Wednesday 21 October 2015

فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 25

0 comments
فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 25
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر اور حضرت عباس رضی اﷲ عنہما انصار کی ایک مجلس کے پاس سے گزرے تو دیکھا وہ رو رہے تھے تو ان سے پوچھا : کیا چیز تمہیں رلا رہی ہے؟ تو انہوں نے کہا : ہمیں اپنی مجلسوں میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بیٹھنا یاد آ رہا ہے، تو وہ بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ساری صورتحال عرض کی تو راوی کہتے ہیں کہ اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (حجرہِ مبارک) سے باہر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چادر مبارک کا ایک کونہ سر مبارک پر پٹی کی طرح باندھ رکھا تھا. راوی بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور یہ آخری بار تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جلوہ افروز ہوئے، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جلوہ افروز نہیں ہوئے. پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اﷲ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کر کے فرمایا : میں تمہیں انصار کے بارے میں نیک سلوک کی وصیت کرتا ہوں کیوں کہ وہ میرے مخلص ساتھی اور ہمراز ہیں. ان پر جو فرائض تھے وہ ادا کر چکے اور ان کا حق باقی ہے۔ لہٰذا ان کے نیک لوگوں کی نیکی قبول کرنا اور جو ان میں سے قصوروار ہوں ان سے درگزر کرنا.

أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب المناقب، باب قول النبي صلی الله عليه وآله وسلم اقبلوا من محسنهم وتجاوزوا عن مسيئهم، 3 / 1383، الرقم : 3588، ومسلم في الصحيح، کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل الأنصار، 4 / 1949، الرقم : 2510.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔