Tuesday 20 October 2015

عیسائی راہب کا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےاظہار عقیدت

0 comments
 عیسائی راہب کا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےاظہار عقیدت
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اسیران کربلا کا قافلہ اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا تھا۔ راستے میں رات ہوگئی، چنانچہ ’’فاتحین کربلا،، نے پڑاؤ کا فیصلہ کیا۔ پڑاؤ کی جگہ کے قریب ہی ایک گرجا گھر تھا۔ اس گرجے میں ایک ضعیف العمر عیسائی راہب رہتا تھا۔ بڑا پرہیزگار اور متقی راہب تھا۔ عبادت گزار بھی تھا اور خدا ترس بھی۔ اسے جب معلوم ہوا کہ قافلے والے اپنے پیغمبر کے نواسے اور اس کے اصحاب کو قتل کرنے کے بعد ان کے سر لے کر یزید کے پاس جا رہے ہیں تو اس نے قافلہ کے یزیدی امیر سے کہا میں تمہیں دس ہزار دینار دوں گا شرط صرف یہ ہے کہ آج کی رات تمہارے پیغمبر کے نواسے کا سر میرے پاس رہے گا۔ اس کے لئے تم پڑاؤ ہمارے پاس کرو۔ تمہاری خدمت بھی کروں گا اور تمہیں عزت کے ساتھ روانہ کروں گا۔ یزیدی امیر دنیا دار شخص تھا حرص دنیا کا طالب، اس نے راہب کی شرائط مان لیں اور حسین کا سر اس راہب کے حوالے کردیا۔ راہب حسین رضی اللہ عنہ کا سر لے کر اندر چلا گیا۔ راہب نے نیزے پر سے سر انور کو اتارا اور اس کو خوشبودار پانی سے دھویا اسے صاف کیا اور خوشبو لگائی، خوبصورت غلاف میں رکھا اور اس کے پاس بیٹھ گیا۔ رات بھر چہرہ حسین رضی اللہ عنہ کی زیارت میں مصروف رہا۔ وہ راہب بیان کرتا ہے کہ حسین رضی اللہ عنہ کا سر پڑا ہے اور اس سر سے نوری شعاعیں اٹھ کر عرش معلی تک جارہی ہیں، نور کا ہالہ سر اقدس کا طواف کر رہا ہے جب اس نے یہ کیفیت دیکھی تو ساری رات قتل حسین رضی اللہ عنہ پر آنسو بہاتا رہا۔ حسین رضی اللہ عنہ کے احترام اور توقیر کا اسے یہ صلہ ملا کہ صبح جب باہر نکلا رحمت خداوندی نے اسے اپنی آغوش میں لے لیا اس نے کلمہ پڑھا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا۔ ایک طرف وہ شقی القلب ابن سعد کے سپاہی تھے کہ بے ادبی کا ارتکاب کر کے دولت ایمان سے محروم ہوگئے اور ایک یہ راہب تھا کہ حسین کے سر کی عزت کرنے کے صدقے میں اس کا دامن ایمان کی نعمت سے بھر دیا گیا۔ ( الصواعق المحرقہ ، اوراق غم ، روضۃ الشھداء )

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔