Wednesday 21 October 2015

فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 12

0 comments
فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 12
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ایک روایت میں حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا سر مبارک آسمان کی طرف اُٹھا کر فرمایا : ستارے اہل آسمان کے لیے امان (کا باعث) ہیں. اور میں اپنے صحابہ کے لیے امان (کا باعث) ہوں. اور میرے صحابہ میری امت کے لیے امان (کا باعث) ہیں.‘‘
اسے امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔ امام ہیثمی نے فرمایا : اس کی اسناد جید ہے۔ امام عسقلانی نے فرمایا : میں کہتا ہوں کہ اس کے رجال ثقہ ہیں لیکن لوگ کہتے ہیں کہ علی بن ابی طلحہ نے حضرت ابن عباس سے براہ راست سماع نہیں کیا جب کہ اس نے (حضرت ابن عباس کے شاگرد) حضرت مجاہد سے علم تفسیر اَخذ کیا اور سعید بن جبیر نے ان (مجاہد) سے تفسیر لی ہے۔ میں (ابن حجر عسقلانی) کہتا ہوں : جب ہمیں درمیان کے واسطہ کی بھی پہچان ہو گئی اور وہ واسطہ بھی ثقہ ہے تو اس سے اس راوی کی ثقاہت بھی متحقق ہو جاتی ہے۔

أخرجه الطبراني في المعجم الأوسط، 7 / 6، الرقم : 6687، والهيثمي في مجمع الزوائد، 10 / 17، والعسقلاني في الأمالي المطلقة / 62.
--------------------------------------------------------------------------
ایک روایت میں حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب بھی تمہیں کتاب اللہ کا حکم دیا جائے تو اس پر عمل لازم ہے، اس پر عمل نہ کرنے پر کسی کا عذر قابل قبول نہیں، اگر وہ (مسئلہ) کتاب اللہ میں نہ ہو تو میری سنت میں اسے تلاش کرو جو تم میں موجود ہو اور اگر میری سنت سے بھی نہ پاؤ تو (اس مسئلہ کا حل) میرے صحابہ کے اقوال کے مطابق (تلاش) کرو. بے شک میرے صحابہ کی مثال آسمان پر ستاروں کی سی ہے ان میں سے جس کا بھی دامن پکڑ لو گے ہدایت پا جاؤ گے اور میرے صحابہ کا اختلاف (بھی) تمہارے لیے رحمت ہے۔

أخرجه البيهقي في المدخل إلی السنن الکبری، 1 / 162، الرقم : 152، والقضاعي في مسند الشهاب، 2 / 275، الرقم : 1346، وابن عبد البر في التمهيد، 4 / 263، والخطيب بغدادي في الکفاية في علم الرواية، 1 / 48، والديلمي في مسند الفردوس، 4 / 160، الرقم : 6497.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔