Wednesday 21 October 2015

فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 17

0 comments
فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 17
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جابیہ کے مقام پر ہم سے خطاب کیا اور فرمایا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان اسی طرح کھڑے تھے جیسے میں تمہارے درمیان کھڑا ہوں اور فرمایا : میرے صحابہ کا خیال رکھنا اور پھر جو ان کے بعد لوگ (تابعین) ہوں گے. ان کا اور پھر جو ان کے بعد (تبع تابعین) ہوں گے. پھر جھوٹ عام ہوجائے گا حتیٰ کہ ایک شخص خود سے ہی گواہی دے گا حالانکہ اس سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی اور وہ قسم کھائے گا حالانکہ اس سے قسم نہیں لی جائے گی. اور ایک روایت میں ہے کہ فرمایا : خبردار! میرے صحابہ سے اچھا سلوک کرنا اور پھر ان سے جو ان (صحابہ) کے بعد آئیں گے،الحدیث.
اس حدیث کو امام ابن ماجہ، نسائی، احمد، ابن حبان اور ابن ابی عاصم نے روایت کیا ہے۔ امام حاکم نے فرمایا : اس حدیث کی سند بخاری و مسلم کی شرائط پر صحیح ہے۔ امام مقدسی نے بھی اس کی اسناد کو صحیح کہا ہے۔

أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب الأحکام، باب کراهية شهادة لمن لم يستشهد، 2 / 791، الرقم : 2363، والنسائي في السنن الکبری، 5 / 387، الرقم : 9219، وأحمد بن حنبل في المسند، 1 / 26، الرقم : 177، وابن حبان في الصحيح، 10 / 436، الرقم : 4576، وابن أبي عاصم في السنة، 2 / 631، الرقم : 1489، وابن منده في الإيمان، 2 / 983، الرقم : 1087، والبزار في المسند، 1 / 269، الرقم : 166، والحاکم في المستدرک، 1 / 197.199، الرقم : 387.390، والطبراني في المعجم الأوسط، 3 / 204، الرقم : 2929، والمقدسي في الأحاديث المختارة، 1 / 191، الرقم : 96.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔