Monday 26 October 2015

وہ زباں جس کو سب کن کی کنجی کہیں

0 comments
وہ زباں جس کو سب کن کی کنجی کہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک زبان حق و صداقت کی آئینہ دار تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان حق ترجمان کا اللہ رب العزت نے قرآنِ مجید میں ذکر فرمایا۔ جب نزولِ وحی ہوتا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اُسے جلدی جلدی محفوظ کرنے کے آرزو مند ہوتے۔ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا

لَا تُحَرِّکْ بِه لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِه O القرآن، القيامه، 75 : 16

اے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جلدی جلدی یاد کرنے کے لئے (نزولِ وحی کے ساتھ) اپنی زبان کو حرکت نہ دیںo

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک زبان فضول اور لایعنی باتوں سے پاک تھی، اس لئے کہ زبانِ اقدس سے نکلا ہوا ہر لفظ وحیِ الٰہی تھا جس میں سرے سے غلطی اور خطا کا کوئی اِمکان ہی نہیں تھا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

وَ مَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰيO إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْیٌ يُّوْحٰي
Oالقرآن، النجم، 53 : 3، 4

اور وہ اپنی (یعنی نفس کی) خواہش سے بات ہی نہیں کرتےo وہ تو وہی فرماتے ہیں جو (اللہ کی طرف سے) اُن پر وحی ہوتی ہےo
--------------------------------------------------------------------------
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يخزن لسانه إلا فيما يعنيه.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زبانِ اقدس کو لا یعنی باتوں سے محفوظ رکھتے تھے

1. ترمذي، الشمائل المحمديه، 1 : 277، باب ما جاء في تواضع رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ، رقم : 337
2. ابن جوزي، صفوة الصفوه، 1 : 158
3. ابن قيم، زاد المعاد، 1 : 182

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔