Sunday, 18 October 2015

سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شادی مبارک اور متعلقہ امور

سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شادی مبارک اور متعلقہ امور
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بے شک فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے اور اُس کی ناراضگی مجھے پسند نہیں۔ خدا کی قسم کسی شخص کے پاس رسول اﷲ اور دُشمن خدا کی بیٹیاں جمع نہیں ہو سکتیں۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : المناقب، باب : ذکر أصهار النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 3 / 1364، الرقم : 3523، و مسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : فضائل فاطمة بنت النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 4 / 1903، الرقم : 2448، و ابن ماجة في السنن، کتاب : النکاح، باب : الغيرة، 1 / 644، الرقم : 1999، و أحمد بن حنبل في فضائل الصحابة، 2 / 759، الرقم : 1335، و ابن حبان في الصحيح، 15 / 407، 408، 535، الرقم : 6956، 6957، 7060، و الطبراني في المعجم الکبير، 20 / 18، 19، الرقم : 18، 19، 22 / 405، الرقم : 1013.
--------------------------------------------------------------------------
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ اُنہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر فرماتے سنا : بنی ہشام بن مغیرہ نے اپنی بیٹی کا علی سے رشتہ کرنے کی مجھ سے اجازت مانگی ہے۔ میں انہیں اجازت نہیں دیتا دوبارہ میں انہیں اجازت نہیں دیتا، سہ بارہ میں انہیں اجازت نہیں دیتا اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا : میری بیٹی میرے جسم کا حصہ ہے، اُس کی پریشانی مجھے پریشان کرتی ہے اور اُس کی تکلیف مجھے تکلیف دیتی ہے۔‘‘ اس حدیث کو امام مسلم، ترمذی، ابوداود اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔

أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : فضائل فاطمة بنت النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 4 / 1902، الرقم : 2449، والترمذي في السنن، کتاب : المناقب، باب : ماجاء في فضل فاطمة بنت محمد صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 698، الرقم : 3867، و أبو داود في السنن، کتاب : النکاح، باب : ما يکره أن يجمع بينهن من النساء، 2 / 226، الرقم : 2071، و ابن ماجة في السنن، کتاب : النکاح، باب : الغيرة، 1 / 643، الرقم : 1998، و النسائي في السنن الکبري، 5 / 147، الرقم : 8518، و أحمد بن حنبل في المسند، 4 / 328، و في فضائل الصحابة، 2 / 756، الرقم : 1328.
--------------------------------------------------------------------------
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی اور سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہما کی شادی کی رات حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا : مجھے ملے بغیر کوئی عمل نہ کرنا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا، اس سے وضو کیا پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ پر پانی ڈال کر فرمایا : اے اﷲ! ان دونوں کے حق میں برکت اور ان دونوں پر برکت نازل فرما، ان دونوں کے لئے ان کی اولاد میں برکت عطا فرما۔‘‘ اس حدیث کو امام نسائی امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔

أخرجه النسائي في السنن الکبري، 6 / 76، الرقم : 10088، و في عمل اليوم و الليلة : 253، الرقم : 258، و الروياني في المسند، 1 / 77، الرقم : 35، و الطبراني في المعجم الکبير، 2 / 20، الرقم : 1153، و ابن الأثير في أسد الغابة، 7 / 217، و ابن سعد في الطبقات الکبري، 8 / 21، و الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 209.
--------------------------------------------------------------------------
عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضي اﷲ عنه، عَنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم، قَالَ : إِنَّ اﷲَ أَمَرَنِي أَنْ أُزَوِّجَ فَاطِمَة مِنْ عَلِيٍّ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں فاطمہ کا نکاح علی سے کر دوں۔‘‘ اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔

أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 10 / 156، الرقم؛ 10305، والحسيني في البيان و التعريف، 1 / 174، الرقم؛ 455، و الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 204، و الحلبي في الکشف الحثيث، 1 / 174، و المناوي في فيض القدير، 2 / 215.
--------------------------------------------------------------------------
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا : یہ جبرئیل علیہ السلام مجھے بتا رہے ہیں کہ اﷲ تعالی نے فاطمہ سے تمہاری شادی کر دی ہے اور تمہارے نکاح پر چالیس ہزار فرشتوں کو گواہ کے طور پر مجلس نکاح میں شریک کیا گیا، اور شجر ہائے طوبی سے فرمایا : ان پر موتی اور یاقوت نچھاور کرو پھردلکش آنکھوں والی حوریں اُن موتیوں اور یاقوتوں سے تھال بھرنے لگیں۔ جنہیں (تقریب نکاح میں شرکت کرنے والے) فرشتے قیامت تک ایک دوسرے کو بطور تحائف دیں گے۔‘‘ اس حدیث کو محب طبری نے روایت کیا ہے۔

أخرجه محب الدين الطبري في الرياض النضرة في مناقب العشرة، 3 / 146، وفي ذخائر العقبي في مناقب ذَوِي القربي، 1 / 72.
--------------------------------------------------------------------------
عَنْ عَلِيِّ رضي الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : أَتَانِي مَلَکٌ، فَقَالَ : يَا مُحَمَّدُ، إِنَّ اﷲَ تَعَالَي يَقْرَأُ عَلَيْکَ السَّلَامَ، وَ يَقُوْلُ لَکَ : إِنِّي قَدْ زَوَّجْتُ فَاطِمَة ابْنَتَکَ مِنْ عَلِيِّّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فِي الْمَلإِ الْأعْلَي، فَزَوِّجْهَا مِنْهُ فِي الْأرْضِ. رَوَاهُ مُحِبٌّ الطَّبَرِيُّ.

’’حضرت علی کرم اﷲ وجہہ سے روایت ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے پاس ایک فرشتہ نے آ کر عرض کیا : اے محمد! اﷲ تعالیٰ نے آپ پر سلام بھیجا ہے اور فرمایا ہے : میں نے آپ کی بیٹی فاطمہ کا نکاح ملاء اعلیٰ میں علی بن ابی طالب سے کر دیا ہے، پس آپ زمین پر بھی فاطمہ کا نکاح علی سے کر دیں۔ اس حدیث کو محب طبری نے روایت کیا ہے۔

أخرجه محب الدين الطبري في ذخائر العقبي في مناقب ذوي القربي، 1 / 73.

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرمائیں مجھ سے مانگو نجدی کہیں شرک ہے ؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرمائیں مجھ سے مانگو نجدی کہیں شرک ہے ؟ محترم قارئینِ کرام : حَدَّثَنَا ہَشَّامُ بْنُ عَمَّارٍنَا الْھَقْل...