں اور اس کی تعریف میں ان کی زبانیں رطب السان ہیں اور ان کے دل یزید کی محبت سے بھرے ہوئے ہیں تو وقت نہیں ہے بڑی لمبی بحثیں ہیں ، کتاب اجتہاد میں ایک دو حدیثیں ہیں ان کو پڑھ کر لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور میں ہزاروں دفعہ ان حدیثوں کے مطالب واضح کرچکا ہوں اس وقت موقع نہیں ہے تو میں اتنا کہوں گا کہ جو لوگ یزید کے ساتھ محبت رکھتے ہیں الٰہی ان کا حشر یزید کے ساتھ کرنا اور ہمارا حشر حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ کرنا آمین ۔ کیونکہ ہمیں تو حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ محبت ہے ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔