Wednesday 28 October 2015

نبی اکرم نور مجسّم ﷺ کے سینئہ اقدس کا تذکرہ

0 comments
نبی اکرم نور  مجسّم ﷺ کے سینئہ اقدس کا تذکرہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سینۂ اقدس فراخ، کشادہ اور ہموار تھا۔ جسمِ اطہر کے دوسرے حصوں کی طرح حسنِ تناسب اور اعتدال و توازن کا نادر نمونہ تھا۔ سینۂ انور سے ناف مبارک تک بالوں کی ایک خوشنما لکیر تھی، اس کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاسینۂ اقدس بالوں سے خالی تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سینۂ انورقدرے ابھرا ہوا تھا، یہی وہ سینۂ انور تھا جسے بعض حکمتوں کے پیش نظر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیاتِ مقدسہ کے مختلف مرحلوں میں کئی بار چاک کر کے انوار و تجلیات کا خزینہ بنایا گیا اور اسے پاکیزگی اور لطافت و طہارت کاگہوارہ بنا دیا گیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سینہ فراخی، کشادگی، وسعت اور حسن تناسب میں اپنی مثال آپ تھا

حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ سینۂ اقدس کے فراخ اور کشادہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم . . . عريض الصدر

رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سینۂ انور فراخی (کشادگی) کا حامل تھا

1. ترمذي، الشمائل المحمديه : 2، باب في خلق رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم
2. بيهقي، شعب الايمان، 2 : 155، رقم : 1430
3. طبراني، المعجم الکبير، 22 : 155، رقم : 414
4. هيثمي، مجمع الزوائد، 8 : 273
5. سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 35
6. ابن حبان، الثقات : 2 : 146
7. ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 1 : 422
8. ابن جوزي، صفوة الصفوه، 1 : 156
----------------------------------------------------------------------------------
اس حوالے سے امام بيہقی رحمۃ اﷲ علیہ کی روایت ہے

و کان عريض الصدر ممسوحه کأنه المرايا في شدتها و إستوائها، لا يعدو بعض لحمه بعضاً، علي بياض القمر ليلة البدر

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سینۂ اقدس فراخ اور کشادہ، آئینہ کی طرح سخت اور ہموار تھا، کوئی ایک حصہ بھی دوسرے سے بڑھا ہوا نہ تھا اور سفیدی اور آب و تاب میں چودھویں کے چاند کی طرح تھا

بيهقي، دلائل النبوه، 1 : 304
----------------------------------------------------------------------------------
ایک دوسری روایت میں آتا ہے

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم فسيح الصدر.

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقدس سینے میں وسعت پائی جاتی تھی

ابن عساکر، السيرة النبويه، 1 : 330

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔