حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی نظرمیں جناب ڈاکٹر طاہر القادری کے نام
جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کاش آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے یہ فرامین بھی اپنی کتاب میں لکھتے عدل و انصاف کا تقاضہ یہی تھا مگر آپ نے کتر و بیونت سے کام لیا اور سادہ لوح اہلسنّت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی آدھے حوالے دے کر کاش آپ امانت و دیانت سے کام لیتے ۔
محترم قارئین : آیئے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے متعلق جلیل القدر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فرامین پڑھتے ہیں تاکہ سنیوں کے لبادے میں چھپے رافضیوں کے پھیلائے ہوئے فتنہ و فریب سے ہمارے سادہ لوح سنی مسلمان بچ سکیں :
حضرت عمر فاروق رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں جب امت میں تفرقہ اور فتنہ برپا دیکھو تو سیدنا امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کی اتباع کرو ۔ (البدایہ والنہایہ)
حضرت عمر فاروق رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کا ذکر کرو تو خیر سے کرو ۔ (جامع ترمذی)
حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ یقینا فقیہہ ہیں ۔ (البدایہ والنہایہ)
حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ملکی حکومت کو زینت دینے والا حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ سے زیادہ کوئی نہیں دیکھا ۔ (بحوالہ تاریخ بخاری)
فاتح عراق و ایران حضرت سیدنا عمرو بن العاص رضی ﷲ عنہ نے فرمایا میں نے حضرت عثمان غنی رضی ﷲ عنہ کے بعد اس دروازے والے (معاویہ) سے زیادہ حق فیصلہ کرنے والا کسی کو نہیں دیکھا ۔ (البدایہ والنہایہ‘ جلد 7‘صفحہ 123)
حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ نے خدا کی قسم کھا کر فرمایا‘ حضرات خلفائے راشدین معاویہ رضی ﷲ عنہ سے افضل تھے اور معاویہ رضی ﷲ عنہ سرداری کی صفت میں ان حضرات سے بڑھ کر تھے ۔ (الاستعیاب ج 2‘ ص 263)
حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ نے کہا رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ سے زیادہ سردار کوئی نہیں دیکھا ۔ (استعیاب ج 2‘ ص 262،چشتی)
حضرت معاویہ رضی ﷲ عنہ نے فرمایا میرا حضرت علی رضی ﷲ عنہ سے اختلاف صرف حضرت عثمان رضی ﷲ عنہ کے قصاص کے مسئلہ میں ہے اور اگر وہ خون عثمان رضی ﷲ عنہ کا قصاص لے لیں تو اہل شام میں ان کے ہاتھ پر بیعت کرنے والا سب سے پہلے میں ہوں گا ۔ (البدایہ و النہایہ ج 7‘ص 259،چشتی)
حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ نے فرمایا : میرے لشکر کے مقتول اور حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے لشکر کے مقتول دونوں جنتی ہیں ۔ (مجمع الزوائد ‘ ج 9‘ ص 258)
حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ نے جنگ صفین سے واپسی پر فرمایا : امارات معاویہ رضی ﷲ عنہ کو بھی خزانہ سمجھو کیونکہ جس وقت وہ نہ ہوں گے تم سروں کو گردنوں سے اڑتا ہوا دیکھو گے ۔ (بحوالہ شرح عقیدہ واسطیہ)
حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو جب شہادت حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کو خبر ملی تو سخت افسردہ ہوگئے اور رونے لگے ۔(البدایہ ج 8 ص 130)
حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نے حضرت المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کو صاحب فضل کہا ۔ (البدایہ‘ ج 8ص 131)
حضرت ابو امامہ رضی ﷲ عنہ سے سوال کیا گیا حضرت امیر معاویہ و عمر بن عبدالعزیز میں سے افضل کون ہے ؟ آپ نے فرمایا ہم اصحاب مسجد کے برابر کسی کو نہیں سمجھتے‘ افضل ہونا تو کجا ہے ۔ (بحوالہ الروضہ الندیہ‘ شرح العقیدہ الواسطیہ ص 406،چشتی)
حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نے ایک قتل کے مسئلہ پر حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ سے رجوع کیا ۔ (بحوالہ موطا امام مالک)
حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نے روم کے بادشاہ کو جوابی خط لکھا تو اس میں یہ لکھا حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ میرے ساتھی ہیں اگر تو ان کی طرف غلط نظر اٹھائے گا تو تیری حکومت کو گاجر مولی کی طرح اکھاڑ دوں گا ۔ (تاج العروس ص 221)
حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ نے فرمایا : اے نصرانی کتے اگر حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کا لشکر تیرے خلاف روانہ ہوا تو سب سے پہلے حضرت علی المرتضیٰ رضی ﷲ عنہ کے لشکر کا سپاہی بن کر تیری آنکھیں پھوڑ دینے والا معاویہ ہوگا ۔ (بحوالہ مکتوب امیر معاویہ البدایہ والنہایہ)
حضرت امام باقر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ امام حسن رضی ﷲ عنہ نے جو کچھ کیا وہ اس امت کے لئے ہر اس چیز سی بہتر تھا جس پر کبھی سورج طلوع ہوا ۔ (بحارا الانوار‘ ج 10ص 1641) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment