ابن زیاد لعین کا انجام بد
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مختار ثقفی کے لشکر کے سپہ سالار نے ابن زیادہ کا سر قلم کیا اور اسے نیزے پر چڑھا کر مختار ثققی کے پاس بھیجا۔ بدبخت ابن زیاد کا سر مختار ثقفی کے سامنے رکھا تھا۔ ایک سانپ کہیں سے نمودار ہوا وہ مقتولین کے سروں کو سونگھتا رہا جب ابن زیاد کے سر کے قریب پہنچا تو اس کے منہ میں داخل ہوتا اور ناک کے نتھنوں سے باہر آتا اور یہ عمل اس نے کئی بار دہرایا گویا زبان حال سے کہہ رہا تھا یزیدیو! تمہارے چہروں پر لعنت بھیجتا ہوں۔ ابن زیاد قتل ہوا۔ یزید برباد ہوا لیکن حسین رضی اللہ عنہ زندہ ہے اور قیامت تک حسین زندہ رہے گا۔ یزید مرگیا آج کوئی یزید کا نام بھی نہیں لیتا۔ کربلا میں آج حسین رضی اللہ عنہ کی قبر بھی زندہ ہے۔ جبکہ دمشق میں یزید کی قبر بھی مردہ ہے وہاں ہر لمحہ لعنت برس رہی ہے لیکن ساری دنیا حسین رضی اللہ عنہ کی قبر پر صلوۃ و سلام کے پھول نچھاور کر رہی ہے۔
( البدایہ والنہایہ ، الصواعق المحرقہ ، روضۃ الشھداء )
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دیدارِ الٰہی
معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دیدارِ الٰہی محترم قارئینِ کرام : : شب معراج نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالی کے دیدار پر...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
-
حق بدست حیدر کرار مگر معاویہ بھی ہمارے سردار محترم قارئین : اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت امام احمد رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ فرما...
No comments:
Post a Comment