Monday, 19 October 2015

ماتم کرنا ناجائز و حرام ہے


ماتم کرنا ناجائز و حرام ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
عن عبد الله رضی الله عنه عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال ليس منا من ضرب الخدود وشق الجيوب ودعا بدعوی الجاهلية.

'حضرت عبد اللہ مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو رخسارے پیٹے، گریبان پھاڑے اور دور جاہلیت کی طرح چیخے چلائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔'

    بخاری، الصحيح، ا : 436، رقم 1235، دار ابن کثير، اليمامة بيروت

    مسلم، الصحيح، 1 : 99، رقم : 103، دار احياء التراث العربي بيروت

    احمد بن حنبل، المسند، 1 : 386، رقم 3658، مؤسسة قرطبة مصر

    نسائی، السنن الکبری، 1 : 611، رقم : 1989، دار الکتب العلمية بيروت

معلوم ہوا کہ اگر کوئی مصیب آئے تو واویلا اور چیخ وپکار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اس لیے اگر کوئی فوت ہو جائے، اس پر بھی آنسو بہانا تو جائز ہے لیکن رخسار پیٹنا، گریبان پھاڑنا اور ماتم کرنا جائز نہیں ہے۔

یہ بات تو عقل کے خلاف بھی ہے کہ دشمن آپ پر حملہ کرے اور آپ اس کا مقابلہ کرنے کے بجائے ماتم کرنا شروع کر دیں۔ میدان کربلا میں سیدنا امام حسین علیہ السلام نے بھی ایسا نہیں کیا بلکہ یزیدیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور حق کو فتح دلائی۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد بھی اہل بیت اطہار کے جو افراد باقی تھے ان میں سے بھی کسی نے ماتم نہیں کیا بلکہ صبر واستقامت کے ساتھ تمام مصائب واعلام کا سامنا کیا۔

لہذا ماتم کرنا جائز نہیں ہے۔

No comments:

Post a Comment

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرمائیں مجھ سے مانگو نجدی کہیں شرک ہے ؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرمائیں مجھ سے مانگو نجدی کہیں شرک ہے ؟ محترم قارئینِ کرام : حَدَّثَنَا ہَشَّامُ بْنُ عَمَّارٍنَا الْھَقْل...