فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 9
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا : یا رسول اﷲ! مبارکباد ہے اس کے لیے جس نے آپ کو دیکھا اور آپ پر ایمان لایا. آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (ہاں یقینا) مبارکباد ہے اس کے لیے جس نے مجھے دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا، (مگر) پھر مبارکباد ہے، پھر مبارکباد ہے، پھر مبارکباد ہے اس کے لیے جو مجھ پر ایمان لایا اور اس نے مجھے دیکھا تک نہیں، ایک شخص نے عرض کیا : (یا رسول اﷲ! وہ) طوبیٰ (مبارکباد) کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (طوبیٰ) جنت کا ایک درخت ہے جو ایک صدی کی مسافت تک پھیلا ہوا ہے۔ اہلِ جنت کے کپڑے اسی کے (پھلوں کے) چھلکے سے تیار ہوں گے.
اس حدیث کو امام احمد، ابو یعلی اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔ امام عسقلانی نے فرمایا : یہ حدیث حسن ہے۔
أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 3 / 71، الرقم : 11691، وأبو يعلی في المسند، 2 / 519، وابن حبان في الصحيح، 16 / 213، الرقم : 7230، والخطيب البغدادي في تاريخ بغداد، 4 / 90، الرقم : 1733، والعسقلاني في الأمالي المطلقة / 47، والهيثمي في مجمع الزوائد، 10 / 67.
ڈاکٹر فیض احمد چشتی
ہمارا فیس بک پیج
www.facebook.com/drfaizchishti
پوسٹ یا مضمون تلاش کریں
پڑھنے والوں کی تعداد
Followers
میرے باے میں
Dr Faiz Ahmad Chishti. Powered by Blogger.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔