Wednesday 21 October 2015

فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 5

0 comments
فضائل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں 5
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ضرور بالضرور لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ ان کے لشکروں میں سے ایک لشکر جہاد کے لیے نکلے گا تو کہا جائے گا : کیا تم میں سے کوئی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صحابی ہے جس کے توسل سے تم (دشمن کے مقابلے میں) نصرت طلب کرو تو فتح یاب ہو جاؤ؟ پھر کہا جائے گا : کیا تم میں محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صحابی ہے؟ کہا جائے گا : نہیں. پھر کہا جائے گا : کوئی ان کے صحابہ کی صحبت پانے والا (یعنی تابعی) ہے؟ کہا جائے گا : نہیں. پھر کہا جائے گا : کوئی ایسا شخص جس نے ان کے صحابہ کی صحبت پانے والے (یعنی تبع تابعی) کی زیارت کی ہے؟ کہا جائے گا : نہیں. اور اگر وہ اس کے متعلق سمندر کے اس پار سے بھی سنتے تو ضرور اس کے پاس آجاتے.‘‘ اور ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے : پھر ایسی قوم باقی رہ جائے گی جو قرآن پڑھے گی (مگر یہ) نہیں جانتی ہو گی کہ وہ کیا ہے۔ (یعنی اس کے اصل مطالب و مفاہیم سے نابلد ہو گی).

اسے امام ابو یعلی اور ابن حمید نے روایت کیا ہے۔ امام ہیثمی نے فرمایا : امام ابو یعلی نے اسے دو طریق سے روایت کیا ہے اور دونوں کے رجال صحیح حدیث کے رجال ہیں. اور امام عسقلانی نے بھی فرمایا : یہ اسناد صحیح ہے۔

أخرجه أبو يعلی في المسند، 4 / 132، 200، الرقم : 2182، 2306، وعبد بن حميد في المسند، 1 / 313، الرقم : 1020، والعسقلاني في المطالب العالية، 17 / 79، الرقم : 4165، والهيثمي في مجمع الزوائد، 10 / 18.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔